وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین ٹویٹر پر آمنے سامنے آگئےہیں، دونوں کے ایک دوسرے پر لفظی وار جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار اور شوکت ترین کے درمیان لفظی جنگ اس وقت شروع ہوئی جب اسحا ق ڈار نے عمران خان کے ایک بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک کی سیکیورٹی و معاشی صورتحال کو نقصان پہنچانے والی گفتگو کررہے ہیں،عمران خان کی وجہ سے دنیا کی 27ویں بڑی معیشت کو 2022 میں 47 ویں نمبر پر پہنچ گئی ، یہ بدترین گورننس اور نااہلی اور کرپشن کی بھرمار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ جب سے خود غرض اور تکبر میں مبتلا عمران خان کو غیر آئینی طریقے سے وزارت عظمیٰ کی کرسی سے ہٹایا گیا ہے تو وہ پاگل ہوچکے ہیں، عمران خان اور وزیراعظم شہباز شریف کا موازنہ بنتا ہی نہیں ہے، شہباز شریف نے عمران خان کو سیکیورٹی اور نیشنل ایکشن پلان کے معاملے پر نیشنل ڈائیلاگ کیلئے دعوت دی مگر عمران خان کا غیر مہذب اور گھٹیا قسم کا رسپانس ہمارے لیے حیران کن تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عمران خان خود کو عزت سے اپوزیشن میں دیکھنے کےبجائے ملک کو نیچےجاتا دیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
اسحاق ڈار نے اس دھواں دھار بیان پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین خاموش نا رہ سکے اور انہوں نے جوابی ٹویٹ داغ دی، شوکت ترین نے اسحاق ڈار کو اپنی معاشی سمجھ کو بہتر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اعدادوشمار کا ہیرپھیر کرنے کی اپنی پرانی عادت چھوڑدیں، آپ لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں،آپ نے سوچا تھا آپ اس سب سے بچ جائیں گے؟
شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان دنیا کی 24ویں نمبر کی معیشت اپنی جی ڈی پی کی وجہ سے تھا، 2022 میں کورونا کے باوجود ہماری جی ڈی پی مزید بہتر ہوئی اور 23ویں نمبر پر آگئی ،آپ جسے 47ویں پوزیشن کہہ رہے ہیں وہ درحقیقت 42ویں ہے، اس وقت جی ڈی پی برائے نام ہے جو آپ کے جانے کے وقت 40ویں نمبر پر تھی۔