
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ ارشد شریف کو یہ خدشہ تھا کہ انہیں قتل کردیا جائے گا ، انہوں نے خود مجھ سے کہا کہ بس 48 گھنٹے کا وقت ہے۔
خبررساں ادارے جی این این کے پروگرام "خبرہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے ارشد شریف قتل اور اس کے محرکات پر گفتگو کرتے ہوئے تہلکہ خیز انکشافات کیے اور کہا کہ مجھے خود ارشد شریف نے کہا کہ "وہ آگئےہیں اور مجھے کہا گیا ہے کہ بس 48 گھنٹے کا وقت ہے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف کو دھمکیاں دی گئیں، انہیں یہ خدشہ تھا کہ انہیں ماردیا جائے گا، مارنے والا بھارت بھی ہوسکتا ہے یا کوئی اور بھی ہوسکتا ہے، جب دبئی سے ارشد شریف کو کہا گیا کہ آپ کو واپس پاکستان بھجوایا جارہا ہے تو انہوں نے کوشش کی کہ انہیں برطانیہ کا ویزہ مل جائے مگر انہیں وہ نہیں مل سکا اور کہا گیا کہ اپنے ملک سے جاکر اپلائے کریں۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ارشد شریف شہید کسی کا دشمن تھا ہی نہیں، اس کے پچاس ہزار خیر خواہ تھے جو اسے مشورہ دے رہے تھے، ویزہ ختم ہونے پر انہوں نے بہت ساروں سے مشورہ کیا ہوگا ہر کسی نے اپنی اپنی رائے دی ہوگی،کسی نے کینیا کا کہا ہوگا تو ارشد شریف کینیا چلے گئے، ارشد شریف نے کبھی بھی برطانیہ کا ذکر نہیں کیا اور نا ہی دبئی سے لندن گئے ہیں۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ صابر شاکر لندن میں ہیں، میں لندن گیا تو ہماری ملاقات ہوئی اس دوران میں نے ایک تصویر شیئر کردی تو لوگوں نے سمجھا کہ ارشد شریف بھی لندن میں ہے ، وہ لندن نہیں گئے، میں نے کبھی ان سےپوچھا بھی نہیں کہ آپ کہاں ہیں، کیونکہ وہ کہتے تھے کہ انہیں خطرہ ہے،ارشد شریف کا ہر صحافی سے رابطہ تھا ۔