سانحہ ساہیوال میں ظلم ہوا تو ایس پی طاہر دوارڑ کے قتل کا ظلم ہوا . مہنگی بجلی کا ظلم ہوا تو مہنگی گیس کا بھی ظلم ہوا . مہنگی روٹی کا ظلم ہوا تو فیکٹریاں بند ہونے کا ظلم . اتنا ظلم کہ غریب روٹی بھی نہ خرید سکے .
سب سے بڑھ کر ملکی معیشت ائی ایم ایف کو دینے کا ظلم ، پھر وزیرستان میں ہونے والے بے گناہوں کے قتلوں کا ظلم لیکن ایک منافق شخص جو کبھی خود کشی کے دعوے کرتا تھا اس نظام کے ساتھ کھڑا رہا . اسے اقتدار اتنا عزیز تھا کہ اپنی تمام اقدار کھو بیٹھا اور وہ اتنا بزدل تھا کہ بوٹ پالش کرنے لگ گیا . وہ جو اپنا ایک وزیر نہیں لگا سکتا اسے وزیر بھی امپورٹ کر کے دئیے جاتے ہیں وہ چھپکلی کی طرح اقتدار سے چپکا ہوا ہے اور اپنے مفاد میں عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اس کا ہی سٹیٹس کو میں اپنا حصہ ہے وہ اس اسٹبلشمنٹ کے کالے کرتوتوں کا نگہبان بنا ہوا ہے . اس کے سامنے بے گناہ ایم این ایز کو سٹیٹس کو اٹھا رہی ہے اور وہ تماشا دیکھ رہا ہے وہ اس ظلم کا حصہ ہے کیوں کے اس کا مفاد اقتدار ہے