اداروں کی نجکاری کا اختیار سابق حکومت نے دیا ہے، فواد حسن فواد

2fafwahahsfawnijkari.jpg

منتخب حکومت کی طرف سے نجکاری لسٹ میں ڈالے گئے اداروں کی نجکاری کا عمل جاری رہے گا: نگران وفاقی وزیر نجکاری

نگران وفاقی حکومت کی طرف سے سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 2 دنوں سے پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ سرکاری اداروں کی نجکاری کا عمل نگران حکومت کی طرف سے شروع کیا گیا ہے۔

نگران حکومت صرف سابق منتخب حکومت کی طرف سے نجکاری لسٹ میں ڈالے گئے سرکاری اداروں کو کی نجکاری کا عمل آگے بڑھا رہی ہے۔


فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ نگران حکومت سابق منتخب حکومت کی طرف سے نجکاری لسٹ میں ڈالے گئے اداروں کی نجکاری کے عمل کا تسلسل قائم رکھے گی اور جن چیزوں کو مکمل ہونا ہیں وہ ہوں گی۔ نگران حکومت کی طرف سے کسی بھی اداروں کی نجکاری نہیں کی جا رہی اور نہ ہی آئین پاکستان نگران حکومت کو کسی ادارے کی نجکاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ میں نے تو یہ تک بھی سنا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو بند کرنے کیلئے فواد حسن فواد کو ٹاسک دیا گیا ہے۔ پی آئی اے کے طیارے گرائونڈ ہو رہے تھے اور وہ قرضے لینے کیلئے کوششیں کر رہے تھے جس پر ہم نے اس کی مدد کی۔ سابق منتخب حکومت کی طرف سے دیئے گئے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے ہم یہ سب کچھ کر رہے ہیں، نجکاری کا عمل جاری رکھنا ہمارا کام ہے۔

انہوں نے کاہ کہ پچھلے 2 سالوں کے دوران جن سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ ہو چکا ہے ان پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا، نجکاری کے عمل سے گزر چکے اداروں کی مکمل نجکاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ کسی بھی ادارے کی نجکاری کی اپنی ٹائم لائن ہے، پی آئی اے کے واجبات ماہ جون سے اب تک کلیئر نہیں تھےجس پر فوری فنڈز کا انتظام کیا ، اب وہ پروازیں چلا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کرنے کیلئے سابقہ حکومت نے قانون میں حق دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں الیکشن کروانے کا کہہ دیا ہے اس لیے ہم اب اگلے سال جنوری 2024ء تک نجکاری کے منصوبوں پر عملدرآمد کریں گے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ نجکاری کے عمل میں سرکاری اداروں کا نقصان کم کیا جائے۔

فواد حسن فواد نے پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا ہے اور چین کی 4 کمپنیوں کی طرف سے دلچسپی ظاہر کی گئی تھی لیکن اب ان میں سے 3 سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا۔ ہم چالتے ہیں کہ پاکستان سٹیل ملز کی زیرملکیت اثاثے، مشینری اور زمین فروخت کر دی جائے، جو زمین پاکستان سٹیل ملز کی نہیں ہے وہ نجکاری میں شامل نہیں کی جائے گی۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
کارپوریٹ فارمنگ اور قومی اثاثوں کی نجی کاری کے کیا مضمرات ہو سکتے ہیں؟

 
Sponsored Link