پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا ) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے ٹی وی چینلز کو ریاستی اداروں، افواج اور عدلیہ سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے والی گفتگو نشر کرنے سے پرہیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
آج 9 مئی کو پیمرا ہیڈکوارٹرز کی جانب سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کچھ ٹی وی چینلز کی جانب سے ایسا مواد نشر کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس میں اداروں سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،ایسا مواد نشر کرنا پیمرا کے کوڈ آف کنڈکٹ 2015 اور سپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
پیمرا نے اپنے نوٹیفکیشن میں آزادی اظہار رائے سے متعلق آئین کی آرٹیکل کی تفصیل بھی شامل کی کہ اظہار رائے کی آزادی اسلام کے تقدس، ملکی سیکیورٹی یا دفاع، دوست ریاستوں سے متعلق نفرت آمیز گفتگو آزادی اظہار رائے کے تحت بھی جائز نہیں ہے بلکہ یہ ایک جرم ہے۔
نوٹیفکیشن میں تمام ٹی وی چینلز کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 2018 کے از خود نوٹس کیس کے فیصلےکی پاسدار ی کرنے اور پیمرا قوانین کے مطابق نشر کیے جانے والے مواد کی چھان بین کیلئے ان ہاؤس مانیٹرنگ کمیٹی کی تشکیل کی ہدایات جاری کردی ہیں تاکہ کسی بھی قانون یا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی سے بچا جاسکے۔