شیرو ، اب تو تھوڑی شرم کرکے کچھ اچھا بھی لکھ لو ،کیونکہ
چاروں بچیوں کو پولیس نے بازیاب کرایا ہے اور کچھ اور ہی کہانی سامنے آ گئی۔ پولیس کے مطابق یہ بچیاں کنزہ، انعم، ثمرین اور عائشہ اپنی مرضی سے گھر سے گئیں جن کا مقصد بہت سارا پیسہ کمانا اور اپنے خواب پورے کرنا تھا۔ پولیس کے مطابق کنزہ اور انعم اپنے باپ کے ساتھ رہتی تھیں یہ دونوں آپس میں سوتیلی بہنیں تھیں جن کا باپ اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے۔ ان دونوں بچیوں نے باپ کی نشے کی لت سے تنگ آ کر اپنا گھر چھوڑنے کا منصوبہ بنایا اور ساتھ میں پڑوسن عائشہ اور ثمرین کو بھی ملا لیا۔
حالات سے دلبرداشتہ گھر سے بھاگنے والی یہ بچیاں ہنجروال سے اورنج ٹرین میں بیٹھ کر گلشن راوی پہنچیں جہاں عائشہ نے اپنے محلے دار دوست عمر کو فون کر کے بلایا۔ عمر جب گلشن راوی پہنچا تو اس نے معاملے کی نوعیت کو بھانپ کر وہاں نے نکلنے کی ٹھانی اور واپس آکر ان بچیوں کے والدین کو اطلاع دی کہ ان کی بچیاں بھاگ گئی ہیں۔