
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ اور آڈیو لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کےاندر ہونےوالی گفتگو کا ڈیٹا لیک ہونے کے معاملےپروفاقی حکومت نے اعلیٰ سطحی تحقیقات کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، اس حوالے سے ایک جےآئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام حساس اداروں کا ایک ایک نمائندہ شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جےآئی ٹی کو تحقیقات کیلئے خصوصی اختیارات دیئے گئےہیں جن کے تحت تحقیقاتی ٹیم وزیراعظم ہاؤس کے عملے میں سےکسی کو بھی شامل تفتیش کرسکتی ہے، ٹیم اپنی تحقیقات میں یہ پتا لگانے کی کوشش کرے گی کہ وزیراعظم ہاؤس میں ریکارڈنگ کیلئے کون سی ڈیوائسز استعمال کی گئیں، یا موبائل فونز کے ذریعے ریکارڈنگ ہوئی۔
جے آئی ٹی تحقیقات کے دوران جائزہ لے گی کہ ڈیٹا لیک ہونے کے وقت وزیراعظم ہاؤس میں کون کون سے افسر موجود تھے، اس دوران وزیراعظم سیکریٹریٹ میں تعینات اسپیشل برانچ کے اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، تحقیقات سے قبل وزیراعظم ہاؤس اورآفس میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حرکت محدود کردی گئی ہے، تحقیقاتی ٹیم کو ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق مکمل تحقیقات کا ٹاسک سونپاگیا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل وزیراعظم آفس میں ہونے والی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آئی ہے، جس کے بعد ملک میں ایک موضوع زیر بحث آگیا ہے، ملک کے سب سے بڑے سول آفس کے اندر ہونےو الی گفتگو کی ریکارڈنگ ہونے اور بعدمیں لیک ہوجانے کے بعد سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھائے جارہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13audioleaksjit.jpg