امریکی سائفر سے متعلق پی ٹی آئی کے سربراہ، سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور اعظم خان کی آڈیو لیک سامنے آ گئی۔
اس آڈیو کلپ میں عمران خان کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا، بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی۔
اس پر مختلف صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے ردعمل دیت ہوئے لکھا کہ آڈیو سے ثابت ہوگیا کہ سائفر ایک حقیقت ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ امریکی سائفر پر میڈیا بات نہیں کرتا تھا اور یہ ایشو تقریبا مرچکا تھا لیکن کم عقلوں سے پھر سے کٹا کھول دیا، اب تحقیقات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ آڈیو ثابت کررہی ہے کہ سائفر کو عمران خان سے چھپانے کی کوشش کی گئی تھی۔
بلاگر مغیث علی نے تجزیہ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان سائفر سے آگے بڑھ چکے تھے ان کم عقلوں نے پھر سے سائفر کا کٹا کھول دیا، اب پھر سوالات اٹھیں گے، بحث ہوگی میڈیا منیجمنٹ والوں کو 31 توپوں کی سلامی، اپنی ٹیم کی طرف گول کردیا
انہوں نے مزید کہا کہ سائفر کھولیں اور قوم کو سچ بتائیں، اتنی سی بات ہے،جب نام سامنے آئیں گے تو لگ پتہ جائے گا
صحافی فیضان خان نے لکھا کہ عمران خان اور اعظم خان کی آڈیو اگر اصل ہے تو اس سے صاف ظاہر ہے کہ سائفر ایک حقیقت ہے جسے چھپانے کی کوشش کی گئی
اردو نیوز کے صحافی زبیر احمد خان کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر امریکی سائیفر کی تحقیقات کروانے کا اعلان کرے، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا!
عیسی نقوی نے طنز کیا کہ ویسے یہ والی آڈیو بھی ایک مخصوص شخص کے آئی بی میں بھرتی کئے ہوئے انسپکٹروں نے ریکارڈ کی تھی؟
صدیق جان کا کہنا تھا کہ اگر اس آڈیو میں دم خم ہوتا تواس وقت ہی جاری کر دی جاتی جب عمران خان نےسائفرپربیانیہ بناناشروع کیاتھا. اس آڈیو کاہیکروالی آڈیوزسےکوئی تعلق نہیں، اور یہ بات آپ کودس ہزارفیصد وثوق سے بتا رہا ہوں، اس آڈیو کے جاری کرنے سے چند گھنٹے معاملہ الجھ سکتا ہے لیکن پھر غبارے سے ہوا نکل جائے گی
انہوں نے مزید کہا کہ انصار عباسی صاحب کی پچھلے پانچ ماہ کی خبریں پڑھ لیں، آپ کو پتا چل جائے گا کہ ان کو خبریں کون فیڈ کررہا تھا.
بلاگر وقار ملک نے لکھا کہ اللہ کے بندو اس آڈیو سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مراسلہ ایک حقیقت ہے اور عمران خان امریکہ کا نام لئے بغیر سیاسی کھیل کھیلنا چاہ رہے تھے مگر سازشی غداروں نے مجبور کیا اور عمران خان بعد میں کھل کے نام لیا۔۔
نیا پاکستان نامی چینل نے تبصرہ کیا کہ کل تک کہہ رہے تھے سائفر جھوٹ ہے آج خود آڈیو لیک کرکے ثابت کردیا کہ سائفر سچ ہے اور عمران خان آخر وقت تک خارجہ تعلقات کی خاطر امریکہ کا نام نہیں لینا چاہتے تھے جو کے 27 مارچ کی اسلام آباد تقریر سے بھی ثابت ہے سائفر ایک حقیقت ہے۔ آڈیو سے ثابت ہو گیا
ڈاکٹر شہبازگل نے لکھا کہ میں بہت پہلے یہ ریکارڈ پر لا چکا تھا کہ سائفر وزیراعظم عمران خان سے چھپایا گیا تھا۔ آج کی آڈیو لیک میں یہ ثابت ہو گیا۔
عمر جٹ نے تبصرہ کیا کہ عمران خان اور ان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی ایک مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی ہے جس میں اعظم خان نےسائفر کو تھریٹ قرار دیا اور عمران خان نے اس معاملہ پر خود کوئی فیصلہ کرنے کی بجائے وزیر خارجہ ور سیکرٹری خارجہ کے ساتھ مشاورت کا فیصلہ کیا جس سے یہ کنفرم ہوتا ہے سائفر ایک حقیقت ہے
ایکسپریس کے رپورٹر ثاقب ورک نے تبصرہ کیا کہ نئی لیکس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ امریکہ میں مقیم سفیر اسد مجید نے لکھ کر بھیجا تھا کہ ”امریکہ کو ڈیمارچ کریں“ اسکا مطلب ہے کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر سے قومی سلامتی کیخلاف بات کی گئی تھی
عمر انعام کا کہنا تھا کہ عمران خان کی آڈیو لیک سے ثابت ہوا سائفر سچ تھا، اب اس کو عمران خان سے چھپایا کس نے ؟ وہ کون تھا ؟
فہیم اختر نے لکھا کہ کھیل جاری۔۔۔ ہیکر صاحب زبردست کام جاری رکھیں ، اچھی انٹرٹینمنٹ کرا رہے ہیں آپ پاکستانیوں کی
علی سلمان علوی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی سائفر میں کچھ نہیں رکھا تو سائفر کی صاف شفاف تحقیقات کرنے میں کیا امر مانع ہے؟ سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن سائفر کی تحقیقات کر کے عمران خان کو غلط ثابت کر دے۔ سائفر کے بارے میں عمران خان کا مؤقف آڈیو لیکس سے مضبوط ہو گا، کمزور نہیں۔
احمد سرفراز نے لکھا کہ نئی لیکس سے صرف یہ کنفرم ہوتا ہے کہ امریکی مراسلہ وزیر اعظم سے چھپانے کی کوشش کی گئی