
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کردیا کہ عمران خان کے بعد ملک کا نیا وزیراعظم مسلم لیگ ن سے ہو گا،جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی اپنا امیدوار نہیں لائے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ قومی حکومت شہباز شریف کی تجویز ہے، اس پر دیگر جماعتوں سے بات نہیں ہوئی جبکہ مائنس عمران کی تجویز حکومت کی اتحادی جماعتوں اور ان کے ایم این اے نے دی، اسی سے معلوم ہوتا ہے کہ اصل مسئلہ عمران خان ہے۔
بلاول بھٹو نےکہا کہ عمران خان نے آئندہ الیکشن میں دھاندلی کے لیے اصلاحات کرائی ہیں، ہم ان اصلاحات کو تبدیل کر کے صاف و شفاف الیکشن کرائیں گے، ہارس ٹریڈنگ کے سوال پر بلاول نے کہا کہ کیا ہم مسلم لیگ ن کا وزیراعظم لانے کے لیے پیسے استعمال کر رہے ہیں؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو ایک دوسرے پر بھروسہ ہے، عدم اعتماد کا انجام جو بھی ہو ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کام کریں گے،گزشتہ روز تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی اور کارکنوں کی جانب سے سندھ ہاؤس اسلام آباد پر حملے کے معاملے پر بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ عمران خان نے سندھ پر لشکر کشی کرواکر اپنا اصل بغض ظاہر کردیا، ہم قانون کو ہاتھ میں لینے والے لوگ نہیں تاہم جانتےہیں سرکش عناصر سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔؎
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی یا توسیع کا فیصلہ ملک وقوم کے مفاد میں کریں گے،میرے ہر آرمی چیف کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں، اسلام آباد اور پنڈی کے درمیان ہمیشہ پُل کا کردار ادا کیا، یہ تعلقات ہمیشہ ملک وقوم کے مفاد میں رہے ہیں۔