
اپیلوں کی سماعت 13 ستمبر کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کرے گا: ذرائع
ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ چینی کی فی کلو قیمت 200 روپے تک پہنچنے کا سرکاری سطح پر اعتراف کر لیا گیا ہے۔ قومی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 25 روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد مختلف شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 200 روپے تک ہو چکی ہے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے ملک کی مختلف شوگر ملز کے خلاف سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک کی مختلف شوگر ملز کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں کو 8 سال کے بعد سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ شوگر ملز کے خلاف اپیلوں کی سماعت 13 ستمبر کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کرے گا۔ ملک کی مختلف شوگر ملز کے خلاف 2015ء میں اپیلیں دائر کی گئی تھیں جن پر 13 ستمبر 2023ء کو سپریم کورٹ میں سماعت ہو گی۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے شوگر ملز مالکان کی درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے جاری کیے گئے حکم امتناعی کے خلاف درخواست تیار کر لی ہے جسے 9 ستمبر کو دائر کیا جائے گا۔ درخواست میں ہائیکورٹ سے شوگر ملزمان مالکان کو فریق بنا کر موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکم امتناعی کی وجہ سے شوگرملز مالکان چینی کی من چاہی قیمت وصول کر رہے ہیں اسے واپس لیا جائے۔
علاوہ ازیں مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے ترجمان کے مطابق 2021ء میں چھاپے مارے گئے تھے اور کارٹلائزیشن میں ملوث ہونے پر مختلف شوگر ملز پر 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا تاہم اس فیصلے کیخلاف مسابقتی اپیلٹ ٹربیونل سندھ اور پنجاب کی ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کی گئیں جس کے بعد جرمانے کی وصول روک دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ: چینی کی قیمت میں اضافہ حکومت کی ناقص گورننس کے باعث ہے۔ ملک کی ضروریات کے مطابق چینی کا ذخیرہ موجود ہے۔ اگلا کرشنگ سیزن اڑھائی ماہ کے بعد 16 نومبر سے شروع ہو گا اور نئے کرشنگ سیزن کے شروع میں 10 لاکھ میٹرک ٹن چینی موجود ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1696917795252969766
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sugar-mills-pakistan-sp.jpg