
سابق وزرائے اعظم اور صدور کے خلاف توشہ خانہ سے گاڑیاں لینے سمیت میگا کرپشن اسکینڈل کھل گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سےنیب قوانین میں ترامیم کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد اس ریلیف حاصل کرنے والوں کے خلاف ایک بار پھر سے گھیرا تنگ ہونا شروع ہوگیا ہے، نیب نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت اہم سیاسی رہنماؤں کے خلاف میگا کرپشن کے کیسز دوبارہ سے بحال کردیئے ہیں۔
نیب نے80 سے زائد کیسز کی دوبارہ بحالی کیلئے احتساب عدالت اسلام آباد کے رجسٹرار کو خط ارسال کردیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دوسری عدالتوں میں منتقل کیے گئے کیسز واپس احتساب عدالت میں منتقل کیے جائیں گے، ایک سے دو روز میں تمام کیسز احتساب عدالتوں میں جمع ہوجائیں گے۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری، میاں نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کرنے کا کیس کھل گیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اسکینڈل، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور پراجیکٹ، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور سابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیسز کھل گئے ہیں۔
واضح رہے کہ نیب کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد قیمت ادائیگی کے بعد یہ گاڑیاں ذاتی استعمال کے لیے حاصل کیں۔ نیب کے پراسیکیوٹر کے مطابق ان گاڑیوں کے لیے رقم کی ادائیگی بھی جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی تھی۔
اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے نیب کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی ادائیگی جعلی بینک اکاؤنٹس کے ریفرنس کے ملزم عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس سے کی۔ ملزم نے انصاری شوگر ملز کے اکاؤنٹس کا استعمال کر کے ان گاڑیوں کی ادائیگی کے لیے دو کروڑ سے زائد کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں۔
نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم انور مجید نے سابق صدر آصف زرداری کے اکاؤنٹس میں بھی 9.2 ملین روپے ٹرانسفر کیے۔