وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ایک آئینی معاملہ ہے جسے آئین کے مطابق ہی طے کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے لندن میں سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف سے گزشتہ روز ملاقات کی جو تقریباًساڑھےتین گھنٹےجاری رہی جس میں مریم نوازشریف، ملک احمد خان، خواجہ آصف، سلیمان شہباز اور حسین نواز بھی شریک تھے۔
لندن میں وزیر اعظم شہبازشریف کی 2دن میں میاں محمد نواز شریف آج یہ دوسری ملاقات تھی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ، نئےآرمی چیف کے تقرر سمیت بڑھتی مہنگائی اور دیگر امور زیرغور آئے تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی لندن میں سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف سے آج پھر ملاقات ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ نئے آرمی چیف کی تعینات کے حوالے سے میرٹ کو فوقیت دیتے ہوئے پاک فوج کے سب سے سینئر افسر کو آرمی چیف تعینات کیا جائےگا ۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ایک آئینی معاملہ ہے جسے آئین کے مطابق ہی طے کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور نوازشریف کی لندن میں ملاقات کیے گئے فیصلوں پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تمام قیادت کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ملاقات کے بعد پاکستان روانگی سے پہلے وزیراعظم شہبازشریف نے میاں محمد نوازشریف اور مریم نوازریف کے ساتھ 2 گھنٹے سے زیادہ وقت گزارا اور پھر پاکستان کیلئے روانہ ہو گئے۔
گزشتہ روز سابق وزیراعظم و قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے صحافیوں کو وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تفصیل بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی دن آرام سے بیٹھ کر بتائیں گے! انہوں نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا تھا کہ دعا کریں! اللّٰہ تعالی معاملات بہتر کرے، ملک کو بہتر راستے پر لائے، ملک مشکل میں ہے!