
صدر مملکت عارف علوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق اپنے بیان کی خود وضاحت کریں۔
صدر مملکت نے گورنر ہاؤس پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج محب وطن ہے جن کی حب الوطنی پر شک نہیں کرنا چاہیے ، وہ جان دیتے ہیں۔ عمران خان نے آرمی چیف کے حوالے سے جو بات کی وہ خود وضاحت کریں۔
صدر مملکت نے کہا میں کوئی کنفیوژن پیدا نہیں کرنا چاہتا، جو بیان دے وہ خود ہی اس کی وضاحت بھی کرے۔ میں قومی حکومت کے قیام کی کوشش نہیں بلکہ سب کو ایک ساتھ بٹھانا چاہتا ہوں، اس کام میں کامیابی کے لیے پرامید ہوں۔
حکومت سے تعلقات پر کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، اگر رابطہ نہیں ہے تو فاصلے بھی نہیں ، شفافیت آجائے تو صوبوں کے مابین بداعتمادی ختم ہوجائے گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر ڈیل ہے ، پاکستان معاشی دباؤ سے نکل آیا ہے۔
انہوں نے کہا دیگر ادارے بھی اب تعاون کریں گے ، دعا ہے کہ مہنگائی جلد ختم ہوجائے۔ سوشل میڈیا سے متعلق کہا کہ اس کی حیثیت ایک چائے خانے جیسی ہے اس لیے اسے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ اس کے ساتھ گزارا کرنا ہوگا، یہ ریگولیٹ نہیں ہوسکتا، جو کوئی بھی بات کرے احتیاط سے بات کرے۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ لوگوں کے فون ٹیپ کرنا خطرناک ہے ، تاہم ایسا دنیا بھر میں ہوتا ہے، میں ای ووٹنگ کا حامی ہوں ، میں نے اس سلسلے میں کافی کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی چیزوں میں میرا کردار بھی ہے مگر کچھ۔ چیزیں ابھی میچور نہیں ہیں اس لیے وہ نہیں بتانا چاہتا۔صدر عارف علوی نے کہا کہ میرا کردار اسٹیک ہولڈرز میں غلطیاں دور کرنا اور انہیں قریب لانا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1566731312412729344