Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)

ہفتہ بھر میں صرف دو سافٹ یا کولڈ ڈرنکس کا استعمال ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا شکار بنانے کے لیے کافی ہے۔
یہ انتباہ جنوبی افریقہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ساﺅتھ افریقہ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک کولڈ ڈرنک ہی بلڈ پریشر کو بڑھانے کے لیے کافی ہے کیونکہ اس میں چینی کی مقدار دن بھر کی ضروریات کے مقابلے میں 14 گرام زیادہ ہوتی ہے۔
یہ بات تو پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ یہ بہت زیادہ میٹھے مشروبات طویل المعیاد بنیادوں میں موٹاپے کا باعث بنتے ہیں جو آگے بڑھ کر دیگر سنگین امراض کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں ایسے مزید شواہد ملے ہیں کہ ہفتہ بھر میں ان مشروبات کی تھوڑی سی مقدار بھی میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے جو کہ امراض قلب، فالج اور ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ ان مشروبات کے نتیجے میں جسمانی وزن میں اضافہ، خون میں چربی کی مقدار بڑھنا جو کہ بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، ہائی بلڈ شوگر اور صحت کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو کہ ہفتہ بھر میں کم از کم پانچ کولڈ ڈرنکس پینے کے عادی تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ میٹھے مشروبات انسولین کی سطح پر اثرانداز ہوکر ذیابیطس ٹائپ کا باعث بن سکتے ہیں۔
اسی طرح یہ بلند فشار خون اور خون کی شریانوں میں مسائل کو جنم دیتے ہیں جو آگے بڑھ کر فالج اور امراض قلب یا ہارٹ اٹیک کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ ان مشروبات کا استعمال دنیا بھر میں بہت عام ہوچکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سنگین امراض کسی وباءکی طرح پھیل رہے ہیں، حالانکہ ان سے بچنا بہت آسان ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج صاف بتاتے ہیں کہ ان مشروبات یا ڈائٹ مشروبات کا استعمال بھی ذیابیطس، امراض قلب یا فالج کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں اور اس حوالے سے لوگوں کے شعور کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی Endocrine Society میں شائع ہوئے۔
https://www.dawnnews.tv/news/1067418/
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/WPMmp6a.jpg
Last edited by a moderator: