
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض دینے کیلئے نئی شرائط سامنے رکھی دی ہیں جن میں سے ایک شرط کابینہ ارکان کے ایسٹ ڈکلیریشن کا نظام مرتب کرنا بھی ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے سامنے آنے والی یہ شرط پاکستان کی نئی حکومت کیلئے ہے جس کے مطابق موجودہ وفاقی کابینہ کے منتخب یا غیر منتخب ارکان اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائیں۔
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کے سامنے یہ شرط رکھی ہے کہ اس حکومت کے وزیر یا مشیر اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروائیں گے کہ انہیں پیسے کہاں سے ملے اور کہاں خرچ کیے گئے۔
https://twitter.com/x/status/1517172662598090754
آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق کابینہ ارکان کیلئے ایک ایسٹ ڈکلیریشن سسٹم بنانے کی شرط عائد کی گئی ہے جس کے تحت ان ارکان کی بیرون ملک و اندرون ملک جائیدادوں کی تفصیلات، بینک اکاؤنٹس، کاروباری سرمایہ کاری سے متعلق تفصیلات بھی شیئر کی جانی چاہیے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے وفاقی کابینہ ارکان سے اکاؤنٹس میں آنےاور جانے والی ترسیلات سے متعلق تفصیلات بھی طلب کی ہیں،جبکہ اثاثہ جات میں کمی بیشی کی رپورٹ کابینہ ڈویژن کو پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے، ایف بی آر جمع کروائی گئی معلومات کی بنیاد پر ارکان سے آمدن اور ذرائع آمدن کی پوچھ گچھ کرسکے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کی جانب سے گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری افسران کیلئے بھی اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنے کی شرط سامنے آئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14imfshehbazassetshart.jpg