Well Done Mr Prime Minister

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
Well Done Mr Prime Minister

Once again you proved worthy of being a Leader and lead a nation of 220 Million. The way you handled Machh Dharna, it gave many clear messages to the crook sections of the society and among many, one message is NO Blackmail. You rightly said Bury the dead and I will visit Quetta and now after 14 hours of immense pressure, You won.You won because what you said was right.

Pakistan needs a leader like you who keep nerves under control under immense pressure and keep doing what is right. Now its time to crush the mafia in our society with brute force. Crush them, Nation stands behind You.
سب سے بڑا پیغام میڈیا کے حرام خوروں اور پی ڈی ایم کے زخیرہ اندوزوں کو ملا ھے اور میڈیا اور اپوزیشن کی منافقت اور حرام خوریاں ایک دفع پھر عوام کے سامنے آگئی ھے جس طرح میڈیا کے حرام خور صحافیوں نے اور پی ڈی ایم کے ریڈی میڈ سلیکٹیڈ چوزوں چوروں کی اولادوں کے لئے سب سے بڑا میسج گیا ھے کہ پاکستان کی عوام اپنے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑی ھے
 

Jadoogar

Politcal Worker (100+ posts)
بخدا یہ ظلم ہے اور ایسا ظلم کہ جس کے سامنے لفظ ظلم بھی سہما سہما سا لگے مچھ کے گیارہ کان کنوں کو اغواء کر کے بیہمانہ انداز میں قتل کیا گیا اور دہشت گرد مڑی تڑی لاشیں پھینک کر جانے کہاں چلے گئے.... اس ظلم پر احتجاج درست اگرچہ مقتولین میں سے سات افغانی شہری ہیں لیکن انسان تو ہیں...لیکن کیا آپکو سترہ برس کا بلال نورزئی یاد ہے؟ نہیں ناں....!
بلال نورزئی سترہ برس کا لڑکا، اپنے ماں کی آنکھوں کا چین اپنے باپ کے بڑھاپے کا سہارہ...اس نے ہزارہ برادری کے علاقے ہزارہ ٹاؤن کے ایک شخص کو کار فروخت کی رقم کی وصولی میں بلال کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور مئی 2020 میں وہ دو دوستوں کے ساتھ ہزارہ ٹاون پہنچا وہاں حجام کی دکان پر اس شخص سے لین دین پر تو تکار ہوئی جو اتنی بڑھی کہ بلال نورزئی کی عمر گھٹ گئی اس پر انتہائی شقاوت سے حجام کی دکان میں رکھی قینچیوں استروں سے حملہ کردیا گیا آواز لگا دی گئی کہ یہ ہماری خواتین کی موبائل فون سے وڈیو بنا رہا تھا بس پھر کیا تھا ہزارہ ٹاؤن میں درندگی کا وہ کھیل کھیلا گیا کہ درندے بھی دیکھ رہے ہوتے تو سہم جاتے کہتے ہیں بلال کی چمکدار آنکھوں میں قینچیاں گھسائی گئیں... اسکے بے داغ چہرے پر اتنے گھاؤ لگائے گئے کہ اسکی ماں بھی نہ پہچان سکی ماں جائیاں غش کھا کر بیہوش ہو گئیں باپ نے زخموں سے چور بیٹے کی لاش دیکھی تو زمین پر ہی ڈھے گیا...
سنا ہے اسی بلال نورزئی کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے
میری کوئٹہ کے دو باخبر صحافیوں سے بات ہوئی ہے ان کا کہنا ہے کہ گیارہ لاشوں کے ساتھ احتجاج کرنے والوں کا کہنا یے کہ
ہر شہید کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے دیئے جائیں
آئی جی فرنٹیئر کا نسٹیبلری کو معطل نہیں برطرف کیا جائے
ونگ کمانڈر ایف سی، ڈسٹرکٹ پولیس افسر اور ڈپٹی کمشنر بولان کو برطرف کیا جائے.... اس قسم کے دس مطالبات میں ایک بلال نورزئی کے قتل میں ملوث گرفتار ملزمان کو رہا کرنے اور ہزارہ قوم کے بلاک شناختی کارڈ کلئیر کرنے کے معنی خیز مطالبات بھی شامل ہیں....
اب بتایا جائے کہ بلال نورزئی کے قاتلوں کو کس اصول سے چھوڑا جائے بلال کے والد نے اس مطالبے پر اعلان کیا ہے کہ میرے بیٹے کے قاتل چھوڑے گئے تو میں خودسوزی کر لو‌ں گا... ہزارہ کان کنوں کی قتل کی شدید مذمت کی جانی چاہئے لیکن اسکے ساتھ بلال نورزئی کے قتل میں گرفتار ملزمان کی رہائی کے مطالبے کی بلیک میلنگ بھی نہیں ہونی چاہئے بلال نورزئی بدقسمتی اس قوم کا فرد تھا جسے دھرنے دینے آتے ہیں نہ احتجاج کا موثر طریقہ، اسکے سادہ لوح لواحقین لاش کیش کرانا نہیں جانتے لیکن انکی سادگی ایسی بے وقعت بھی نہیں وہ بھی فرزند زمین تھا اسکا لہو بھی سرخ اور گاڑھا تھا....!