Corruption in WAPDA!

Yasir1983

MPA (400+ posts)
کراچی :ایٹمی صلاحیت رکھنے کے باوجود بد ترین لوڈ شیڈنگ اور توانائی بحران کا سامنا کرنے والے ملک پاکستان میں واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی واپڈا میں ایک سال کے دوران 90 ارب سےزائد کی کرپشن ہوئی جب کہ ملک بھر میں بدترین توانائی کے بحران سے سینکڑوں معیشتیں بند ہونے سے بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سال 2009-2010 کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں پانی اور بجلی کی فراہمی کے اہم ترین ادارے واپڈا میں زر مبادلہ کی 60 کروڑ روپے سے زائد رقم قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خرچ کی گئی جب کہ ساڑھے 32 ارب روپے بھی کرپشن کی نظر ہوگئے۔دی نیوز ٹرائب کو موصول ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واٹراینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں فراڈ، چوری اور مالی گھپلوں میں 44 کروڑ روپے کے لگ بھگ پیسے ضایع کئے گئے ، حکام کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ رویے اور غفلت کی وجہ سے ملک کے اہم ترین ادارے کو 42 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ کی رپورٹ آڈٹ کئے بغیر ٹھیکے میں اصل رقم سے5ارب 17 کروڑ روپے سے زائد رقم ادا کی گئی، منصونے کیلئے 29 کروڑ روپے تک کی رقم سے لگژری گاڑیاں خریدی گئی جب کہ گاڑیوں کی خریداری میں اصل رقم سے 17 کروڑ روپے تک زائدرقم ادا کی گئی۔نیلم جہلم منصوبے کے ٹھیکیدار کو قوائد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انشورنس کی مد میں 22 کروڑ روپے کے قریب رقم ادا کی گئی ، مختلف کمپنیوں کو بل کی ادائیگی میں زیادہ رقم ادا کرنے کی مد میں ساڑھے 9 کروڑ کا نقصان بھی واپڈا کو برداشت کرنا پڑا جب کہ ادارے کی جانب سے 5 ارب 17 کروڑ روپے کے اخراجات کا آڈٹ ہی فراہم نہیں کیا گیا۔ دستیاب رپورٹ کے مطابق ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے تین منصوبوں تربیلا، منگلا اور چشمہ میں 2010 تک ریت بھر جانے کی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 6 ملین ایکڑ کم ہوگئی ہے جب کہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے والے تینوں منصوبوں میں 2015 تک پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہوکر 36 فیصد اور 2020 میں مزید کم ہوکر 40 فیصد ہوسکتی ہے۔قدرتی آفات اور دہشتگردی سے گھرے ہوئے ملک پاکستان میں توانائی کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اورملک میں بڑھتے ہوئے بجلی کے بحران کی وجہ سے سینکڑوں معیشتیں بند ہوئی ہیں جب کہ گیس اور آئل کی کمی کی وجہ سے بھی ملک اقتصادی طور پر کمزور ہو تا جا رہاہے، دیہاتوں سے لیکر بڑے شہروں تک توانائی کے شدید بحران سے بیروزگاری بڑھنے لگی ہے۔توانائی کے شدید بحران کی وجہ سے ملک میں بیروزگاری بڑھنے اور اداروں کی کارکردگی متاثر ہونے سے عالمی لحاظ سے پاکستان پسماندہ ممالک میں شمار کیا جانے لگا ہے جب کہ کرپشن لوٹ کھسوٹ اور اداروں کے غیر ذمہ دارانہ رویے سے بھی ملکی معیشت کمزور ہو رہی ہے.