ریاست مدینہ کے دعویدار بھول جاتے ہیں کہ وہاں کچھ ایسے مسلمان بھی تھے جن کو اللہ تعالی نے منافق قرار دیا تھا اور اپنے رسول کو بھی ان کے بارے میں اطلاع دے دی تھی۔ منافق وہ ہوتا ہے جو منہ سے تو کچھ کہتا ہے مگر اس کا دل اس کی زبان کا آئینہ دار نہیں ہوتا یعنی دل میں کینہ رکھتا ہے مگر منہ سے محبت کا اقرار کررہا ہوتا ہے
یوں تو حکومت کے زرخرید طوطے سارا دن ٹیں ٹیں کرتے رہتے ہیں ان کا سارا زور کبھی اپوزیشن کے جلسوں پر تو کبھی کرونا پر لگتا ہے
حکومتی طوطے خود اقرار کر چکے ہیں کہ پشاور میں اپوزیشن کا بہت چھوٹا جلسہ ہوا تھا جس میں شرکا کی تعداد بمشکل دس ہزار تھی
اگر یہ جلسہ اتنا ہی چھوٹا تھا تو پھر رونا کس بات کا رویا جارہا ہے ؟
اب میں دو ایسے اجتماعات کا ذکر کرنے لگا ہوں جن کے شرکا لاکھوں میں تھے اور حکومت نے چوں چراں کئے بغیر ناصرف ان اجتماعات کی اجازت دی بلکہ ان کی سہولت کار بھی بنی رہی
اگر حکومت کو عوام کا اتنا ہی درد تھا تو ان دو اجتماعات کی اجازت کیوں دی گئی؟؟
پہلا اجتماع راے ونڈ میں ہوا جس میں دو لاکھ بندے شریک ہوے۔ یہ اجتماع اپوزیشن کے جلسے کی طرح دس ہزار کا نہیں تھا۔ بلکہ دو لاکھ بندوں کو تین دن اور رات ایک ہی جگہ پر رکھا گیا
دوسرا اجتماع خادم رضوی کا جنازہ تھا جس میں اندازا دو لاکھ افراد نے شمولیت کی اور اس دوران کسی بھی قسم کی احتیاط نہیں برتی گئی، شرکا جنازہ پورے پاکستان سے تشریف لاے تھے
کیا ان دو اجتماعات سے کرونا نہیں پھیلے گا؟
اگر اپوزیشن کی جلسیاں اتنی خطرناک ہوسکتی ہیں کہ پورے ملک میں وائرس پھیلا دیں تو لاکھوں کے یہ میگا اجتماعات کیا ویکسین لگوانے کیلئے جمع ہوے تھے ؟ کیا یہ اجتماع پورے ملک میں وائرس پھیلانے کا باعث نہیں بنیں گے؟
یوں تو حکومت کے زرخرید طوطے سارا دن ٹیں ٹیں کرتے رہتے ہیں ان کا سارا زور کبھی اپوزیشن کے جلسوں پر تو کبھی کرونا پر لگتا ہے
حکومتی طوطے خود اقرار کر چکے ہیں کہ پشاور میں اپوزیشن کا بہت چھوٹا جلسہ ہوا تھا جس میں شرکا کی تعداد بمشکل دس ہزار تھی
اگر یہ جلسہ اتنا ہی چھوٹا تھا تو پھر رونا کس بات کا رویا جارہا ہے ؟
اب میں دو ایسے اجتماعات کا ذکر کرنے لگا ہوں جن کے شرکا لاکھوں میں تھے اور حکومت نے چوں چراں کئے بغیر ناصرف ان اجتماعات کی اجازت دی بلکہ ان کی سہولت کار بھی بنی رہی
اگر حکومت کو عوام کا اتنا ہی درد تھا تو ان دو اجتماعات کی اجازت کیوں دی گئی؟؟
پہلا اجتماع راے ونڈ میں ہوا جس میں دو لاکھ بندے شریک ہوے۔ یہ اجتماع اپوزیشن کے جلسے کی طرح دس ہزار کا نہیں تھا۔ بلکہ دو لاکھ بندوں کو تین دن اور رات ایک ہی جگہ پر رکھا گیا
دوسرا اجتماع خادم رضوی کا جنازہ تھا جس میں اندازا دو لاکھ افراد نے شمولیت کی اور اس دوران کسی بھی قسم کی احتیاط نہیں برتی گئی، شرکا جنازہ پورے پاکستان سے تشریف لاے تھے
کیا ان دو اجتماعات سے کرونا نہیں پھیلے گا؟
اگر اپوزیشن کی جلسیاں اتنی خطرناک ہوسکتی ہیں کہ پورے ملک میں وائرس پھیلا دیں تو لاکھوں کے یہ میگا اجتماعات کیا ویکسین لگوانے کیلئے جمع ہوے تھے ؟ کیا یہ اجتماع پورے ملک میں وائرس پھیلانے کا باعث نہیں بنیں گے؟