و
یہی تو وہ کہہ رہا ھے کہ نواز شریف پر اگر کرپشن کی وجہ سے تنقید ہوتی تھی اس پر بھی انھی چیزوں پر کو، نہ کہ ایک پارٹی کے لئے ایک اصول اور دوسری پارٹی کے لئے دوسرا اصولکالم نگار نے اس کالم میں عمران خان سے نادان دوست جیسا سلوک کیا ہے۔ جب آدمی کے پاس کوئی دلیل نہ ہو تو اکثر ایسا ہی ہوا کرتا ہے۔
خان صاحب کی صفائی پیش کرتے ہوئے ہر وہ کام جس پر تنقید کی جاتی ہے کا دفاع ایک ہی نقظے سے کرتے ہوئے یعنی ایسا نواز شریف نے بھی کیا تھا خان کو مکمل طور پر نواز شریف کا پیروکار بنا ڈالا ہے۔
نواز شریف تو اپنے اقدامات کی بنا کر پی ٹی آئی کے فالوورز کی طرف سےسخت ترین تنقید ہی نہیں بلکہ گالیوں کا مستحق سمجھا گیا تھا ، کیا آج اگر عمران وہی کچھ کر رہا ہے تو کیا کالم نگار یہ چاہتا ہے کہ سوشل میڈیا کے یہ مجاہد عمران خان کے ساتھ بھی وہی سلوک کریں؟