کراچی میں 7500 اسٹریٹ کرمنلز دندناتے پھر رہے ہیں،پولیس چیف

ghulamn111.jpg


کراچی کے پولیس چیف غلام نبی میمن نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں ساڑھے سات ہزار اسٹریٹ کرمنلز دندناتے پھررہے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی نے یہ انکشاف وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت شہر کے امن و امان سے متعلق اہم اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

غلام نبی محمد نے کہا کہ یہ اسٹریٹ کرمنلز بار بار ورادتیں کرتے ہیں، ان میں زیادہ تعداد جرائم پیشہ افراد ، ضمانتوں پر رہا اور مفرور ملزمان کی ہے۔

انہوں نے شہر میں امن و امان کی صورتحال اور اسٹریٹ کرائمز سے متعلق بریفنگ کے دوران پولیس کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ گزشتہ 60 روز کے اندر پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان شہر میں 143 مقابلے ہوئے جس میں 15 ملزمان مارے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران گرفتار ہونے والے ملزمان کی تعداد1ہزار 446 جبکہ 147 ملزمان کی آپریشن کے دوران زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے شہر کو جرائم سے پاک کرنے کیلئےسخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جو عادی مجرم ہیں ان کی ضمانتیں رد کروائی جائیں، محکمہ پولیس میں جو بھی افسر کام نہیں کرے گا اسے فارغ کردیا جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ شہر کو جرائم سے پاک ہونا چاہیے، جرائم کو ناکام بنانے کیلئے شہر میں پولیس پیٹرولنگ کو مزید تیز اور بہتر کیا جائے، اسٹریٹ کرمنلز کی ای ٹریکننگ سے متعلق قانون سازی کا ڈرافٹ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔

شہر سے نشہ کی عادت میں پڑنے والے افراد کی بحالی کیلئے چیف سیکرٹری کو ہدایات دیتے ہوئے وزیراعلی کا کہنا تھا کہ نشے کے عادی افراد کو اٹھاکر انہیں بحالی مراکز میں منتقل کرنے کے سلسلے کو تیز کیا جائے۔
 

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)
All police who were appointed in SINDH after 2008 must be verified by ARMY .
You would find more than 50% criminal related to those police .
Either they are involved directly or indirectly.
UNFORTUNATELY this is the truth ;(
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
ghulamn111.jpg


کراچی کے پولیس چیف غلام نبی میمن نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں ساڑھے سات ہزار اسٹریٹ کرمنلز دندناتے پھررہے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی نے یہ انکشاف وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت شہر کے امن و امان سے متعلق اہم اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

غلام نبی محمد نے کہا کہ یہ اسٹریٹ کرمنلز بار بار ورادتیں کرتے ہیں، ان میں زیادہ تعداد جرائم پیشہ افراد ، ضمانتوں پر رہا اور مفرور ملزمان کی ہے۔

انہوں نے شہر میں امن و امان کی صورتحال اور اسٹریٹ کرائمز سے متعلق بریفنگ کے دوران پولیس کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ گزشتہ 60 روز کے اندر پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان شہر میں 143 مقابلے ہوئے جس میں 15 ملزمان مارے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران گرفتار ہونے والے ملزمان کی تعداد1ہزار 446 جبکہ 147 ملزمان کی آپریشن کے دوران زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے شہر کو جرائم سے پاک کرنے کیلئےسخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جو عادی مجرم ہیں ان کی ضمانتیں رد کروائی جائیں، محکمہ پولیس میں جو بھی افسر کام نہیں کرے گا اسے فارغ کردیا جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ شہر کو جرائم سے پاک ہونا چاہیے، جرائم کو ناکام بنانے کیلئے شہر میں پولیس پیٹرولنگ کو مزید تیز اور بہتر کیا جائے، اسٹریٹ کرمنلز کی ای ٹریکننگ سے متعلق قانون سازی کا ڈرافٹ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔

شہر سے نشہ کی عادت میں پڑنے والے افراد کی بحالی کیلئے چیف سیکرٹری کو ہدایات دیتے ہوئے وزیراعلی کا کہنا تھا کہ نشے کے عادی افراد کو اٹھاکر انہیں بحالی مراکز میں منتقل کرنے کے سلسلے کو تیز کیا جائے۔
Good...but Police man/ officers appointed must also be get verified from intelligence agencies...most of them would have been, criminal and habitual offenders...all crimes in the city are run under police supervision...
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
پولیس چیف کہنا تو چاہتا تھا کہ سات سو پچاس مجرم مراد شاہ کے دفتر اور انتطامیہ میں دندنا کر بیٹھے ہیں مگر خوف سے کہہ نہیں پایا
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ پولیس چیف کس کو بتا رہا اللہ میاں کو میرے خیال میں۔ چیف سمجھ رہا ہے کہ جرائم اللہ میاں نے آکر ختم کرنے ہیں اور اس کو تو صرف خانہ پری کے لئے بھرتی کیا گیا ہے اور صرف جرائم کی نشان دہی اور رننگ کمنٹری کے لئے
واہ چیف صاحب واہ اچھی کمنٹری ہے