ویلنٹائن ڈے اور اسلام

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
ویلنٹائین ڈے کے متعلق کوئی مستند حوالہ تو موجود نہیں البتہ ایک غیر مستند خیالی داستان پائی جاتی ہے کہ تیسری صدی عیسوی میں ویلنٹائن نام کے ایک پادری تھے جو ایک راہبہ کی زلف گرہ گیر کے اسیر ہوئے۔ چونکہ عیسائیت میں راہبوں اور راہبات کے لئے نکاح ممنوع تھا۔ اس لئے ایک دن ویلن ٹائن صاحب نے اپنی معشوقہ کی تشفی کے لئے اسے بتایا کہ اسے خواب میں بتایا گیا ہے کہ ۱۴ فروری کا دن ایسا ہے اس میں اگر کوئی راہب یا راہبہ صنفی ملاپ بھی کرلیں تو اسے گناہ نہیں سمجھا جائے گا۔ راہبہ نے ان پر یقین کیا اور دونوں جوشِ عشق میں یہ سب کچھ کر گزرے۔ کلیسا کی روایات کی یوں دھجیاں اُڑانے پر ان کا حشر وہی ہوا جو عموماً ہوا کرتا ہے یعنی انہیں قتل کردیا گیا۔ بعد میں کچھ منچلوں نے ویلن ٹائن صاحب کو’شہید ِمحبت‘ کے درجہ پر فائز کرتے ہوئے ان کی یادمیں دن منانا شروع کردیا۔ چرچ نے ان خرافات کی ہمیشہ مذمت کی اور اسے جنسی بے راہ روی کی تبلیغ پر مبنی قرار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال بھی عیسائی پادریوں نے اس دن کی مذمت میں سخت بیانات دیئے۔ بنکاک میں تو ایک عیسائی پادری نے بعض افراد کو لے کر ایک ایسی دکان کو نذرآتش کردیا جس پر ویلنٹائن کارڈ فروخت ہو رہے تھے۔
یہ تھے وہ واقعات جو عام طور پر ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے مشہور ہیں۔
وقد أبدلکم الله بهما خيرا منهما: يوم الفطر و يوم الأضحی
”اللہ تعالیٰ نے تمہیں ان دونوں تہواروں کے بدلہ میں دو اور تہوار عطاکردیئے ہیں جو ان سے بہتر ہیں اور وہ ہیں: عیدالفطر اور عیدالاضحی۔“ (صحیح سنن نسائی؛ ۱۴۶۵)
فحاشی ہر مذہب میں ایک قبیح فعل:

فحاشی اور عریانی کو ہر مذہب نے حرام قرار دیا ہے۔دین اسلام تو ہے ہی پاکیزہ اور صالح لوگوں کا دین،قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے

إنَّ الَّذِيْنَ يُحِبُّوْنَ أنْ تَشييْعَ الْفَاحِشَةُ فِيْ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ فِيْ الدُّنْيَا وَالاٰخِرَةِ
(النور:۱۹)

”یقینا ً جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں کے گروہ میں فحش (و بے حیائی) پھیلے وہ دنیا اورآخرت میں دردناک سزا کے مستحق ہیں۔“
جبکہ ویلنٹائن تو ہے ہی بے حیائی اور فحاشی دن۔لہذا اسے کسی صورت بھی ایک صالح معاشرہ اختیار نہیں کر سکتا۔
دین اسلام مین غیر مسلموں کی مشابہت اور ان کے طورطریقوں سے بچنے کا درس دیا گیا ہے۔حدیث مبارکہ ہے
من تشبه بقوم فهو منهم
”جس نے غیرمسلموں کی مشابہت کی وہ انہی میں سے ہے۔“ (ابوداوٴد:۴۰۳۱)


*اسلام پر نکتہ چینی کرنے والے یہ اعتراض اٹھاتے ہیں کہ اسلام محبت کا دشمن ہے،جب کہ یہ بات سراسر جھوٹ ہے، اسلام نا صرف محبت کی اجازت دیتا ہے بلکہ محبت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بے شمار انعامات کا ذکر بھی کرتا ہے،لیکن شرط یہ ہے کہ محبت سچی،پاک اور اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے*

محبت ایک فطری اور طاقتور جذبہ ہے،جو کبھی بھی، کسی کو بھی ، کسی سے بھی ہوسکتی ہے،
پاکیزہ محبت اور ناپاک محبت

*پاکیزہ محبت:*
پاکیزہ محبت خلوص،ایثار اور وفاداری پر قائم ہوتی ہے اور ہمیشہ پائیدار اور دائمی رہتی ہے۔ اور ہر قسم کے ذاتی مفاد، خود غرضی اور بے وفائی سے پاک ہوتی ہے۔
*ناپاک محبت:*
خبیث محبت مالی، ذاتی اور جنسی‘ رذیل مفادات، خودغرضی اور بے وفائی پر قائم ہوتی اور ہمیشہ کمزور رہتی اور جلد ختم ہوجاتی ہے،بلکہ اس کا انجام دشمنی پر ہوتا ہے۔
پوری کائنات میں سب سے زیادہ محبت کا داعی اور فروغِ محبت پر ابھارنے والا مذہب اگر کوئی ہے تو وہ صرف اسلام ہے‘ جس میں محبت کو ایمان کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔
*اللہ کی خاطر محبت تکمیل اِیمان کے اسباب میں سے ہے*
ابی اُمامہ رضی اللہ عنہ ُ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
﴿مَنْ أَحَبَّ لِلَّهِ وَأَبْغَضَ لِلَّهِ وَأَعْطَى لِلَّهِ وَمَنَعَ لِلَّهِ فَقَدِ اسْتَكْمَلَ الإِيمَانَ
::: جِس نے اللہ کی خاطر مُحبت کی ، اور اللہ کی خاطر نفرت کی، اور اللہ کی خاطرہی (کسی کو کچھ) دِیا ، اور اللہ ہی کی خاطر(کسی کو کچھ)دینے سے رُکا رہا ، تو یقیناً اُس نے اپنا اِیمان مکمل کر لیا﴾
(سنن ابو داؤد /حدیث 4681)
، اِمام الالبانی رحمہُ نے صحیح قرار دِیا ۔
*اللہ کے لیے محبت ایمان کی مضبوطی کے اسباب میں سے ہے*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے ابو ذر الغِفاری رضی اللہ عنہ ُ سے فرمایا
﴿ يَا أَبَا ذَرٍّ أَيُّ عُرَى الإِيمَانِ أَوْثَقُ
اے ابو ذر کیا تُم جانتے ہو کہ اِیمان کی سب سے زیادہ مضبوط گرہ کونسی ہے؟﴾
ابو ذر رضی اللہ عنہ ُ نے عرض کیا
اللہ اور اس کے رسول ہی سب سے زیادہ عِلم رکھتے ہیں
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
الْمُوَالاةُ فِي اللَّهِ ، وَ المُعَادَاةُ فِي الله ، وَالْحُبُّ فِي اللَّهِ ، وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ:::
اللہ کے لیے دوستی رکھنا ، اور اللہ کے لیے دُشمنی رکھنا ، اور اللہ کے لیے مُحبت کرنا ، اور اللہ کےلیئے نفرت کرنا﴾
(صحیح الجامع الصغیر و زیادتہُ /حدیث2539)
( السلسلة الصحيحة ١٧٢٨ • حسن لشواهده)
*ایک دوسرے سے محبت اللہ سُبحانہ ُ و تعالیٰ کی مُحبت پانے کے اسباب میں سے ہے*
مُعاذ ابن جبل رضی اللہ عنہ ُ کا کہنا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کو اِرشاد فرماتے ہوئے سُنا کہ
قَالَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَجَبَتْ مَحَبَّتِى لِلْمُتَحَابِّينَ فِىَّ وَالْمُتَجَالِسِينَ فِىَّ وَالْمُتَزَاوِرِينَ فِىَّ وَالْمُتَبَاذِلِينَ فِىَّ
اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمانا ہے کہ میرے لیے آپس میں مُحبت کرنے والوں، ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھنے والوں ، اور ایک دوسرے کو جا کر ملنے والوں ، اور (ایک دوسرے کی خیر کے لیے) اپنی قوتیں صرف کرنے والوں کے لیے میری مُحبت واجب ہوگئی
(صحیح ابن حبان /حدیث 575)
(مؤطا مالک/حدیث 1748)
(مُسند أحمد/حدیث 22680/حدیث معاذ ابن جبل رضی اللہ عنہ ُ میں سے حدیث رقم 47)
(صحیح الجامع الصغیر و زیادتہ/حدیث4331)
*اللہ کے لیے محبت انبیاء اور شھداء کے لیے بھی پسندیدہ درجہ حاصل ہونےکے اسباب میں سے ہے*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے دوسرے بلا فصل خلیفہ أمیر المؤمنین عُمر الفارق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ُ کا فرمان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا ﴿
إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ لأُنَاسًا مَا هُمْ بِأَنْبِيَاءَ وَلاَ شُهَدَاءَ يَغْبِطُهُمُ الأَنْبِيَاءُ وَالشُّهَدَاءُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِمَكَانِهِمْ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى
:::بے شک اللہ کے بندوں میں کچھ ایسے لوگ بھی ہوں گے،جو انبیاء میں سے نہیں اور نہ ہی شہیدوں میں سے ہوں گےلیکن قیامت والے دِن اللہ کے پاس اُن کی رتبے کی انبیاء اور شہید بھی تعریف کریں گے﴾
صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا “”” اے اللہ کے رسول ہمیں بتایے کہ وہ لوگ کون ہیں ؟”””،
تو اِرشاد فرمایا ﴿

هُمْ قَوْمٌ تَحَابُّوا بِرُوحِ اللَّهِ عَلَى غَيْرِ أَرْحَامٍ بَيْنَهُمْ وَلاَ أَمْوَالٍ يَتَعَاطَوْنَهَا فَوَاللَّهِ إِنَّ وُجُوهَهُمْ لَنُورٌ وَإِنَّهُمْ عَلَى نُورٍ لاَ يَخَافُونَ إِذَا خَافَ النَّاسُ وَلاَ يَحْزَنُونَ إِذَا حَزِنَ النَّاسُ

:::وہ(صِرف )اللہ کی خاطر مُحبت کرنے والے لوگ ہوں گے ، (کیونکہ ) اُن کے درمیان نہ تو (اِیمان کے عِلاوہ)کوئی رشتہ داری ہو گی اور نہ ہی کوئی مال لینے دینے کا معاملہ ، پس اللہ کی قَسم اُن کے چہرے روشنی ہی روشنی ہوں گے اور وہ روشنی پر ہوں گے ، جب (قیامت والے دِن) لوگ ڈر رہے ہوں گے اور غم زدہ ہوں گے تو وہ نہیں ڈریں گے ، اور نہ ہی غم زدہ ہوں گے﴾
اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی
أَلاَ إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللَّهِ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ

بے شک اللہ کے ولیوں (دوستوں) پر نہ کوئی ڈر ہو گا اور نہ ہی وہ غم زدہ ہوں گے

(سُنن ابو داؤد /حدیث3527)
/کتاب الاِجارۃ /باب42)

اِس حدیث پاک میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی زبان مُبارک سے یہ خبر کروائی کہ اللہ کی خاطر ، صِرف اللہ کی خاطر ایک دوسرےسے مُحبت کرنے والے اِیمان والے اللہ کے اُن ولیوں میں شمار ہوتے ہیں جنہیں قیامت والے دِن کوئی خوف اور غم نہ ہوگا اور وہ اللہ کے ہاں ایسے بلند رتبے پائیں گے کہ جنہیں دیکھ کر انبیاء اور شہداء بھی رشک کریں گے ،
*محبت قیامت والے دِن اللہ کی عرش کا سایہ پانے کے اسباب میں سے ہے*
ابو ہُریرہ رضی اللہ عنہ ُ نے فرمایا کہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَيْنَ الْمُتَحَابُّونَ بِجَلاَلِى الْيَوْمَ أُظِلُّهُمْ فِى ظِلِّى يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلِّى
:بے شک قیامت والے دِن اللہ کہے گا کہ میرے جلال کی وجہ (ایک دوسرے سے) مُحبت کرنے والے (اِیمان والے)کہاں ہیں ؟ آج ، اُس دِن میں جب کہ میرے (عرش کے)سائے کے علاوہ کوئی اور سایہ نہیں ، میں انہیں اپنے (عرش)کے سایے میں جگہ دوں گا
(صحیح مُسلم/حدیث2566_کتاب البر والصلۃ و الادب/باب12)
ابو ہُریرہ رضی اللہ عنہ ُ کی روایت کردہ سات قسم کے لوگوں کو عرش کے سایے میں جگہ ملنے والی حدیث شریف میں ہے کہ،
سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِى ظِلِّهِ يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّهُ الإِمَامُ الْعَادِلُ ، وَشَابٌّ نَشَأَ فِى عِبَادَةِ رَبِّهِ ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِى الْمَسَاجِدِ ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِى اللَّهِ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ ، وَرَجُلٌ طَلَبَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ إِنِّى أَخَافُ اللَّهَ . وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ أَخْفَى حَتَّى لاَ تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ

جس دِن اللہ کے (عرش کے) سایے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا اُس دِن اللہ سات لوگوں کو اپنے (عرش کے) سایے میں جگہ دے گا (1)انصاف کرنےوالا حُکمران ، اور (2)وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے ہوئے بڑا ہو، اور (3)وہ شخص جِس کا دِل مسجدوں میں ہی لگا رہے، اور (4)وہ دو شخص جو صِرف اللہ کے لیےمُحبت کرتے ہوں اسی مُحبت میں وہ ملتے ہوں اور اِسی مُحبت میں وہ الگ ہوتے ہوں، اور (5)وہ شخص جِسے کسی رتبے اور حُسن والی عورت نے (برائی کے لیے)دعوت دی ہو اور وہ شخص(اُس عورت کی دعوت ٹُھکراتے ہوئے)کہے میں اللہ سے ڈرتا ، اور (6)وہ شخص جو اس قدر چُھپا کر صدقہ کرتا ہو کہ اُس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ ہو کہ اُس کے دائیں ہاتھ نے کیا صدقہ کیا ہے ، اور (7)وہ شخص جِس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور اُس کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے
(صحیح البخاری/حدیث660)

نبی کائنات جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشادِ گرامی ہے:
’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہوسکتے‘ جب تک کہ ایمان نہ لے آؤ اور اس وقت تک مومن نہیں بن سکتے‘ جب تک کہ آپس میں محبت نہ کرو،کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں جس سے تم آپس میں محبت کرنے لگو گے؟ آپس میں سلام کو فروغ دو۔‘‘
(صحیح مسلم: كِتَابٌ : الْإِيمَانُ | بَابٌ : لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا الْمُؤْمِنُونَ ،حدیث نمبر-54)

*پیغامِ محبت کا امین‘ دین اسلام چونکہ خود ایک پاکیزہ مذہب ہے، لہٰذا اپنے ماننے والوں کو بھی ہمیشہ اور ہر معاملے میں پاکیزگی اختیار کرنے کا حکم دیتا اور صرف پاکیزگی کو ہی قبول کرتا ہے*
سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشادِ گرامی ہے: ’’اے لوگو!
بے شک اللہ تعالیٰ پاکیزہ ہے اور پاکیزگی کے سوا کوئی چیز قبول نہیں کرتا۔‘‘
(صحیح مسلم: كِتَابٌ : الزَّكَاةُ. | بَابٌ : قَبُولُ الصَّدَقَةِ مِنَ الْكَسْبِ الطَّيِّبِ، وَتَرْبِيَتُهَا،حدیث نمبر-1014)

*اسی لئے پاکیزہ محبت صرف وہی لوگ اپناتے ہیں‘ جو اسلام جیسے پاکیزہ دین سے محبت کرتے اور خود بھی مسلمان او ر مومن ہوتے ہیں*

*ہر انسان اپنے ہی جیسے انسان سے محبت کرتا ہے:*

ابتدائے کائنات سے یہ ایک مسلمہ قاعدہ چلا آرہا ہے کہ ہر انسان دنیا میں اپنے ہی جیسے کردار کے حامل لوگوں سے محبت کرتا اور ان ہی کی رفاقت کا طالب رہتا ہے۔ جیسے : مشرک، کافر، زانی، شرابی، چور، ڈاکو، قاتل وغیرہ سب گنہگار اپنے ہی جیسے گنہگاروں سے محبت کرتے ہیں، اسی طرح مسلمان اور مومن صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم اور دیگر مومنین سے ہی محبت کرتے ہیں۔

اور اللہ تعالیٰ دنیا میں بھی ان لوگوں کو اسی ترتیب سے جمع کرتا ہے اور آخرت میں بھی ان کا انجام انہی لوگوں کے ساتھ ہوگا ‘جن سے وہ دنیا میں دلی محبت کرتے ہوں گے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
’’خبیث عورتیں‘ خبیث مردوں کے لائق ہیں اور خبیث مرد‘ خبیث عورتوں کے لائق ہیں۔ اور پاکیزہ مرد پاکیزہ عورتوں کے لائق ہیں اور پاکیزہ عورتیں پاکیزہ مردوں کے لائق ہیں۔‘‘
(سورہ النور:26) مزید دیکھئے :النور:3)

یہ تو دنیا میں ان کی اپنے ہی جیسے کرداروں سے باہمی محبت اور میل جول ہے، اسی طرح آخرت میں بھی یہ لوگ اپنے ہی جیسے کرداروں کے ساتھ اٹھائے جائیں گے۔
’اس (قیامت کے) دن لوگ (اپنے اعمال کے مطابق) مختلف ٹولیوں کی صورت میں جمع کئے جائیں گے، تاکہ انہیں انکے اعمال دکھا دیئے جائیں، پھر جس نے ایک ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی تو وہ اسے دیکھ لے گا اور جس نے ایک ذرہ برابر بھی برائی کی ہوگی تو وہ اسے بھی دیکھ لے گا۔‘‘
(سورہ الزلزال-آئیت نمبر8)
ن
بی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان: ’’(خواب میں)میرے پوچھنے پر جبریل اور میکائیل علیہ اسلام نے مجھے بتایا کہ جو منظر آپ کو دکھائے گئے ہیں ان میں سے سب سے پہلے جس شخص پر آپ کا گزر ہوا اور اس کے جبڑے، نتھنے اور آنکھیں گدی تک لوہے کے آلے سے چیری جارہی تھیں‘ یہ وہ شخص تھا جو صبح کے وقت گھر سے نکلتا تھا تو جھوٹی خبریں گھڑتا تھا‘ جو ساری دنیا میں پھیل جاتی تھیں اور دوسرے برہنہ مرد اور عورتیں جو آپ نے تنور میں جلتے ہوئے دیکھے وہ زانی مرد اور عورتیں تھیں اور تیسرا وہ شخص جو خون کی ندی میں غوطے کھارہا تھا اور جس کے منہ میں بار بار پتھر ڈالے جارہے تھے یہ وہ شخص تھا جو دنیا میں سود خور تھا۔‘‘
(صحیح بخاری: حدیث نمبر-1386)

اسلامی اعتبار سے پاکیزہ محبت کی سب سے زیادہ حقدار اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، پھر اللہ کے حبیب جنابِ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی ذاتِ اقدس اور اس کے بعد تمام اہل بیت اور اس کے بعد تمام اہل ایمان

ویلنٹائن ڈے کو منانا مذہبی ،اخلاقی اور مواشرتی سطح پر غلط اور ممنوع ہے۔اسلام نہ صرف برائی کا سد باب کرتا ہے بلکہ برائی کی طرف جانے والے ہر راستے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ویلنٹائن ڈے فحاشی کا دوسرا نام ہے۔اسے معاشرے میں رواج دینا فحاشی کا دروازہ کھولنا ہے۔مغربی معاشرے کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں بن بیاہی مائیں اور بغیر باپ کے بچے فروغ پا رہے ہیں۔

اللہ ہمیں سیدھے راستے پہ چلنے کی توفیق دے۔۔۔آمین
 

Fawad Javed

Minister (2k+ posts)
bhai simple se baat hai ager gift app apni wife kay leay lay rahay hain tu chaye 14 Feb ho ye 14 Dec tu koi issue nai hai
aur ager Girl friend kay leay tu wo haram hai chaye koi be din hoo
 

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
bhai simple se baat hai ager gift app apni wife kay leay lay rahay hain tu chaye 14 Feb ho ye 14 Dec tu koi issue nai hai
aur ager Girl friend kay leay tu wo haram hai chaye koi be din hoo
I agree with you. Girlfriend koh gifts nahi dena chahiyay. I never give a gift to my girlfriend on valentine's day. (but I accept a gift , if she gives one to me) . I only give a gift to my wife on valentine's day.
 
Last edited:

pakistankamaltabkia_

MPA (400+ posts)
Point is history of valentine is in Christian theology. It’s Christian holiday intelligently disguised as secular. This is west’s love jihad against all world. Make them celebrate a Christian event. Point is ...... why won’t we celebrate our local holidays like waris shah day or sassi pannu day or her ranjha day????
 

pakistankamaltabkia_

MPA (400+ posts)
On another note let’s point out hypocrisy of our leaders who are given role to lead but they set bad examples by taking part in non Muslim holiday like valentine day causing our youth to be confused !!!!!!!!!!
 

pakistankamaltabkia_

MPA (400+ posts)
یہی وجہ ہے کہ اس سال بھی عیسائی پادریوں نے اس دن کی مذمت میں سخت بیانات دیئے۔ بنکاک میں تو ایک عیسائی پادری نے بعض افراد کو لے کر ایک ایسی دکان کو نذرآتش کردیا جس پر ویلنٹائن کارڈ فروخت ہو رہے تھے۔

Proof today’s Christians are against valentine? Maybe the ancient Christians were but not today’s - they have actually pretty much embraced it ......

Please be accurate
 

Citizen X

President (40k+ posts)
He did start writing yesterday but it was too long and he couldn't finish it yesterday, so he finished it today. Bad luck to those people who couldn't read the above warning on time and still swapped gifts with their lovers. I guess they will still go to hell.
So glad we have you deciding who goes to heaven and hell. The backlog was getting ridiculous so the task had to be delegated to wise sages like you.

Psssst .............. could you do me a solid, when my turn comes, just look the other way.

Newman-Law-Corruption.jpg
?
 

surfer

Chief Minister (5k+ posts)
Point is history of valentine is in Christian theology. It’s Christian holiday intelligently disguised as secular. This is west’s love jihad against all world. Make them celebrate a Christian event. Point is ...... why won’t we celebrate our local holidays like waris shah day or sassi pannu day or her ranjha day????
In the west, Popularity of Valentine days owes more to hallmark then Christianity. 99.99% who celebrate it will not consider it as a Christian holiday.

getting the world to celebrate it is not a win for Christianity but for consumerism
 

pakistankamaltabkia_

MPA (400+ posts)
In the west, Popularity of Valentine days owes more to hallmark then Christianity. 99.99% who celebrate it will not consider it as a Christian holiday.

getting the world to celebrate it is not a win for Christianity but for consumerism
Again this doesn’t mean churches and priest don’t celebrate ...... abey paghal insaan ..... ullu key kaan ....... Google search “priest valentine “ or “church valentine celebration” ...... you will find churches celebrate valentine day ...... it’sthe “love jihad” of Christianity .........
 

surfer

Chief Minister (5k+ posts)
Again this doesn’t mean churches and priest don’t celebrate ...... abey paghal insaan ..... ullu key kaan ....... Google search “priest valentine “ or “church valentine celebration” ...... you will find churches celebrate valentine day ...... it’sthe “love jihad” of Christianity .........
You’re missing the point. In the west, church’s celebrations of Valentine days are not mainstream events. Most Christians in west don’t even go to church on regular Sundays, let alone for Valentine days. No one says ‘hey it Valentine day, better take the wife/gf to church’, it’s more like “hey it’s Valentine day, better buy the wife/gf a card so she doesn’t get mad (because consumerist society now says if I don’t buy a card it must mean I don’t love my wife/gf).

but thanks for calling me pagal insaan, I only suspected it before but now you proved it!
 

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
So glad we have you deciding who goes to heaven and hell. The backlog was getting ridiculous so the task had to be delegated to wise sages like you.

Psssst .............. could you do me a solid, when my turn comes, just look the other way.

Newman-Law-Corruption.jpg
?
sure, I will do that ?, you would like to join the company of Qazi Hussain Ahmed, Khadim Hussain Rizvi, Mumtaz Qadri in Heaven, or Ladi Diana, Jody Foster, and Natalie Portman in Hell?