وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق دو ٹوک کہہ دیا، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصلہ اپنے وقت پر اور طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شا ہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان ایک فتنہ ہے اور یہ ہر طرف اپنا فتنہ پھیلانا چاہتا ہے، مرضی کا آرمی چیف نہ کبھی ہم نے کہا نہ سوچا، اس معاملے پر عمران خان کی رائے کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا چاہیے۔
رانا ثنا نے کہا کہ تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کے معاملے میں اتنی پیش رفت ہوچکی ہے کہ جب چالان عدالت میں داخل ہوگا تو لوگ حیران رہ جائیں گے کہ یہ لوگ اس حد تک گرے ہوئے ہیں۔ ہم شہزاد اکبر کی طرح روز پریس کانفرنس نہیں کریں گے ،جلد عدالت میں چالان جمع ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اب اگر چیف جسٹس نے بات کی ہے تو بتادوں کہ نئے ججز کی تعیناتی پر اتفاق معزز ججز میں خود نہیں تھا۔ اگر اُن میں اتفاق ہوتا تو حکومت نہیں روک سکتی تھی،جوڈیشل کمیشن میں ججز کی تعداد دیگر اراکین کے مقابلے میں دگنی ہے۔
آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ زیر بحث ہے، عمران خان آرمی چیف جنرل باجوہ کا نام لیے بغیر آئندہ انتخابات اور نئی حکومت کے قیام تک انہیں عہدے میں توسیع دینے کی بات کرتے ہیں لیکن کہا جاتا ہے کہ آرمی چیف کو دلچسپی نہیں اور وہ رواں سال نومبر کے بعد کام نہیں کریں گے۔