صوبوں نے 154 ارب بچا کر وفاق کو خسارے سے بچالیا

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام آباد: (شعیب نظامی) وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی مالیاتی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ جولائی تا ستمبر کے دوران وفاق کی مجموعی آمدن 1489 ارب روپے رہی جبکہ اخراجات 1775 ارب روپے رہے، یوں 286 ارب روپے کا خسارہ ہوا تاہم صوبوں نے 154 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دے کر وفاق کو بڑے مالیاتی خطرے سے بچالیا۔

521246_15986863.jpg


رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں معیشت کا مجموعی حجم 44 ہزار ارب تک پہنچ گیا۔ وفاق کی مجموعی آمدن میں ٹیکس آمدن 1142 ارب اور نان ٹیکس آمدن 346 ارب روپے رہی، نان ٹیکس آمدن میں سٹیٹ بینک کا منافع 185 ارب روپے رہا، گیس اور پٹرول کی رائلٹی کی مد میں 23 ارب 77 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی، سرکاری کارپوریشنوں کے بینکوں میں پڑے اکاؤنٹس سے 3 ارب 31 کروڑ روپے کا منافع ملا، خدمات پر سیلز ٹیکس کی مد میں 51 ارب ، سٹامپ ڈیوٹی کی مد میں 15 ارب، موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مد میں 6 ارب 65 کروڑ، پٹرولیم لیوی کی مد میں 64 ارب روپے کی نان ٹیکس آمدن ہوئی، پی ٹی اے نے 71 ارب روپے کا منافع دیا۔

وفاق کو دیگر ذرائع سے بھی 41 ارب روپے کی نان ٹیکس آمدنی حاصل ہوئی۔ وفاقی حکومت نے 1038 ارب روپے کے ٹیکس اکٹھے کئے جبکہ صوبوں نے 104 ارب 50 کروڑ روپے کے ٹیکس جمع کئے، وفاق نے 1142 ارب کے ٹیکس محاصل میں سے 512 ارب روپے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو دیئے۔ ایف بی آر نے جولائی تا ستمبر براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 355 ارب روپے جمع کئے جبکہ بلواسطہ ٹیکسوں کی مد میں 404 ارب روپے کا سیلز ٹیکس ملا، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 155 ارب روپے ملے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 49 ارب روپے کی آمدن ہوئی۔ وفاق کے کل 1775 ارب روپے کے اخراجات میں سے 571 ارب روپے سود اور قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کرنے پڑے۔ بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.7 فیصد ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہ میں پنجاب کی آمدن 365 ارب اور اخراجات 290 ارب روپے رہے، یوں پنجاب نے وفاق کو 75 ارب روپے کا سرپلس دیا جس سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملی۔ سندھ کی آمدن 198 ارب اور اخراجات 163 ارب روپے رہے اور سندھ کا بجٹ 35 ارب روپے سرپلس رہا۔ خیبر پختونخوا کو 140 ارب روپے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن ہوئی جس میں سے 87 ارب روپے خرچہ ہوا، یوں خیبر پختونخوا نے 53 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دے کر وفاق کے خسارے کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ بلوچستان کو پہلی سہ ماہی میں 85 ارب روپے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدنی حاصل ہوئی، بلوچستان حکومت نے 48 ارب روپے جاری اور ترقیاتی کاموں خرچ کئے یوں بلوچستان نے 37 ارب روپے کا سرپلس بجٹ وفاق کو دیا۔ صوبوں کے سرپلس بجٹ کی وجہ سے وفاق کا مجموعی خسارہ 442 ارب روپے سے کم ہوکر 286 ارب روپے تک محدود کیا گیا۔