سیاست پی کے جہاں ہم ممبرز کی تعلیم اور تربیت کا کام کرتا ہے وہاں اکثر اوقات یہ ایک فقہی، لسانی اور طبقاتی تعصب کی آماجگاہ بھی بن جاتا ہے - انٹرنیٹ پر ہر پبلک ڈسکشن سایٹ کی طرح یہ بھی سب کو اپنا موقف بیان کرنے کا موقع دیتا ہے لیکن افسوس کہ ہم لوگ اکثر اپنے موقف سے آگے بڑھ کر مخالف موقف رکھنے والے کی ذات کو نشانہ بنانے لگتے ہیں - اور اگر کوئی عقلی اور تعلیمی دلیل نہ ہو تو دوسرے کو اپنی ذہنی غلاظت سے شکار کرتے ہیں - اور چند افراد تو گھٹیا پن کی انتہاء پر جا کر دوسرے مخاطب کی گندی اور غلیظ گالیوں کا نشانہ بنانے لگتے ہیں
مجھے انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ہردل عزیز بھائی ڈاکٹر آدم صاحب بھی آج کل ایک ایسے ہی گروہ کا شکار ہیں - ڈاکٹر صاحب ایک انتہائی محب وطن انسان ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ مادر وطن کی خدمت میں گزارا - ہر مجاہد کی طرح آج بھی ان کے جذبے اسی طرح جوان ہیں - ماں دھرتی پر جان نثار کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہنے والے فوجی کی طرح آج بھی ان کی عسکری تربیت ان کی رہنما ہے - یقینا وہ دوسروں کے مقابلے میں پاکستان کے خلاف ہونے والی کچھ شازشوں سے زیادہ واقف ہیں - لیکن ناگزیر وجوہات سے وہ ان سازشوں کا کھل کر ذکر نہیں کر سکتے - سوچوں کے اس سمندر نے ان کا ایک اپنا سیاسی نقطہ نظر بنایا ہے جس کا اکثر وہ اظہار کرتے ہیں - یہ نقطہ نظر کافی سارے ممبرز کے موقف سے مختلف ہو سکتا ہے - صد افسوس کہ اس نقطہ نظر کی وجہ سے چند چھوٹی سوچ کے لوگ ان کو ذات نشانہ بناتے ہیں - اور انتہائی گھٹیا حد تک پہنچ جاتے ہیں
ان سب لوگوں کو شوچنا چاہیے کہ ڈاکٹر صاحب آج عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں انسان اپنے پوتوں اور نواسوں نواسیوں کے ساتھ کھیلتا ہے اور جب ان کے چاہنے والے ان کو دیکھتے ہیں تو دل میں ایک حسرت اور خواہش کے ساتھ دیکھتے ہیں کہ الله ان کی رونق اور ان کا نور ہمارے اوپر ہمیشہ قائم رکھے - ساری عمر اپنے بچوں کو پالنے اور ان کی حفاظت کرنے والے آج اس مقام پر ہوتے ہیں جہاں صالح اولاد کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے - کیوں کہ اب یہ اس کے لئے الله سے مقبول دعائیں کرنے والے بن جاتے ہیں --- ڈاکٹر صاحب کو نشانہ بنانے والوں کو ایک لمحے کے لئے شوچنا چاہیے کہ صالح اولاد اور ڈاکٹر صاحب سے پیار کرنے والوں کی نظر میں تم لوگوں کی کیا حثیت ہو گی ؟؟؟
اگر یہ بات سمجھ آ گئی تو تم لوگوں کو مختلف موقف سننے اور برداشت کرنے کا طریقہ بھی آ جاۓ گا انشا الله