چیتا صاحب اور ٹورنٹو کے افلاطون کے تھریڈز پڑھ کر میرا خیال ہے میں بھی فورم سے لمبی چھٹی لے لیتا ہوں
مایوس برگیڈ کا حملہ بہت شدید ہوتا ہے اور مجھے بھی ڈپریشن ہونے لگتا ہے....نواز شریف کو تو ڈپریشن پر ضمانت مل گئی ہے ہمیں تو کسی نے پانی کا گلاس بھی نہیں پوچھنا
پچھلی مرتبہ بھی دو ماہ گزرے نہیں تھے پختون خواہ میں حکومت کو اور مایوس برگیڈ کا حملہ ہو گیا تھا، مدعا تھا کہ پرویز خٹک کو وزیر اعلیٰ کیوں بنایا ؟
پانچ سال بعد کے پی کے میں انتخابات کا رزلٹ سب کے سامنے آ گیا
عمران خان تو ایک وسیلہ ہے یا شائد نہیں ہے، مجھے تو امید اللہ سے ہے
عمران خان کی سیاست تو دھرنے کی ناکامی کے بعد مردہ ہو گئی تھی، یہ خدائی اسباب تھے کہ پانامہ کا سکینڈل آیا اور پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا فرعون اپنی ہی غلطیوں اور حواس باختگیوں کے سبب ذلیل و خوار ہو گیا، ایسی غلطیاں اسوقت ہوتی ہیں جب اللہ دراز رسی کو کھینچ لیتا ہے، سبب وہ کسی کو بھی بنا دیتا ہے، نواز شریف کے لئے سبب عمران خان بن گیا جس نے پانامہ اور نواز شریف کا پاجامہ مضبوطی سے پکڑ کر رکھا
مایوس برگیڈ کے بھی لینے کے دام اور دینے کے دام اور .... یعنی سپریم کورٹ ایک حاضر سروس وزیر اعظم کو دودھ کی مکھی کی طرح نکال کر باہر پھینک سکتی ہے، تمام عمر کے لئے نااہل کر سکتی ہے البتہ شک کا فائدہ دے کر ایک سابق وزیر اعظم کو علاج کے لئے چھ ہفتے کی ضمانت نہیں دے سکتی....واہ جی واہ
یہی کھوسہ صاحب تھے جن کے گاڈ فادر کہنے پر انکی تصویریں ڈی پی میں آ بسی تھیں آج وہ غدار ہو گئے
کل فیصلہ آنے کے بعد بھی ایک پوسٹ کی تھی اب دوبارہ کر دیتا ہوں
پاکستان مدینہ نہیں ہے
عمران خان خلیفہ نہیں ہے
پاکستان میں اسلامی نظام رائج نہیں ہے
قانون اندھا ہو یا نہ ہو جج اندھا نہیں ہے
نواز شریف عام قیدی نہیں ہے
عام قیدی تین مرتبہ وزیر اعظم اور سب سے بڑے صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں ہے
نواز شریف پر مقدمہ سپریم کورٹ کی زیر نگرانی چلا عام مجرم کی طرح نہیں
نواز شریف عام مجرم کی طرح جیل نہیں جاۓ گا
نواز شریف کو عام مجرم کی طرح علاج کے نام پر خوار ہونا نہیں پڑے گا
نواز شریف کو عام مجرم کی طرح ضمانت سے انکار بھی نہیں ہو گا
نواز شریف کی ایک سیاسی طاقت ہے، اسکے خلاف فیصلے بھی سیاست میں لیپا پوتی ہو کر ہی آئیں گے
یہی پاکستان کا موجودہ نظام ہے، یہی حال کی حقیقت ہے
جو اس کے برعکس سوچتے تھے وہ احمقوں کی جنت میں رہتے تھے
اور آخر میں: نواز شریف کے ساتھ جو ہونا تھا ہو گیا، اب اسکا جنازہ اداروں پر ڈالو.....عمران خان نے سب سے پہلے معیشت ٹھیک کرنی ہے، پیٹ میں روٹی ہو گی تو مزدوری کرنے جاؤ گے، پھر نظام چلانے والے ہرکاروں یعنی بیورو کریٹ سے ٹکرانا ہے، پھر انصاف کے لئے قانون سازی کرنی ہے، پھر اس پر عمل درآمد کروانا ہے...اس میں وقت لگے گا، رکاوٹیں آئیں گی، شدید مزاحمت ہو گی....مایوس ہو کر بیٹھ جاؤ اور اپنی اولادوں کو بھگوڑی اور بِلّو کے رحم کرم پر چھوڑ دو....امید رکھو اور اسوقت جو بھی سب سے بہتر ہے اسکا ساتھ دو
فیصلہ آپ کا
میرے اعتماد ہے کہ عمران خان نیت کا کھرا ہے، کوشش کرنے پر یقین رکھتا ہے، اللہ پر بھروسہ کرتا ہے
مالی دا کم پانی دینا، بھر بھر مشکاں پاوے
مالک دا کم پَھل پھُل لانا، لاوے یا نا لاوے
میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں
تو ہم اب چلتے ہیں
جس نے مجھے گالی دی تھی اسکو اللہ پوچھے، جس کو میں نے گالی دی تھی وہ اسکا حقدار تھا کیونکہ اس نے لازماً پہل کی ہو گی
ملتے ہیں گرمیوں کی چھٹیوں میں اگر ہماری زندگی رہی اور خان کی حکومت رہی
ماسلام
مایوس برگیڈ کا حملہ بہت شدید ہوتا ہے اور مجھے بھی ڈپریشن ہونے لگتا ہے....نواز شریف کو تو ڈپریشن پر ضمانت مل گئی ہے ہمیں تو کسی نے پانی کا گلاس بھی نہیں پوچھنا
پچھلی مرتبہ بھی دو ماہ گزرے نہیں تھے پختون خواہ میں حکومت کو اور مایوس برگیڈ کا حملہ ہو گیا تھا، مدعا تھا کہ پرویز خٹک کو وزیر اعلیٰ کیوں بنایا ؟
پانچ سال بعد کے پی کے میں انتخابات کا رزلٹ سب کے سامنے آ گیا
عمران خان تو ایک وسیلہ ہے یا شائد نہیں ہے، مجھے تو امید اللہ سے ہے
عمران خان کی سیاست تو دھرنے کی ناکامی کے بعد مردہ ہو گئی تھی، یہ خدائی اسباب تھے کہ پانامہ کا سکینڈل آیا اور پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا فرعون اپنی ہی غلطیوں اور حواس باختگیوں کے سبب ذلیل و خوار ہو گیا، ایسی غلطیاں اسوقت ہوتی ہیں جب اللہ دراز رسی کو کھینچ لیتا ہے، سبب وہ کسی کو بھی بنا دیتا ہے، نواز شریف کے لئے سبب عمران خان بن گیا جس نے پانامہ اور نواز شریف کا پاجامہ مضبوطی سے پکڑ کر رکھا
مایوس برگیڈ کے بھی لینے کے دام اور دینے کے دام اور .... یعنی سپریم کورٹ ایک حاضر سروس وزیر اعظم کو دودھ کی مکھی کی طرح نکال کر باہر پھینک سکتی ہے، تمام عمر کے لئے نااہل کر سکتی ہے البتہ شک کا فائدہ دے کر ایک سابق وزیر اعظم کو علاج کے لئے چھ ہفتے کی ضمانت نہیں دے سکتی....واہ جی واہ
یہی کھوسہ صاحب تھے جن کے گاڈ فادر کہنے پر انکی تصویریں ڈی پی میں آ بسی تھیں آج وہ غدار ہو گئے
کل فیصلہ آنے کے بعد بھی ایک پوسٹ کی تھی اب دوبارہ کر دیتا ہوں
پاکستان مدینہ نہیں ہے
عمران خان خلیفہ نہیں ہے
پاکستان میں اسلامی نظام رائج نہیں ہے
قانون اندھا ہو یا نہ ہو جج اندھا نہیں ہے
نواز شریف عام قیدی نہیں ہے
عام قیدی تین مرتبہ وزیر اعظم اور سب سے بڑے صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں ہے
نواز شریف پر مقدمہ سپریم کورٹ کی زیر نگرانی چلا عام مجرم کی طرح نہیں
نواز شریف عام مجرم کی طرح جیل نہیں جاۓ گا
نواز شریف کو عام مجرم کی طرح علاج کے نام پر خوار ہونا نہیں پڑے گا
نواز شریف کو عام مجرم کی طرح ضمانت سے انکار بھی نہیں ہو گا
نواز شریف کی ایک سیاسی طاقت ہے، اسکے خلاف فیصلے بھی سیاست میں لیپا پوتی ہو کر ہی آئیں گے
یہی پاکستان کا موجودہ نظام ہے، یہی حال کی حقیقت ہے
جو اس کے برعکس سوچتے تھے وہ احمقوں کی جنت میں رہتے تھے
اور آخر میں: نواز شریف کے ساتھ جو ہونا تھا ہو گیا، اب اسکا جنازہ اداروں پر ڈالو.....عمران خان نے سب سے پہلے معیشت ٹھیک کرنی ہے، پیٹ میں روٹی ہو گی تو مزدوری کرنے جاؤ گے، پھر نظام چلانے والے ہرکاروں یعنی بیورو کریٹ سے ٹکرانا ہے، پھر انصاف کے لئے قانون سازی کرنی ہے، پھر اس پر عمل درآمد کروانا ہے...اس میں وقت لگے گا، رکاوٹیں آئیں گی، شدید مزاحمت ہو گی....مایوس ہو کر بیٹھ جاؤ اور اپنی اولادوں کو بھگوڑی اور بِلّو کے رحم کرم پر چھوڑ دو....امید رکھو اور اسوقت جو بھی سب سے بہتر ہے اسکا ساتھ دو
فیصلہ آپ کا
میرے اعتماد ہے کہ عمران خان نیت کا کھرا ہے، کوشش کرنے پر یقین رکھتا ہے، اللہ پر بھروسہ کرتا ہے
مالی دا کم پانی دینا، بھر بھر مشکاں پاوے
مالک دا کم پَھل پھُل لانا، لاوے یا نا لاوے
میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں
تو ہم اب چلتے ہیں
جس نے مجھے گالی دی تھی اسکو اللہ پوچھے، جس کو میں نے گالی دی تھی وہ اسکا حقدار تھا کیونکہ اس نے لازماً پہل کی ہو گی
ملتے ہیں گرمیوں کی چھٹیوں میں اگر ہماری زندگی رہی اور خان کی حکومت رہی
ماسلام