قمبر شہداد کوٹ کے باسیو! کان کھول کرسن لو، ایک ہی نعرہ ہے، بھٹو کا نعرہ ہے، ایک ہی نشان ہے وہ تیر کا نشان ہے، سارے تماشے بند ہونے چاہیں، اور 11 تاریخ کو ووٹ تیر کو پڑنا چاہیے- اور اگر کسی کے زہن میں کوئی کیڑا کلبلا رہا ہے تو وہ براہ مہربانی زہن سے نکال دے"-ے
یہ اقتباس ادّی، فریال تالپور (ہمشیرہ زرداری) کی تقریر سے ہے جو تین سال قبل سندھ میں کسی انتخابی جلسے سے کی گئی- آپ ان دھونس دھمکیوں سے اندازہ لگالیں کہ سندھ کی عوام پر اس جابر مافیا کا کیا انداز حکمرانی ہوگا
سندھ کی صوبائی حکومت نے جے آئی ٹی رپورٹ میں جس طرح ردو بدل کیا ہے اور زرداری اور فریال تالپور کو صفائی سے نکال باہر کیا ہے کسی بھی ہوشمند شہری کو اس پر قطعاً حیران نہیں ہونا چاہیے- گزشتہ مسلسل 12 سال سے یہ مافیا سندھ پر قابض ہے جنھوں نے عزیر بلوچ جیسے کراۓ کے قاتلوں کو پالا، ان سے دھندے کرواۓ، قتل وغارت، لوٹ مار، اور پیسوں کی سمندر پار اسمگلنگ کروائی اور جب ۔۔۔ یہ قاتل ریاست اندر ریاست بننے لگے تو کچھ پولیس مقابلوں میں مروا اور کچھ کو پکڑوا دیا
سابق صوبائی وزیرداخلہ سندھ زوالفقار مرزا کا یہ بیان ریکارڈ پر ہے کہ اس نے اڑھائی لاکھ اسلحہ لائسنس تقسیم کیے- یہ اسلحہ اپنے عسکری ونگ پیپلز امن کمیٹی جس کا سربراہ عزیربلوچ تھا، کو بانٹا جس نے پھر گینگ وار لڑی اور زمینوں، پلاٹوں، اور ملوں پر قبضہ کیا- ماہوار بھتے کی ایک کثیر رقم وہ مرزا اور فریال تالپور کو دیتا رہا- قوم اور ادارے اس ساری مکروہ واردات سے بخوبی آگاہ ہیں
خردبرد شدہ رپورٹ تو ایک کاغذ کا پلندہ ہے، ان کی تو ذاتیں ( بچے کو زرداری سے بھٹوبنانا) جعلی، وصیتیں جعلی، جمہوریتیں جعلی- سب جعلی تو اصل کیا ہے؟ اصل فقط ان کی جمہوری لبادے میں لوٹ مار ہے- یہ جمہوریت، عوامی بالادستی، ووٹ کی طاقت سب ڈھکوسلے ہیں جنھیں استعمال میں لاکر یہ عوام کا استحصال کرتے ہیں
یہ اقتباس ادّی، فریال تالپور (ہمشیرہ زرداری) کی تقریر سے ہے جو تین سال قبل سندھ میں کسی انتخابی جلسے سے کی گئی- آپ ان دھونس دھمکیوں سے اندازہ لگالیں کہ سندھ کی عوام پر اس جابر مافیا کا کیا انداز حکمرانی ہوگا
سندھ کی صوبائی حکومت نے جے آئی ٹی رپورٹ میں جس طرح ردو بدل کیا ہے اور زرداری اور فریال تالپور کو صفائی سے نکال باہر کیا ہے کسی بھی ہوشمند شہری کو اس پر قطعاً حیران نہیں ہونا چاہیے- گزشتہ مسلسل 12 سال سے یہ مافیا سندھ پر قابض ہے جنھوں نے عزیر بلوچ جیسے کراۓ کے قاتلوں کو پالا، ان سے دھندے کرواۓ، قتل وغارت، لوٹ مار، اور پیسوں کی سمندر پار اسمگلنگ کروائی اور جب ۔۔۔ یہ قاتل ریاست اندر ریاست بننے لگے تو کچھ پولیس مقابلوں میں مروا اور کچھ کو پکڑوا دیا
سابق صوبائی وزیرداخلہ سندھ زوالفقار مرزا کا یہ بیان ریکارڈ پر ہے کہ اس نے اڑھائی لاکھ اسلحہ لائسنس تقسیم کیے- یہ اسلحہ اپنے عسکری ونگ پیپلز امن کمیٹی جس کا سربراہ عزیربلوچ تھا، کو بانٹا جس نے پھر گینگ وار لڑی اور زمینوں، پلاٹوں، اور ملوں پر قبضہ کیا- ماہوار بھتے کی ایک کثیر رقم وہ مرزا اور فریال تالپور کو دیتا رہا- قوم اور ادارے اس ساری مکروہ واردات سے بخوبی آگاہ ہیں
خردبرد شدہ رپورٹ تو ایک کاغذ کا پلندہ ہے، ان کی تو ذاتیں ( بچے کو زرداری سے بھٹوبنانا) جعلی، وصیتیں جعلی، جمہوریتیں جعلی- سب جعلی تو اصل کیا ہے؟ اصل فقط ان کی جمہوری لبادے میں لوٹ مار ہے- یہ جمہوریت، عوامی بالادستی، ووٹ کی طاقت سب ڈھکوسلے ہیں جنھیں استعمال میں لاکر یہ عوام کا استحصال کرتے ہیں