ترکی کا کردوں پر حملہ

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
مجموعی صورت حال
ہر وہ جنگ جس میں دونوں فریق مسلمان ہو، ساری دنیا کے درد مند مسلمانوں کے لئے بری خبر بن کر آتی ہے، کیونکہ جیت کسی بھی فریق کی ہو، ہار ہمیشہ مسلمانوں کی ہوتی ہے۔لہذا ہماری یہی کوشش اور دعا ہوتی ہے کہ اللہ مسلمانوں کو اتفاق و اتحاد سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ایسی سازشوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
کرد (پیش مرگہ)
ہمارا ہمیشہ سے یہی موقف ہے کہ جس مسلم فرد گروہ تنظیم یا ملک نے امریکا کو اپنا دوست سمجھا وہ پچھتائے گا، اور جس نے امریکا کو اپنا دوست اور ایران کا دشمن سمجھا، اسے پچھتانے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، اور آئے روز اس کا مظاہرہ ہم دیکھتے رہتے ہیں۔ لہذا اس مشاہدہ کے باوجود اگر کوئی جماعت یا گروہ امریکی جھانسے میں آ جاتی ہے،تو اصولا کردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی ہونی چاہئے، مگر نہ چاہتے ہوئے بھی اس لڑائی سے افسوس ہوتا ہے۔ شاید اس وجہ سے کہ کچھ بھی ہو، یہ بہرحال مسلمانوں کے درمیان لڑائی ہے، یا شاید اس وجہ سے کہ ایسی جنگوں میں متحاربین کے ساتھ ساتھ بے گناہ لوگ خصوصا عورتیں اور بچے بڑی تعداد میں نشانہ بنتے ہیں۔
البتہ مضحکہ خیز بات اس سلسلے میں یہ ہے کہ جب تک کرد خود امریکی اتحادی بن کر دوسروں سے جنگ کرتے رہے، تب انہیں یاد نہیں آیا کہ امریکی بڑے ظالم ہوتے ہیں۔ مگر جیسے ہی امریکا نے ان کے ساتھ غداری کی اور بیچ منجدھار میں چھوڑا، تو ان کو فورا یاد آ گیا کہ امریکا تو بہت ظالم ہے، چنانچہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ابو غریب اور دوسرے ٹارچر سیلوں کی تصاویر شائع کرنا شروع کر دیں۔

ترکی؛
ترکی کا کردار بہت مشکوک لگتا ہے اور مجھے اس بارے میں فیصلہ کرنے میں مشکل ہوتی ہے کہ طیب اردگان واقعی ویسا ہی ہے، جیسا کہ دیکھنے میں لگتا ہے، یا یہ شخص بھی کوئی فراڈ ہے۔بات صرف اسرائیل کے ساتھ تعلقات یا ترکی کے فحش ساحلوں کی نہیں،ترکی نے پچھلے اٹھارہ سال سے افغانستان میں امریکی سربراہی میں جاری ظلم و ستم میں پورا حصہ ڈالا ہوا ہے۔ افغانستان کے کئی ظالم لیڈر مثلا جنرل دوستم وغیرہ کو ترکی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔بہت سے لوگ طیب اردگان کو اس وجہ سے پسند کرتے ہیں کہ اس نے ترکی کی معیشت کو ترقی دی ہے۔ جب کہ اس نام نہاد ترقی کا بھانڈا س وقت پھوٹ گیا جب امریکی صدر نے ایک ٹویٹ کی اور ترکی لیرا زمین پر آ رہا۔ہم ایسی ایسی خیراتی ترقی کومثالی نہیں مانتے جو دشمن کی مرہون منت ہو، اور دشمن جب چاہے اسے ختم کر دے۔ اسی طرح شام کے حوالے سے ترکی کا کردار ہر گز مثالی نہیں۔اب اسی بات کو دیکھ لیا جائے کہ ترکی نے جو حالیہ حملہ کیا ہے، وہ مکمل طور پر امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے کیا ہے۔ چنانچہ اب ترکی اپنا کام کرے گا، اور امریکہ صرف مذمتی بیان اور باپندیوں کی دھمکیوں اور ڈنگ ٹپاؤ کاموں تک محدود رہے گا۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس جنگ سے مسلمانوں کے حق میں کچھ اچھا نتیجہ برآمد ہونا مشکل ہے۔
امریکا
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ امریکا نے اس لئے اپنی فوجیں شام سے نکال لی ہیں کہ وہاں حکومت تبدیل ہو گئی ہے، اورٹرمپ حکومت کو ایسی جنگیں پسند نہیں۔جب کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ میں حکومت تبدیل ہونے سے پالیسیاں نہیں بدلی جاتیں، اور یہ جو کچھ ہو رہا ہے پہلے سے طے شدہ پلان کے تحت ہے۔اور کوئی بھی حکومت ہوتی، اس نے ایسا ہی کرنا تھا۔امریکہ کو مسلمانوں کے جہادی پوٹنشل کو ختم کرنے کے لئے داعش کے گھڑاگ کی ضرورت تھی،، داعش کو ختم کرنے کے لئے کرد پیش مرگہ، اور کردوں کو ختم کرنے کے لئے ترکی کی ضرورت تھی۔اور یہ سارا گیم پلان پہلے سے تیار تھا، اور اسی پر عمل ہو رہا ہے۔
اس میں شک نہیں کہ امریکہ کے اس عمل سے اسے نقصان پہنچا ہے۔ اور اس پر تنقید ہو رہی ہے، اس کے دیگر اتحادیوں میں بد اعتمادی پیدا ہوئی ہے، اور اس کی کریڈیبلیٹی(ساکھ) کو شدید نقصان پہنچا ہے۔چنانچہ سوال یہ ہے کہ امریکہ نے یہ بدنامی مول کیوں لی۔اگر یہ کہا جائے کہ امریکہ جنگوں سے تنگ آ چکا ہے، تو اسے پھر سب سے پہلے افغانستان سے انخلا کرنا چاہئے تھا، جہاں اس کا جانی و مالی نقصان کہیں ذیادہ ہے، جبکہ شام میں امریکہ کو کوئی خاص پریشانی نہیں تھی۔
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ایسا امریکا نے ہمیشہ کی طرح ایران کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا ہے۔ امریکہ زبانی کلامی دعوں کے برعکس، عملی طور پر پورے شام پر بشار الاسد کی عمل داری چاہتا ہے، جس میں کرد علاقے بھی شامل ہیں۔ اب اگر یہی حملہ شامی حکومت کرتی، اور امریکہ اسی طرح کردوں کو بیچ منجدھار چھوڑ کر چلا جاتا،تو اس کی ایران کے ساتھ دشمنی کا بھانڈا پھوٹ جاتا۔چنانچہ اس کا یہ حل نکالا کہ کردوں کا کانٹا ترکی کے ذریعے نکلوایا جائے۔ اور جب کرد اپنی طاقت ختم کر بیٹھیں، توبشار الاسد اورفرقہ پرست شیعہ ملیشئائیں آرام سے آ کر ان علاقوں پر قبضہ کرلیں، جن پر بصورت دیگر وہ قبضہ نہیں کر سکتے تھے۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کرد خود ہی شامی حکومت کے ساتھ اتحاد پر مجبور ہو جائیں۔ جس کا مطلب ہے کہ پھر روس بھی میدان میں ہو گا۔ اور پھر ترکی کو یہ آپریشن روکنا پڑے گا۔ہر دو صورتوں میں بشار الاسد کی عملداری کاامریکی مقصد پورا ہو جائے گا۔
اگر آپ کو یقین نہیں، تو کچھ عرصہ انتظار کریں، اگر امریکی پلان پربعینہ عمل ہوا توجب جنگ کی گر د بیٹھ جائے گی، تو ہر دو صورت میں آپ دیکھیں گے کہ اس ساری صورت حال کا سب سے بڑا بینیفیشری (ہمیشہ کی طرح اتفاق سے)ایران ہو گا۔

دسیوں ہزار قیدی
اس حوالے سے دی گئی خبروں میں ان قیدیوں کا ذکر بار بار آ رہا ہے۔ایسے دور میں جب امت کا نوجوان یورپ جانے کے لئے کسی بھی حد کو جانے کے لئے تیار ہیں، یورپ کی رنگینیوں کو چھوڑ کر داعش کی جھوٹی خلافت کے چکر میں پھنسنے والے یہ لوگ امت مسلمہ کا سرمایہ ہیں۔ ان لوگوں میں ڈاکٹر تھے،انجینیر تھے،ماہر معیشیت تھے، سائنسدان اور پرفیسر تھے۔سب سے بڑھ کر ان میں قربانی کا جذبہ تھا۔ یہ وہ لوگ تھے جو کسی بھی آزاد اسلامی ریاست کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ان قیدیوں میں عورتیں اور بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان لوگوں کی حفاظت فرمائے اور ان لوگوں کو داعشی فراڈ سے بچ کر، دین کی حقیقی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 

Steyn

Chief Minister (5k+ posts)
I agree with some of your points but you're wrong.

America doesn't like Iran and Iran is the only reason Israel hasn't yet completely taken over the Arab world. I wonder how can Pakistanis spread hatred against Iranis.

They're Shia but they're Muslims still and I would prefer them over Israel.

The Kurds if they're such good people, why are they fighting. America has abandoned them, there's no need to fight a war that is unneeded.
 

TONIC

Chief Minister (5k+ posts)
What is wrong with people , Turkey is not killing people, they are after ISIS terrorists who are attacking in Turkey and hiding in Kurd control areas, it’s like Raw attacking Pakistan and hiding in Afghanistan.
 

Ghulam-e-Qanbar

Councller (250+ posts)
سب سے پہلے تو پاکستان سعودی شہزادوں کو یمنیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر سعودی عرب کی حفاظت سے باہر نکلے۔ یمنی سعودیوں سے کروڑ گنا زیادہ اچھے سچے خالص مسلمان ہیں انشاللہ مقامات مقدسہ کی حفاظت اور خدمت آل شودر سے زیادہ کریں گے
آل شودر نے تو حرمین کی حفاظت کیلئے چار ہزار امریکی فوج بلا لی ہے
اگر کوئی حرمین سے مراد بادشاہوں کے پرسنل حرم سمجھے تو سمجھتا رہے
 

Mikkix

Minister (2k+ posts)
I agree with some of your points but you're wrong.

America doesn't like Iran and Iran is the only reason Israel hasn't yet completely taken over the Arab world. I wonder how can Pakistanis spread hatred against Iranis.

They're Shia but they're Muslims still and I would prefer them over Israel.

The Kurds if they're such good people, why are they fighting. America has abandoned them, there's no need to fight a war that is unneeded.
Iran is not the reason Israel is delaying the attacks on KSA. Once Israel clear its northern areas and allow Iran to take over so that no supporter of KSA in syria iraq lebenon would be there to attack Israel then the big game will begin. Iran is a deceptive country. God bless my KSA.
 

Steyn

Chief Minister (5k+ posts)
Iran is not the reason Israel is delaying the attacks on KSA. Once Israel clear its northern areas and allow Iran to take over so that no supporter of KSA in syria iraq lebenon would be there to attack Israel then the big game will begin. Iran is a deceptive country. God bless my KSA.

Ameen.

Iraq and Lebanon are irrelevant now. It's Syria and Iran that truly pose a threat to Israel. And look at what the Americans are doing. They don't have Muslims interest in heart.

I still stand by Iran. There must be a reason America and Israel is hell bent on destroying it and harming it. If Iran was their puppet, they would've showered money and help on it so it could harm Saudi Arabia.

At the same time, i wish there was no war between Saudia and Iran because only Muslims get hurt.
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
مجموعی صورت حال
ہر وہ جنگ جس میں دونوں فریق مسلمان ہو، ساری دنیا کے درد مند مسلمانوں کے لئے بری خبر بن کر آتی ہے، کیونکہ جیت کسی بھی فریق کی ہو، ہار ہمیشہ مسلمانوں کی ہوتی ہے۔لہذا ہماری یہی کوشش اور دعا ہوتی ہے کہ اللہ مسلمانوں کو اتفاق و اتحاد سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ایسی سازشوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
کرد (پیش مرگہ)
ہمارا ہمیشہ سے یہی موقف ہے کہ جس مسلم فرد گروہ تنظیم یا ملک نے امریکا کو اپنا دوست سمجھا وہ پچھتائے گا، اور جس نے امریکا کو اپنا دوست اور ایران کا دشمن سمجھا، اسے پچھتانے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، اور آئے روز اس کا مظاہرہ ہم دیکھتے رہتے ہیں۔ لہذا اس مشاہدہ کے باوجود اگر کوئی جماعت یا گروہ امریکی جھانسے میں آ جاتی ہے،تو اصولا کردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی ہونی چاہئے، مگر نہ چاہتے ہوئے بھی اس لڑائی سے افسوس ہوتا ہے۔ شاید اس وجہ سے کہ کچھ بھی ہو، یہ بہرحال مسلمانوں کے درمیان لڑائی ہے، یا شاید اس وجہ سے کہ ایسی جنگوں میں متحاربین کے ساتھ ساتھ بے گناہ لوگ خصوصا عورتیں اور بچے بڑی تعداد میں نشانہ بنتے ہیں۔
البتہ مضحکہ خیز بات اس سلسلے میں یہ ہے کہ جب تک کرد خود امریکی اتحادی بن کر دوسروں سے جنگ کرتے رہے، تب انہیں یاد نہیں آیا کہ امریکی بڑے ظالم ہوتے ہیں۔ مگر جیسے ہی امریکا نے ان کے ساتھ غداری کی اور بیچ منجدھار میں چھوڑا، تو ان کو فورا یاد آ گیا کہ امریکا تو بہت ظالم ہے، چنانچہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ابو غریب اور دوسرے ٹارچر سیلوں کی تصاویر شائع کرنا شروع کر دیں۔

ترکی؛
ترکی کا کردار بہت مشکوک لگتا ہے اور مجھے اس بارے میں فیصلہ کرنے میں مشکل ہوتی ہے کہ طیب اردگان واقعی ویسا ہی ہے، جیسا کہ دیکھنے میں لگتا ہے، یا یہ شخص بھی کوئی فراڈ ہے۔بات صرف اسرائیل کے ساتھ تعلقات یا ترکی کے فحش ساحلوں کی نہیں،ترکی نے پچھلے اٹھارہ سال سے افغانستان میں امریکی سربراہی میں جاری ظلم و ستم میں پورا حصہ ڈالا ہوا ہے۔ افغانستان کے کئی ظالم لیڈر مثلا جنرل دوستم وغیرہ کو ترکی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔بہت سے لوگ طیب اردگان کو اس وجہ سے پسند کرتے ہیں کہ اس نے ترکی کی معیشت کو ترقی دی ہے۔ جب کہ اس نام نہاد ترقی کا بھانڈا س وقت پھوٹ گیا جب امریکی صدر نے ایک ٹویٹ کی اور ترکی لیرا زمین پر آ رہا۔ہم ایسی ایسی خیراتی ترقی کومثالی نہیں مانتے جو دشمن کی مرہون منت ہو، اور دشمن جب چاہے اسے ختم کر دے۔ اسی طرح شام کے حوالے سے ترکی کا کردار ہر گز مثالی نہیں۔اب اسی بات کو دیکھ لیا جائے کہ ترکی نے جو حالیہ حملہ کیا ہے، وہ مکمل طور پر امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے کیا ہے۔ چنانچہ اب ترکی اپنا کام کرے گا، اور امریکہ صرف مذمتی بیان اور باپندیوں کی دھمکیوں اور ڈنگ ٹپاؤ کاموں تک محدود رہے گا۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس جنگ سے مسلمانوں کے حق میں کچھ اچھا نتیجہ برآمد ہونا مشکل ہے۔
امریکا
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ امریکا نے اس لئے اپنی فوجیں شام سے نکال لی ہیں کہ وہاں حکومت تبدیل ہو گئی ہے، اورٹرمپ حکومت کو ایسی جنگیں پسند نہیں۔جب کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ میں حکومت تبدیل ہونے سے پالیسیاں نہیں بدلی جاتیں، اور یہ جو کچھ ہو رہا ہے پہلے سے طے شدہ پلان کے تحت ہے۔اور کوئی بھی حکومت ہوتی، اس نے ایسا ہی کرنا تھا۔امریکہ کو مسلمانوں کے جہادی پوٹنشل کو ختم کرنے کے لئے داعش کے گھڑاگ کی ضرورت تھی،، داعش کو ختم کرنے کے لئے کرد پیش مرگہ، اور کردوں کو ختم کرنے کے لئے ترکی کی ضرورت تھی۔اور یہ سارا گیم پلان پہلے سے تیار تھا، اور اسی پر عمل ہو رہا ہے۔
اس میں شک نہیں کہ امریکہ کے اس عمل سے اسے نقصان پہنچا ہے۔ اور اس پر تنقید ہو رہی ہے، اس کے دیگر اتحادیوں میں بد اعتمادی پیدا ہوئی ہے، اور اس کی کریڈیبلیٹی(ساکھ) کو شدید نقصان پہنچا ہے۔چنانچہ سوال یہ ہے کہ امریکہ نے یہ بدنامی مول کیوں لی۔اگر یہ کہا جائے کہ امریکہ جنگوں سے تنگ آ چکا ہے، تو اسے پھر سب سے پہلے افغانستان سے انخلا کرنا چاہئے تھا، جہاں اس کا جانی و مالی نقصان کہیں ذیادہ ہے، جبکہ شام میں امریکہ کو کوئی خاص پریشانی نہیں تھی۔
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ایسا امریکا نے ہمیشہ کی طرح ایران کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا ہے۔ امریکہ زبانی کلامی دعوں کے برعکس، عملی طور پر پورے شام پر بشار الاسد کی عمل داری چاہتا ہے، جس میں کرد علاقے بھی شامل ہیں۔ اب اگر یہی حملہ شامی حکومت کرتی، اور امریکہ اسی طرح کردوں کو بیچ منجدھار چھوڑ کر چلا جاتا،تو اس کی ایران کے ساتھ دشمنی کا بھانڈا پھوٹ جاتا۔چنانچہ اس کا یہ حل نکالا کہ کردوں کا کانٹا ترکی کے ذریعے نکلوایا جائے۔ اور جب کرد اپنی طاقت ختم کر بیٹھیں، توبشار الاسد اورفرقہ پرست شیعہ ملیشئائیں آرام سے آ کر ان علاقوں پر قبضہ کرلیں، جن پر بصورت دیگر وہ قبضہ نہیں کر سکتے تھے۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کرد خود ہی شامی حکومت کے ساتھ اتحاد پر مجبور ہو جائیں۔ جس کا مطلب ہے کہ پھر روس بھی میدان میں ہو گا۔ اور پھر ترکی کو یہ آپریشن روکنا پڑے گا۔ہر دو صورتوں میں بشار الاسد کی عملداری کاامریکی مقصد پورا ہو جائے گا۔
اگر آپ کو یقین نہیں، تو کچھ عرصہ انتظار کریں، اگر امریکی پلان پربعینہ عمل ہوا توجب جنگ کی گر د بیٹھ جائے گی، تو ہر دو صورت میں آپ دیکھیں گے کہ اس ساری صورت حال کا سب سے بڑا بینیفیشری (ہمیشہ کی طرح اتفاق سے)ایران ہو گا۔

دسیوں ہزار قیدی
اس حوالے سے دی گئی خبروں میں ان قیدیوں کا ذکر بار بار آ رہا ہے۔ایسے دور میں جب امت کا نوجوان یورپ جانے کے لئے کسی بھی حد کو جانے کے لئے تیار ہیں، یورپ کی رنگینیوں کو چھوڑ کر داعش کی جھوٹی خلافت کے چکر میں پھنسنے والے یہ لوگ امت مسلمہ کا سرمایہ ہیں۔ ان لوگوں میں ڈاکٹر تھے،انجینیر تھے،ماہر معیشیت تھے، سائنسدان اور پرفیسر تھے۔سب سے بڑھ کر ان میں قربانی کا جذبہ تھا۔ یہ وہ لوگ تھے جو کسی بھی آزاد اسلامی ریاست کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ان قیدیوں میں عورتیں اور بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان لوگوں کی حفاظت فرمائے اور ان لوگوں کو داعشی فراڈ سے بچ کر، دین کی حقیقی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
yeh post oer iske replies per ghoar karain....toe bhi har koyee kisi na kisis islami mumlikat ko nishana bana raha hai...ghaltiyan sab ne ki hain..mgar is waqt sab se zarori baat yeh hai keh koyee muslam groah/mulk kisi doosre pe humla na karey....Terrorist organization (on the basis of evidence) be marked...and a combine force of all Islamic countries must take action against it...under approval of OIC....all national conflicts among muslim countries be dealt among muslim countries forum...that s how we can keep external forces interruption in our matters....and can limit their games....unity and faith is the only solution for muslim countries...all have their potential and united we cn avail that...sabotage will happen...must muslim states must remain firm over their stance of resolution of issues peacefully...enough of bloodshed of muslims...enough of killing of each other...
 

Khan125

Chief Minister (5k+ posts)
مجموعی صورت حال
ہر وہ جنگ جس میں دونوں فریق مسلمان ہو، ساری دنیا کے درد مند مسلمانوں کے لئے بری خبر بن کر آتی ہے، کیونکہ جیت کسی بھی فریق کی ہو، ہار ہمیشہ مسلمانوں کی ہوتی ہے۔لہذا ہماری یہی کوشش اور دعا ہوتی ہے کہ اللہ مسلمانوں کو اتفاق و اتحاد سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ایسی سازشوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
کرد (پیش مرگہ)
ہمارا ہمیشہ سے یہی موقف ہے کہ جس مسلم فرد گروہ تنظیم یا ملک نے امریکا کو اپنا دوست سمجھا وہ پچھتائے گا، اور جس نے امریکا کو اپنا دوست اور ایران کا دشمن سمجھا، اسے پچھتانے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، اور آئے روز اس کا مظاہرہ ہم دیکھتے رہتے ہیں۔ لہذا اس مشاہدہ کے باوجود اگر کوئی جماعت یا گروہ امریکی جھانسے میں آ جاتی ہے،تو اصولا کردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی ہونی چاہئے، مگر نہ چاہتے ہوئے بھی اس لڑائی سے افسوس ہوتا ہے۔ شاید اس وجہ سے کہ کچھ بھی ہو، یہ بہرحال مسلمانوں کے درمیان لڑائی ہے، یا شاید اس وجہ سے کہ ایسی جنگوں میں متحاربین کے ساتھ ساتھ بے گناہ لوگ خصوصا عورتیں اور بچے بڑی تعداد میں نشانہ بنتے ہیں۔
البتہ مضحکہ خیز بات اس سلسلے میں یہ ہے کہ جب تک کرد خود امریکی اتحادی بن کر دوسروں سے جنگ کرتے رہے، تب انہیں یاد نہیں آیا کہ امریکی بڑے ظالم ہوتے ہیں۔ مگر جیسے ہی امریکا نے ان کے ساتھ غداری کی اور بیچ منجدھار میں چھوڑا، تو ان کو فورا یاد آ گیا کہ امریکا تو بہت ظالم ہے، چنانچہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے ابو غریب اور دوسرے ٹارچر سیلوں کی تصاویر شائع کرنا شروع کر دیں۔

ترکی؛
ترکی کا کردار بہت مشکوک لگتا ہے اور مجھے اس بارے میں فیصلہ کرنے میں مشکل ہوتی ہے کہ طیب اردگان واقعی ویسا ہی ہے، جیسا کہ دیکھنے میں لگتا ہے، یا یہ شخص بھی کوئی فراڈ ہے۔بات صرف اسرائیل کے ساتھ تعلقات یا ترکی کے فحش ساحلوں کی نہیں،ترکی نے پچھلے اٹھارہ سال سے افغانستان میں امریکی سربراہی میں جاری ظلم و ستم میں پورا حصہ ڈالا ہوا ہے۔ افغانستان کے کئی ظالم لیڈر مثلا جنرل دوستم وغیرہ کو ترکی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔بہت سے لوگ طیب اردگان کو اس وجہ سے پسند کرتے ہیں کہ اس نے ترکی کی معیشت کو ترقی دی ہے۔ جب کہ اس نام نہاد ترقی کا بھانڈا س وقت پھوٹ گیا جب امریکی صدر نے ایک ٹویٹ کی اور ترکی لیرا زمین پر آ رہا۔ہم ایسی ایسی خیراتی ترقی کومثالی نہیں مانتے جو دشمن کی مرہون منت ہو، اور دشمن جب چاہے اسے ختم کر دے۔ اسی طرح شام کے حوالے سے ترکی کا کردار ہر گز مثالی نہیں۔اب اسی بات کو دیکھ لیا جائے کہ ترکی نے جو حالیہ حملہ کیا ہے، وہ مکمل طور پر امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے کیا ہے۔ چنانچہ اب ترکی اپنا کام کرے گا، اور امریکہ صرف مذمتی بیان اور باپندیوں کی دھمکیوں اور ڈنگ ٹپاؤ کاموں تک محدود رہے گا۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس جنگ سے مسلمانوں کے حق میں کچھ اچھا نتیجہ برآمد ہونا مشکل ہے۔
امریکا
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ امریکا نے اس لئے اپنی فوجیں شام سے نکال لی ہیں کہ وہاں حکومت تبدیل ہو گئی ہے، اورٹرمپ حکومت کو ایسی جنگیں پسند نہیں۔جب کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ میں حکومت تبدیل ہونے سے پالیسیاں نہیں بدلی جاتیں، اور یہ جو کچھ ہو رہا ہے پہلے سے طے شدہ پلان کے تحت ہے۔اور کوئی بھی حکومت ہوتی، اس نے ایسا ہی کرنا تھا۔امریکہ کو مسلمانوں کے جہادی پوٹنشل کو ختم کرنے کے لئے داعش کے گھڑاگ کی ضرورت تھی،، داعش کو ختم کرنے کے لئے کرد پیش مرگہ، اور کردوں کو ختم کرنے کے لئے ترکی کی ضرورت تھی۔اور یہ سارا گیم پلان پہلے سے تیار تھا، اور اسی پر عمل ہو رہا ہے۔
اس میں شک نہیں کہ امریکہ کے اس عمل سے اسے نقصان پہنچا ہے۔ اور اس پر تنقید ہو رہی ہے، اس کے دیگر اتحادیوں میں بد اعتمادی پیدا ہوئی ہے، اور اس کی کریڈیبلیٹی(ساکھ) کو شدید نقصان پہنچا ہے۔چنانچہ سوال یہ ہے کہ امریکہ نے یہ بدنامی مول کیوں لی۔اگر یہ کہا جائے کہ امریکہ جنگوں سے تنگ آ چکا ہے، تو اسے پھر سب سے پہلے افغانستان سے انخلا کرنا چاہئے تھا، جہاں اس کا جانی و مالی نقصان کہیں ذیادہ ہے، جبکہ شام میں امریکہ کو کوئی خاص پریشانی نہیں تھی۔
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ایسا امریکا نے ہمیشہ کی طرح ایران کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا ہے۔ امریکہ زبانی کلامی دعوں کے برعکس، عملی طور پر پورے شام پر بشار الاسد کی عمل داری چاہتا ہے، جس میں کرد علاقے بھی شامل ہیں۔ اب اگر یہی حملہ شامی حکومت کرتی، اور امریکہ اسی طرح کردوں کو بیچ منجدھار چھوڑ کر چلا جاتا،تو اس کی ایران کے ساتھ دشمنی کا بھانڈا پھوٹ جاتا۔چنانچہ اس کا یہ حل نکالا کہ کردوں کا کانٹا ترکی کے ذریعے نکلوایا جائے۔ اور جب کرد اپنی طاقت ختم کر بیٹھیں، توبشار الاسد اورفرقہ پرست شیعہ ملیشئائیں آرام سے آ کر ان علاقوں پر قبضہ کرلیں، جن پر بصورت دیگر وہ قبضہ نہیں کر سکتے تھے۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کرد خود ہی شامی حکومت کے ساتھ اتحاد پر مجبور ہو جائیں۔ جس کا مطلب ہے کہ پھر روس بھی میدان میں ہو گا۔ اور پھر ترکی کو یہ آپریشن روکنا پڑے گا۔ہر دو صورتوں میں بشار الاسد کی عملداری کاامریکی مقصد پورا ہو جائے گا۔
اگر آپ کو یقین نہیں، تو کچھ عرصہ انتظار کریں، اگر امریکی پلان پربعینہ عمل ہوا توجب جنگ کی گر د بیٹھ جائے گی، تو ہر دو صورت میں آپ دیکھیں گے کہ اس ساری صورت حال کا سب سے بڑا بینیفیشری (ہمیشہ کی طرح اتفاق سے)ایران ہو گا۔

دسیوں ہزار قیدی
اس حوالے سے دی گئی خبروں میں ان قیدیوں کا ذکر بار بار آ رہا ہے۔ایسے دور میں جب امت کا نوجوان یورپ جانے کے لئے کسی بھی حد کو جانے کے لئے تیار ہیں، یورپ کی رنگینیوں کو چھوڑ کر داعش کی جھوٹی خلافت کے چکر میں پھنسنے والے یہ لوگ امت مسلمہ کا سرمایہ ہیں۔ ان لوگوں میں ڈاکٹر تھے،انجینیر تھے،ماہر معیشیت تھے، سائنسدان اور پرفیسر تھے۔سب سے بڑھ کر ان میں قربانی کا جذبہ تھا۔ یہ وہ لوگ تھے جو کسی بھی آزاد اسلامی ریاست کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ان قیدیوں میں عورتیں اور بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان لوگوں کی حفاظت فرمائے اور ان لوگوں کو داعشی فراڈ سے بچ کر، دین کی حقیقی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Kiska agenda phela raha hey DANGAR ANDESH?
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
yeh post oer iske replies per ghoar karain....toe bhi har koyee kisi na kisis islami mumlikat ko nishana bana raha hai...ghaltiyan sab ne ki hain..mgar is waqt sab se zarori baat yeh hai keh koyee muslam groah/mulk kisi doosre pe humla na karey....Terrorist organization (on the basis of evidence) be marked...and a combine force of all Islamic countries must take action against it...under approval of OIC....all national conflicts among muslim countries be dealt among muslim countries forum...that s how we can keep external forces interruption in our matters....and can limit their games....unity and faith is the only solution for muslim countries...all have their potential and united we cn avail that...sabotage will happen...must muslim states must remain firm over their stance of resolution of issues peacefully...enough of bloodshed of muslims...enough of killing of each other...
Kiska agenda phela raha hey DANGAR ANDESH?
I agree with some of your points but you're wrong.

America doesn't like Iran and Iran is the only reason Israel hasn't yet completely taken over the Arab world. I wonder how can Pakistanis spread hatred against Iranis.

They're Shia but they're Muslims still and I would prefer them over Israel.

The Kurds if they're such good people, why are they fighting. America has abandoned them, there's no need to fight a war that is unneeded.
اگر صرف بیانات کو دیکھا جائے تو آپ کی بات ٹھیک ہے، لیکن اگر عملی اقدامات کو دیکھا جائے تو حقیقت ھال واضح ہو جائے گی۔
جب بیانات اور عمل میں تضاد ہو، تو عمل کو دیکھا جائے گا۔
کیا آپ بتا سکتے ہو کہ امریکہ نے اب تک یمن میں کتنے ڈرون حملے کئے ہیں، اور ان مین سے کتنے حوثی باغیوں پر کئے ہیں؟
کیا آپ بتا سکتے ہو کہ امریکا نے شام میں بشار مخالف قوتوں پر کتنے حملے کئے ہیں،کتنے بشار مخالف قتل کئے ہیں، اور اور بشار اور شیعہ تنظیموں پر کتنے حملے کئے ہیں؟ اور کتنے شامی فوجی اور مرگ بر امریکا کے نعرے لگاتے فرقہ پرست شیعہ مسلح قاتلوں کو ٹھکانے لگایا؟
کیا امریکا نے عراق کو ایران کے بڑے دشمن صدام سے چھڑا کر ایران کے حوالے نہیں کیا؟
آخر ایسا کیوں ہے کہ امریکا جب کچھ کرتا ہے، یا کچھ نہیں کرتا، تو اس کا براہ راست فائدہ ایران کو ہوتا ہے؟ اب اسی شام میں فوجی انخلا کو دیکھ لو۔میں آپ کو لکھ کر دے چکا ہوں کہ اس کا اصل فائدہ ایران کو ہو گا، اور یہ کوئی دور کی کوڑی نہیں، بلکہ سامنے کی بات ہے۔اور نتیجہ سامنے بھی آ نا شروع ہو چکا ہے۔ جیسے ہی امریکی فوج منبج سے نکلی، وہاں فورا شامی افواج نے اپنے فوجی بھیج دیئے۔امریشیعی اتحاد ایک حقیقت ہے۔ جلد یا بدیر آپ کو تسلیم کرنا پڑے گا۔
 
Last edited:

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
What is wrong with people , Turkey is not killing people, they are after ISIS terrorists who are attacking in Turkey and hiding in Kurd control areas, it’s like Raw attacking Pakistan and hiding in Afghanistan.
آپ کرد اور داعش میں فرق نہیں کر سکتے
 

Steyn

Chief Minister (5k+ posts)
اگر صرف بیانات کو دیکھا جائے تو آپ کی بات ٹھیک ہے، لیکن اگر عملی اقدامات کو دیکھا جائے تو حقیقت ھال واضح ہو جائے گی۔
جب بیانات اور عمل میں تضاد ہو، تو عمل کو دیکھا جائے گا۔
کیا آپ بتا سکتے ہو کہ امریکہ نے اب تک یمن میں کتنے ڈرون حملے کئے ہیں، اور ان مین سے کتنے حوثی باغیوں پر کئے ہیں؟
کیا آپ بتا سکتے ہو کہ امریکا نے شام میں بشار مخالف قوتوں پر کتنے حملے کئے ہیں،کتنے بشار مخالف قتل کئے ہیں، اور اور بشار اور شیعہ تنظیموں پر کتنے حملے کئے ہیں؟ اور کتنے شامی فوجی اور مرگ بر امریکا کے نعرے لگاتے فرقہ پرست شیعہ مسلح قاتلوں کو ٹھکانے لگایا؟
کیا امریکا نے عراق کو ایران کے بڑے دشمن صدام سے چھڑا کر ایران کے حوالے نہیں کیا؟
آخر ایسا کیوں ہے کہ امریکا جب کچھ کرتا ہے، یا کچھ نہیں کرتا، تو اس کا براہ راست فائدہ ایران کو ہوتا ہے؟ اب اسی شام میں فوجی انخلا کو دیکھ لو۔میں آپ کو لکھ کر دے چکا ہوں کہ اس کا اصل فائدہ ایران کو ہو گا، اور یہ کوئی دور کی کوڑی نہیں، بلکہ سامنے کی بات ہے۔اور نتیجہ سامنے بھی آ نا شروع ہو چکا ہے۔ جیسے ہی امریکی فوج منبج سے نکلی، وہاں فورا شامی افواج نے اپنے فوجی بھیج دیئے۔امریشیعی اتحاد ایک حقیقت ہے۔ جلد یا بدیر آپ کو تسلیم کرنا پڑے گا۔
What about the sanctions on Iran?

Iran would be a completely different country if not for those sanctions imposed by US
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
What about the sanctions on Iran?

Iran would be a completely different country if not for those sanctions imposed by US
ہا ہا ہا آپ ان پابندیوں کو امریکہ ایران دشمنی کی دلیل سمجھتے ہو؟؟
امریکا افغانستان پر بھی پابندیاں لگا دیتا، حملہ کیوں کیا؟۔
عراق پر لیبیا پر بھی صرف پابندیاں لگا دیتا، حملہ کیوں کیا؟
یہ پابندیاں صرف ڈرامہ ہیں، اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے صرف اتنی ہی لگائی جاتی ہیں کہ دونوں کے درمیاں دشمنی کا بھرم بھی قائم رہے،اور ایران کا سانس بھی پوری طرح بند نہ ہو/۔
آپ خود سوچو کہ اگر یہ نام نہاد پابندیاں بھی نہ ہوتی تو پھر آپ کے پاس دونوں کی دشمنی کو ثابت کرنے کے لئے کون سی دلیل ملتی؟ لہذا سادہ لوح لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے یہ پابندیوں والا ڈرامہ کھیلا جاتا ہے۔ اگر ان وقتی پابندیوں کا کوئی اثر ہوتا بھی ہے، تو وہ عوام بھگتی ہے۔ ایرانی ملا جو امریکا کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، اور اربوں ڈالر کے مالک ہیں، کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لہذا یہی وجہ ہے کہ ایران نے کتنے ہی ملکوں میں اپنی ملیشیائیں کھول رکھی ہیں، جن کے ہتھیار ٹریننگ ، کھانے پینے سے لے کر ہگنے موتنے کا تمام تر انتظام ایران کی طرف سے ہوتا ہے(اگر آپ کو یقین نہیں تو حزب اللہ کے سربراہ کا تصدیق شدہ بیان موجود ہے، سرچ کر لو)۔