بلوچستان کے علاقے ڈیر ہ بگٹی میں پانی کی شدید قلت کے باعث عوام ایک ایک بوند کیلئے ترس رہے ہیں،صورتحال اس قدر مخدوش ہے کہ انسان و حیوان ایک ہی گھاٹ سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔
سوشل میڈیا پر ڈیرہ بگٹی کی تحصیل پیر کوہ میں پانی کی شدید قلت کا معاملہ اٹھایا گیا ہے تاہم اس حوالے سے ایف سی کے علاوہ ابھی تک کسی بھی حکومتی ادارے کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدام نظر نہیں آیا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز، تصاویر اور معلومات کو دیکھ کر 21ویں صدی کے اس جدید دور میں رہنے والے انسان بھی حیران ہیں کہ آج کے اس دور میں بھی انسان ایسی زندگی جینے پر مجبور ہیں کہ اسے اپنی پیاس بھجانے کیلئے اتنے جتن کرنے پڑتے ہیں۔
اور یہی نہیں صورتحال اس قدر شدید ہوگئی ہے پانی کی قلت کے باعث علاقے میں انسانوں اور جانوروں کی بڑی تعداد موت کے منہ میں جانا شروع ہوگئی ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے پیر کوہ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں لوگوں کو ایک ٹینک سے پانی بھرتے دیکھا جاسکتا ہے،انہوں نے لکھا کہ اس وقت پیر کوہ میں کربلا کا سماء ہے، بلوچستان حکومت عوام کے حقیقی مسائل پر توجہ دے۔
سپریم کورٹ کی پریس ایسوسی ایشن کے سابق صدر طیب بلوچ نے ایک معصوم بچی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ منرل واٹر پینے والے حکمران غریب کی بچی کو پینے کیلئے پانی ایک قطرہ نہیں دے سکتے، پیر کوہ میں جنم لینے والے انسانی المیہ میں یہ ثابت ہوگیا کہ بلوچستان حکومت حق حکمرانی کھو چکی ہے۔
ایک صارف نے ایسی تصویر پوسٹ کی جسے دیکھ کر انسانیت کو ضرور شرما جانا چاہیے،اس تصویر میں چند لوگ گندے پانی کے جوہڑ سے بوتلوں میں پانی بھرتے دکھائی دے رہے ہیں، اسی تالاب کے اردگرد مویشی بھی موجود ہیں جو اپنی پیاس بھجانے کیلئے تالاب کا گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
جہانزیب بلوچ نےلکھا کہ پانی کی قلت کے سبب پیرکوہ میں بے شمار امراض جنم لے رہے ہیں اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، حکومت اس مسئلے کے حل کیلئے جلد از جلد اقدامات کرے اور عوام کو پانی کے ساتھ ساتھ صحت کی سہولیات بھی فراہم کرے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صحافی اورنگزیب کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کو کون چلار ہا ہے کیونکہ وزیراعلی بزنجو تو منظر سے غائب ہیں، ایم پی ایزوزیراعلی کو ڈھونڈ رہے ہیں، ڈیرہ بگٹی میں ہیضہ کی وباء اور امن و امان کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے ، یہ کس کے ہاتھ میں حکمرانی دیدی گئی ہے؟
چند صارفین نے پیر کوہ کی اس صورتحال میں ایف سی کے جوانوں کی جانب سے ملنے والی مدد کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔