ایک خیال پاکستان کی حقیقی آزادی کا ??

muhammadadeel

Chief Minister (5k+ posts)
Flagbig.GIF


یورپی قومیں جس طرح نسل اور مذہب پرست ہیں اس کا نتیجہ صرف حال ہی میں نہیں ماضی میں یہودیوں کے قتل عام سے واضع ہے۔

ٹیلی نار، میکڈالنڈ، کوکا کولا، جیز موبی لنک۔ یہ کمپنیاں جہاں جس ملک سے آتی ہیں وہاں تو ہم پاکستانی مسلمانوں کے ساتھ اکثر کے ساتھ انسانوں والا سلوک تک نہیں کیا جاتا۔ نوکریوں میں نسل پرستی کا استمال سے لے کر بلاوجہ مسلمانوں کو گالی یورپی کلچر ہے۔ جو سفید کالر کی جابز ہیں اُن میں بیشتر وہ مسلمان کام کرتے ہیں جن کی زہنی قابلیت گوروں سے کئے گناہ بہتر ہوتی ہے۔ لیکن پھر بھی اُن کے ساتھ ہتک امیز رویہ رکھا جاتا ہے۔ صرف اس لیے کے رنگ اور نسل مختلف ہے۔ چاہے اِن کی سوچ گوروں سے بہتر ہو۔

ایران میں انقلاب کا مقصد خون خرابہ نہیں تھا۔ نہ ہی اُن کی خواہش تھی کے شاہ ایران کو دھکے دے کر نکالو۔

بلکہ انقلاب کا اصل مقصد ایرانی لوگوں کا نظام معیشت کے خلاف بغاوت تھی۔ برٹش کمپنیاں جس طرح ایران سے تیل نکال کر لے جا رہیں تھیں اور ایران کو جوتوں میں دال برابر اپنے ہی گھر میں عزت مل رہی تھی۔ ایرانی لوگ اِس پر کھڑے ہوئے۔ اور کوئی وجہ نہ تھی۔

پاکستان بھی یاد رہے ہم مسلمانوں کے معاشی حالات جو جانوروں برابر آ چکے تھے اِس لیے وجود میں آیا۔ تاکہ ہم اپنی معاش پر خود کا کنٹرول کر سکیں۔

میں یہ نہیں کہتا کے عمران خان پر اعتبار کرو اور صدارتی نظام لاؤ۔ کیونکہ جب سے عمران خان نے صدارتی اسلامی نظام کے خلاف رائے رکھی ہے اِس شخص کی حقیقی طور پر زہنی اور عملی قابلیت کو میں صفر سمجھتا ہوں۔ دوسری طرف جب تک یورپی ممالک کی طرح پاکستانی ٹیکس آفس غیر ملکی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس نہیں لگاتا تب تک پاکستان کا سارا منافع باہر جاتا رہے گا۔

حبیب بینک، پی ٹی سی ایل جیسے ادارے بہت منافع بخش تھے۔ پھر ایک کو شریف صاحب نے نیلام کر دیا۔ دوسرے کو مشرف صاحب نے نیلام کر دیا۔ اب واپڈا، ریلوے یا پی آئی اے کو عمران خان صاحب کے ہاتھوں نیلامی ملے گی۔

عمران خان زہنی طور پر اس قابل نہیں کے یہ انقلابی قدم اُٹھائے۔ جب تک ہم مواصلات اور اس جیسے ادارے جس میں بےتحاشا پیسہ بنایا جاتا ہے اِن کو دوبارہ نیشلائز نہیں کریں گے تب تک ہم بھوکے ننگے دنیا کے آگے بھیک مانگتے رہیں گے۔ صدارتی نظام اور نیشلائزیشن ہی حقیقی طور پر پاکستان کو دوبارہ کھڑا کر سکتا ہے۔ عمران خان کا نہ دماغ اور نہ زبان اس قابل ہے کہ اِس طرف ایک قدم بھی چلے۔

 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
Flagbig.GIF


یورپی قومیں جس طرح نسل اور مذہب پرست ہیں اس کا نتیجہ صرف حال ہی میں نہیں ماضی میں یہودیوں کے قتل عام سے واضع ہے۔

ٹیلی نار، میکڈالنڈ، کوکا کولا، جیز موبی لنک۔ یہ کمپنیاں جہاں جس ملک سے آتی ہیں وہاں تو ہم پاکستانی مسلمانوں کے ساتھ اکثر کے ساتھ انسانوں والا سلوک تک نہیں کیا جاتا۔ نوکریوں میں نسل پرستی کا استمال سے لے کر بلاوجہ مسلمانوں کو گالی یورپی کلچر ہے۔ جو سفید کالر کی جابز ہیں اُن میں بیشتر وہ مسلمان کام کرتے ہیں جن کی زہنی قابلیت گوروں سے کئے گناہ بہتر ہوتی ہے۔ لیکن پھر بھی اُن کے ساتھ ہتک امیز رویہ رکھا جاتا ہے۔ صرف اس لیے کے رنگ اور نسل مختلف ہے۔ چاہے اِن کی سوچ گوروں سے بہتر ہو۔

ایران میں انقلاب کا مقصد خون خرابہ نہیں تھا۔ نہ ہی اُن کی خواہش تھی کے شاہ ایران کو دھکے دے کر نکالو۔

بلکہ انقلاب کا اصل مقصد ایرانی لوگوں کا نظام معیشت کے خلاف بغاوت تھی۔ برٹش کمپنیاں جس طرح ایران سے تیل نکال کر لے جا رہیں تھیں اور ایران کو جوتوں میں دال برابر اپنے ہی گھر میں عزت مل رہی تھی۔ ایرانی لوگ اِس پر کھڑے ہوئے۔ اور کوئی وجہ نہ تھی۔

پاکستان بھی یاد رہے ہم مسلمانوں کے معاشی حالات جو جانوروں برابر آ چکے تھے اِس لیے وجود میں آیا۔ تاکہ ہم اپنی معاش پر خود کا کنٹرول کر سکیں۔

میں یہ نہیں کہتا کے عمران خان پر اعتبار کرو اور صدارتی نظام لاؤ۔ کیونکہ جب سے عمران خان نے صدارتی اسلامی نظام کے خلاف رائے رکھی ہے اِس شخص کی حقیقی طور پر زہنی اور عملی قابلیت کو میں صفر سمجھتا ہوں۔ دوسری طرف جب تک یورپی ممالک کی طرح پاکستانی ٹیکس آفس غیر ملکی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس نہیں لگاتا تب تک پاکستان کا سارا منافع باہر جاتا رہے گا۔

حبیب بینک، پی ٹی سی ایل جیسے ادارے بہت منافع بخش تھے۔ پھر ایک کو شریف صاحب نے نیلام کر دیا۔ دوسرے کو مشرف صاحب نے نیلام کر دیا۔ اب واپڈا، ریلوے یا پی آئی اے کو عمران خان صاحب کے ہاتھوں نیلامی ملے گی۔

عمران خان زہنی طور پر اس قابل نہیں کے یہ انقلابی قدم اُٹھائے۔ جب تک ہم مواصلات اور اس جیسے ادارے جس میں بےتحاشا پیسہ بنایا جاتا ہے اِن کو دوبارہ نیشلائز نہیں کریں گے تب تک ہم بھوکے ننگے دنیا کے آگے بھیک مانگتے رہیں گے۔ صدارتی نظام اور نیشلائزیشن ہی حقیقی طور پر پاکستان کو دوبارہ کھڑا کر سکتا ہے۔ عمران خان کا نہ دماغ اور نہ زبان اس قابل ہے کہ اِس طرف ایک قدم بھی چلے۔

تم لوگ انڈیا میں اپنے ادارے نیسنلائیز کیوں نہیں کرتے جو ہمیں بتانے آگئے ہو عمران میں عقل ہو نہ ہو مگر اسنے موزی کو پورا ڈنڈا اندر تک دے رکھا ہے