آرتھرائیٹس اور گھٹنوں کے درد کا بہترین علاج ھے۔

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

بیل گری

مختلف نام : (بنگلہ ) بلوا (ہندی) بیل پھل (مرہٹی) بیل (پنجابی ) بِل (عربی) سَفر جل ہندی (سندھی) کا ٹھوری
beal fruit ، wood apple (گجراتی) بیلی بیلو (سنسکرت) بِلو ،بلوا (انگریزی)

پہچان :۔

یہ درخت بیل کا تازہ نیم پختہ پھل ہے۔ جس کو کاٹ کو دھوپ میں خشک کر لیتے ہیں۔ اس کا خار دار درخٹ ۱۵ سے ۲۵ فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ تنا بہت موٹا ہوتا ہے۔ اس پر کانٹے نہیں ہوتے اور اس کے پتوں کے کانٹے ہوتے ہیں۔ جو بہت تیز اور مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کے پتے ثلاثی یعنی تین تین ہوتے ہیں۔ دو پتے بالمقابل ہوتے ہیں۔ موسم گرما سے قبل اس کے پرانتے پتے جھڑ جاتے ہیں ۔ اور چیت بیساکھ میں نئے پتے نکل آتے ہیں ۔ جن کا رنگ سُرخ ہوتا ہے۔ لیکن بعد میں سبز رنگ کے ہوجاتے ہیں۔ موسم گرما کے آتے ہی پھل پکنے شروع ہو جاتے ہیں۔ اس وقت درخت کے تمام پتے جھڑ جاتے ہیں۔ اور درخت پر صرف پھل ہی رہ جاتے ہیں۔ پھل جسامت میں نارنج کے برابر ہوتا ہے۔ جس کا وزن آدھ پائو سے لے کر نصف سیر تک ہوتا ہے۔ اس کا چھلکا دبیز ، سخت اور چکنا ہوتا ہے ۔ اس کے اندر سخت گودا بھرا ہوتا ہے۔ پکنے پر گودا نرم ہوجاتا ہے۔ اور اس میں مٹھاس آجاتی ہے۔ ہندو اس درخت کو بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اور اس کو ضائع کرنا گنا ہ سمجھتے ہیں۔ اور اس کے پتوں کو شیو جی کی مورتی پر چڑھاتے ہیں۔ میرٹھ کا کا غذی بیل بہترین سمجھا جاتا ہے۔ اس میں بیج بہت کم ہوتے ہیں۔ موسم سرما کے خاتمہ پر پھول چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے آتے ہیں۔ پھولوں میں شہد کی مانند خوشبو آتی ہے۔ اس میں ٹے نین کے سوا کوئی دوسراجزو موثرہ تا حال دریافت نہیں ہوا

اس کو کسی کھلے برتن میں رکھ کر دھوپ میں رکھ دیں چھ یا سات دن بعد یہ ہلکا پھول کی طرح بے وزن ھو جائے گا ۔پھر اس کو گرائینڈ کرکے سوجی جیسا بنا لیں ۔ھم وزن سوجی اس میں مکس کر کے دیسی گھی اور گڑ سے حلوا بنا لیں پھر اس حلوے کی ٹکیاں بنا لیں ۔ایک ٹکی پانی کے ساتھ رات کو سونے سے پہلے استعمال کریں ۔یاد رکھیں کہ پانی کی ایک بوتل ساتھ رکھیں رات کو شدید پیاس لگے گی پانی پیتے رہیں لیکن اس کے کھانے کا وقت سونے سے پہلے ھے کیونکہ اس کے بعد کچھ نہیں کھانا۔اس سے پہلے جو مرضی کھائیں۔صبح تک اور کچھ نہ کھائیں۔ان شاءاللہ پہلی خوراک سے ھی پتہ چل جائے گا کہ یہ کتنی قیمتی چیز ہے

وکالت کے دور میں ایک مسئلہ در پیش ھوا۔کہ میری والدہ کو جوڑوں خصوصا” گھٹنوں میں درد شروع ھوا وہ بہت تکلیف میں تھی تمام ڈاکٹرز سے مشورہ کے بعد پتہ چلا کہ سوائے درد ختم کرنے والے کیپسولز کے کو ئی علاج نہیں ہے بہت پریشانی ھوئی ۔اور ایک موقع ایسا آیا کہ درد کی گولیوں کا اثر ختم ھو گیا۔میں والدہ صاحبہ کے درد کی وجہ سے بہت پریشان تھا کہ ایک دن والدہ صاحبہ نے مجھے کہا کہ اب میں اٹھ کر کھڑی بھی نہیں ھوسکتی اور زیادہ پریشانی ھوئی اور میں اسی پریشانی میں کچہری جا رھا تھا کہ مجھے راستے میں ریلوے کا ایک ملازم ملا جو ھمارے گھر سے تھوڑے فاصلے پر رھتا تھا علیک سلیک ھوئی تو مجھے کہنے لگا آپ مجھے پریشان لگ رھے ھیں میں نے اسے والدہ کے گھٹنوں کے درد کے بارے بتایا اس نے مجھے کہا کہ یہ مرض مجھے بھی ھے مگر میں نے اس پر قابو پا لیا ھے اور یہ کہا کہ شام کو وہ ایک فروٹ لا کر دے گا اور طریقہ بھی بتائے گا۔اس روز شام کو وہ مالٹے سے تھوڑے بڑے سائز کے چھ سات دانے ایک پھل کے لے آیا جو میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔اس نے اس کا نام بیل بتایا اور استعمال کا طریقہ یہ بتایا کہ اس کو دھوپ میں رکھ دیں اور جب یہ سوکھ کر ھلکے ھو جائیں تو ان کو گرایئنڈ کرکے سوجی اور گھی ملا کر ان کا حلوا بنانا ھے اور رات کو صرف ایک چمچ کھا کر سو جانا ہے ۔ھم نے اس کی ھدایات پر عمل کیا اور والدہ صاحبہ نے رات کو ایک چمچ حلوہ پانی کے ساتھ لیا اور جب صبح اٹھی تو بڑے آرام سے چل پھر رہی تھی اور درد بھی غائب تھا اس کے بعد ھمارے گھر سے کبھی وہ حلوہ ختم نہیں ھوا جب تک والدہ صاحبہ زندہ رہیں ان کو درد بھی نہیں ھوا۔جوڈیشل سروس کے دوران میری پوسٹنگ سرگودھا ھوئی تو میرے ایک دوست جو کہ محکمہ زراعت میں ڈپٹی ڈائریکٹر تھے کی والدہ کا یہی مسئلہ پتہ چلا تو میں نے اسے فروٹ کا بتایا ۔اس کی فرمائش پر میں نے اپنے شہر سے وہ فروٹ منگوایا کیونکہ ھمارے شہر بھکر میں وہ صرف دو جگہ درخت لگا ھوا ھے۔اس کا حلوہ بنا کر اس دوست کی والدہ کو دیا تو وہ جو ہر روز درد کا ٹیکا لگواتی تھی ٹھیک ھو گئی صرف اس دوائی سے جو میں نے گھر سے بنوا کر دی تھی۔
پرانے ریسٹ ہاؤسز میں کوئی نہ کوئی درخت مل جاتا ھے۔خان پور تبادلہ ھوا تو ایک سرکاری وکیل کے والد صاحب کا علاج بھی اسی حلوے والی دوائی سے کیا تو وہ بھی ٹھیک ھو گئے حالانکہ انہوں نے آغا خان ھسپتال سے گھٹنے تبدیل کرانے کے لیئے وقت بھی لے لیا تھا مگر اس دوا سے وہ ٹھیک ھو گئے۔تو دوستو اس فروٹ کا نام بیل ھے ۔گھٹنوں کے درد کی بیماری بھی عام ھو گئی ھے شائد اس پوسٹ سے کئی لوگوں کا بھلا ھو جائے۔یہ فروٹ مالٹے یعنی اورنج سے تھوڑا سا بڑا اور بھاری ھوتا ھے ۔
آرتھرائیٹس اور گھٹنوں کے درد کا واحد علاج ھے۔
ماخوذ قلم محترم ڈسڑک اینڑ سیشن جج (ر) ثناءاللہ خان نیازی صاحب



66499799_2431179263586804_7042415913420718080_n.jpg


 
Last edited: