انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ کی سخت شرائط ، صحافتی طوائفیں اور شیطانی طاقتیں
انڈیا سے گجراتی امیت شاہ ، نریندر مودی اور پاکستان سے پنجابی شریف خاندان سراب سے زیادہ پر فریب اور جھوٹے شائد دنیائے سیاست میں موجودہ نہیں ہے . خبروں کی دنیا میں رکھے گئے سراب کی دنیا اور پلانٹڈ سٹوریز کو جتنا زیادہ پرکھیں، پیاز کی طرح اتنی زیادہ پرتیں کھلتی جاتی ہیں. پنجاب کے میڈیا ہاؤسز دکھتی ہے تو بکتی ہے کے اصولوں پر کامیاب کاروبار چلا رہا ہے . پنجابی کے نیم خواندہ صحافی شریف خاندان کے ڈرائنگ روم سے باہر نکلنے کو اپنی صحافتی موت سمجھتے ہیں . شریف خاندان اپنی ذاتی اور سیاسی بقاء کے ساتھ ساتھ سسٹم میں موجودہ تمام غداروں کی بقاء کی ایک کامیاب جنگ لڑ رہا ہے . جب تک آرمی چیف کے عھدے پر متکمن غدار شخص اپنی شیطانی چالیں چلتا رہے گا ، بساط کی پیادے اپنی جگہیں بدلتے رہیں گے اور چائے کی پیالی میں طوفان برپا ہوتے رہیں گے
روم جل رہا تھا اور نیرو بانسری بجا رہا تھا .پاکستان کی پیدائش سے لے کر ابتک " نیرو" بھڑووں کی طرح بانسری بجائے رہا ہے اور پاکستانی اپنے "روم "میں جل بھن رہے ہیں . آرمی چیف تمام سیاستدانوں سے اپنی ایکسٹینشن لے گیا ، شریف خاندان سمیت تمام رہزن اپنا اپنا این آر او لے اڑے اور گالیاں وزیراعظم پاکستان کے حصہ میں آئیں . ماضی کے تمام نا کردہ گناہوں کی سزا عمران خان بھگت رہے ہیں
شیطان صفت آرمی چیف میڈیا میں اپنے صحافتی ٹاوٹس کی مدد سے الزام لگاتے ہیں کہ عمران خان فکڈ آپ پاکستانی معشیت کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں . عمران خان کی گوڈ گورننس نظر نہیں اتی . اگلے بلاگ میں اس پر تفصیلی لکھوں گا
افغانستان میں طالبان نے اپنی بزرگوں کی روایت قائم رکھتے ہوے امریکہ سمیت ٣٠ عیسائی ملکوں کو شکشت فاش دی . پاکستان نے امریکہ کی مدد سے روس کی شکشت دی تھی ، بعد میں شائد روس کی مدد سے امریکہ اور اسکے ٣٠ حواریوں کو ٢٠ سال افغانستان میں پھنسا کر شکشت فاش دی . امریکی فوجی مافیہ نے ٢٠ سالوں تک اپنی امپائر ٹیکس پیرز کے خرچ پر چلائی. صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تاریخی فیصلہ لیا اور اپنی فوجوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا . بوڑھے صدر بائیڈن نے اس بڑے عمل میں پاکستان کو شامل نہ کیا. نتیجہ میں امریکا کو شدید خفت اس وقت اٹھانا پڑی تھی جب افغانستان کی مظبوط تین لاکھ فوج افغان صدر سمیت اچانک غائب ہو گئی تھی
اس خفت کے نتیجہ میں امریکہ نے افغانستان کے دس ارب ڈالر روک لئے . افغانستان میں انسانی بحران اپنے عروج پر ہے . افغانستان کی فتح کی قیمت پاکستان کو چکانی پڑرہی ہے . تمام طاقتور ممالک امریکی خوف سے افغانستان کی مدد کرنے سے خوف زدہ ہیں . پاکستان پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے توسط سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے .میں ایک کلپ نیچے لگا رہا ہوں . ڈان کے فنانشل چیف رپورٹر ثنااللہ صاحب نے حق صحافت ادا کر دیا ہے . رپورٹر صاحب کہتے ہیں " انکی تمام صحافتی زندگی میں انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ کی اتنی سفاکانہ اور سخت شرائط نہیں دیکھی ہیں جتنی اب دیکھ رہے ہیں . شرائط کے پیچھے عالمی سیاست کار فرما لگتی ہے . ان کڑی شرائط سے پاکستان میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا " یہ کلپ ویڈیو کے ٢٠ منٹ کے بعد سے اپ دیکھ سکتے ہیں
ظاہر ہے پاکستان اپنی معشیت اور افغانستان کو سنبھالنے کے لئے قرضوں پر قرضے لے رہا ہے. ہمیں افغانستان میں کامیابی کی قیمت اپنی طاقت سے کئی گنا زیادہ ادا کرنا پڑ رہی ہے . اس صورتحال میں تین معصومانہ سوالات ہیں
١- پاکستانی کے میڈیا ہاؤسز میں گشتی خواتین کو ڈھونڈھ ڈھونڈھ کر بھرتی کیا گیا جنہیں ذرا برابر ایسے حقائق کا ادراک نہیں ہے . اپ پنجاب کے کسی صحافتی طوائف کو پڑھ یا سن لیں ، ان لوگوں کی علمی اور ذہنی صلاحیت اتنی ہے ہی نہیں کہ وہ اپنے پڑھنے اور سننے والوں کو شریف خاندان کے معملات سے باہر نکل کر کچھ تجزیہ کر سکیں
٢- سب سے بڑھ کر پاکستان کا آرمی چیف سب کچھ جانتے ہوے بھی اپنے کتے حکومت پر چھوڑ رہا ہے اور لوگوں میں پروپوگنڈا کروا رہا ہے کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے . یہ شخص اپنی شیطانی چالیں موت کے فرشتے کی آمد تک نہیں چھوڑے گا . بھائی صاحب ، اگر بڑے پنگے لینا ہیں تو اسکے نتائج کے لئے بھی تیار رہو
٣- پاکستان کے معاشی بحران اور عالمی مسلمان دشمنی میں وزیراعظم عمران خان کا کیا قصور ؟
ایکسٹینشن آرمی چیف لے آڑے
تمام سیاستدان این آر او لے اڑیں
گالیاں صرف عمران خان کے حصہ میں کیوں ؟
انڈیا سے گجراتی امیت شاہ ، نریندر مودی اور پاکستان سے پنجابی شریف خاندان سراب سے زیادہ پر فریب اور جھوٹے شائد دنیائے سیاست میں موجودہ نہیں ہے . خبروں کی دنیا میں رکھے گئے سراب کی دنیا اور پلانٹڈ سٹوریز کو جتنا زیادہ پرکھیں، پیاز کی طرح اتنی زیادہ پرتیں کھلتی جاتی ہیں. پنجاب کے میڈیا ہاؤسز دکھتی ہے تو بکتی ہے کے اصولوں پر کامیاب کاروبار چلا رہا ہے . پنجابی کے نیم خواندہ صحافی شریف خاندان کے ڈرائنگ روم سے باہر نکلنے کو اپنی صحافتی موت سمجھتے ہیں . شریف خاندان اپنی ذاتی اور سیاسی بقاء کے ساتھ ساتھ سسٹم میں موجودہ تمام غداروں کی بقاء کی ایک کامیاب جنگ لڑ رہا ہے . جب تک آرمی چیف کے عھدے پر متکمن غدار شخص اپنی شیطانی چالیں چلتا رہے گا ، بساط کی پیادے اپنی جگہیں بدلتے رہیں گے اور چائے کی پیالی میں طوفان برپا ہوتے رہیں گے
روم جل رہا تھا اور نیرو بانسری بجا رہا تھا .پاکستان کی پیدائش سے لے کر ابتک " نیرو" بھڑووں کی طرح بانسری بجائے رہا ہے اور پاکستانی اپنے "روم "میں جل بھن رہے ہیں . آرمی چیف تمام سیاستدانوں سے اپنی ایکسٹینشن لے گیا ، شریف خاندان سمیت تمام رہزن اپنا اپنا این آر او لے اڑے اور گالیاں وزیراعظم پاکستان کے حصہ میں آئیں . ماضی کے تمام نا کردہ گناہوں کی سزا عمران خان بھگت رہے ہیں
شیطان صفت آرمی چیف میڈیا میں اپنے صحافتی ٹاوٹس کی مدد سے الزام لگاتے ہیں کہ عمران خان فکڈ آپ پاکستانی معشیت کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں . عمران خان کی گوڈ گورننس نظر نہیں اتی . اگلے بلاگ میں اس پر تفصیلی لکھوں گا
افغانستان میں طالبان نے اپنی بزرگوں کی روایت قائم رکھتے ہوے امریکہ سمیت ٣٠ عیسائی ملکوں کو شکشت فاش دی . پاکستان نے امریکہ کی مدد سے روس کی شکشت دی تھی ، بعد میں شائد روس کی مدد سے امریکہ اور اسکے ٣٠ حواریوں کو ٢٠ سال افغانستان میں پھنسا کر شکشت فاش دی . امریکی فوجی مافیہ نے ٢٠ سالوں تک اپنی امپائر ٹیکس پیرز کے خرچ پر چلائی. صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تاریخی فیصلہ لیا اور اپنی فوجوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا . بوڑھے صدر بائیڈن نے اس بڑے عمل میں پاکستان کو شامل نہ کیا. نتیجہ میں امریکا کو شدید خفت اس وقت اٹھانا پڑی تھی جب افغانستان کی مظبوط تین لاکھ فوج افغان صدر سمیت اچانک غائب ہو گئی تھی
اس خفت کے نتیجہ میں امریکہ نے افغانستان کے دس ارب ڈالر روک لئے . افغانستان میں انسانی بحران اپنے عروج پر ہے . افغانستان کی فتح کی قیمت پاکستان کو چکانی پڑرہی ہے . تمام طاقتور ممالک امریکی خوف سے افغانستان کی مدد کرنے سے خوف زدہ ہیں . پاکستان پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے توسط سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے .میں ایک کلپ نیچے لگا رہا ہوں . ڈان کے فنانشل چیف رپورٹر ثنااللہ صاحب نے حق صحافت ادا کر دیا ہے . رپورٹر صاحب کہتے ہیں " انکی تمام صحافتی زندگی میں انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ کی اتنی سفاکانہ اور سخت شرائط نہیں دیکھی ہیں جتنی اب دیکھ رہے ہیں . شرائط کے پیچھے عالمی سیاست کار فرما لگتی ہے . ان کڑی شرائط سے پاکستان میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا " یہ کلپ ویڈیو کے ٢٠ منٹ کے بعد سے اپ دیکھ سکتے ہیں
ظاہر ہے پاکستان اپنی معشیت اور افغانستان کو سنبھالنے کے لئے قرضوں پر قرضے لے رہا ہے. ہمیں افغانستان میں کامیابی کی قیمت اپنی طاقت سے کئی گنا زیادہ ادا کرنا پڑ رہی ہے . اس صورتحال میں تین معصومانہ سوالات ہیں
١- پاکستانی کے میڈیا ہاؤسز میں گشتی خواتین کو ڈھونڈھ ڈھونڈھ کر بھرتی کیا گیا جنہیں ذرا برابر ایسے حقائق کا ادراک نہیں ہے . اپ پنجاب کے کسی صحافتی طوائف کو پڑھ یا سن لیں ، ان لوگوں کی علمی اور ذہنی صلاحیت اتنی ہے ہی نہیں کہ وہ اپنے پڑھنے اور سننے والوں کو شریف خاندان کے معملات سے باہر نکل کر کچھ تجزیہ کر سکیں
٢- سب سے بڑھ کر پاکستان کا آرمی چیف سب کچھ جانتے ہوے بھی اپنے کتے حکومت پر چھوڑ رہا ہے اور لوگوں میں پروپوگنڈا کروا رہا ہے کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے . یہ شخص اپنی شیطانی چالیں موت کے فرشتے کی آمد تک نہیں چھوڑے گا . بھائی صاحب ، اگر بڑے پنگے لینا ہیں تو اسکے نتائج کے لئے بھی تیار رہو
٣- پاکستان کے معاشی بحران اور عالمی مسلمان دشمنی میں وزیراعظم عمران خان کا کیا قصور ؟
ایکسٹینشن آرمی چیف لے آڑے
تمام سیاستدان این آر او لے اڑیں
گالیاں صرف عمران خان کے حصہ میں کیوں ؟