امریکا میں نسلی تعصب کا واقعہ، سفید فام کی فائرنگ سے10افراد ہلاک

firin11121.jpg


امریکا میں سیاہ فام کیخلاف نسل پرستی کے واقعات میں کمی نہ آسکی، نیویارک کے شہر بفیلو میں انتہا پسند سفید فام شہری نے سیاہ فام کی آبادی والے علاقے پر حملہ کردیا، فوج وردی میں ملبوس حملہ آور نے سپر اسٹور کے قریب گاڑی روکی اور خریداری کرنے والوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

سفید فام نوجوان کی اندھا دھند فائرنگ سے 10 ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، دہشت گرد واقعے کی لائیو اسٹریمنگ بھی کرتا رہا،جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ کس طرح شہریوں کو نشانہ بنایا جارہاہے، حملہ آور کو گرفتار کر کے عدالت پیش کردیا گیا ہے۔

حکام نے اس واقعے کو نسلی بنیاد پر نفرت پسندی کا واقعہ قرار دیا ہے،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اٹھارہ سالہ سفید فام نوجوان نے ایک سپر مارکیٹ کے باہر گاڑی سے اتر کر خریداری کرتے لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی، مبینہ نوجوان حملہ آور اپنے ہیلمٹ میں نصب کیمرے سے حملے کو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر بھی کر رہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فوجی یونیفارم پہنے حملہ آور خود کو یہودی مخالف اور انتہا پسند کہہ رہا تھا، ملزم سے نفرت کی بنیاد پر جرم کے تحت تفتیش کی جائے گی،سیاہ فام رہنماؤں نے صدر بائیڈن سے منافرت کا مقابلہ کرنا کا مطالبہ کردیا۔

وائٹ ہاوس کے مطابق صدر بائیڈن کو اس حملے سے متعلہ لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ امریکہ میں جانی نقصان پر شدید رنج اور صدمے کا اظہار کر رہے ہیں۔

گزشتہ سال امریکی ریاست کولوراڈو کے شہر بولڈر میں کنگ سوپر گروسری اسٹور میں ہونے والے فائرنگ کے ایک ایسے ہی واقعے کے ایک سال بعد پیش آیا ہے، جس میں دس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اب تک اس حملے کی تحقیقات کے نتائج کو منظر عام پر نہیں لایا گیا۔
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Mass shootings is now normal in America, 2 din media mein buk buk hogi, prayers and wishes will be sent and then back to normal.

The rabid gun culture cannot be controlled now. Any politician who even talks about gun control is immediately cancelled in their cancel culture.