تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد کالعدم سپاہ صحابہ نے بھی اپنے اوپر عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قانونی طور پر کالعدم قرار دی گئی اس مذہبی جماعت کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی نے کہا ہے کہ اگر اس پابندی کو نہ ہٹایا گیا تو وہ بھی احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
سوشل میڈیا پر شیخ رفیق عثمانی نامی ایک صارف کے اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کی گئی جس میں کالعدم سپاہ صحابہ کے مرکزی صدر اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری جماعت سے بھی پابندی کو ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کو بھی فورتھ شیڈول سے نکالا جائے۔
علامہ اورنگزیب فاروقی نے ایک جلسے کے دوران شرکا سے پوچھا کہ بتائیں کیا یہ ہمارا مطالبہ درست ہے یا نہیں جس پر تمام شرکا نے کہا کہ یہ مناسب اور درست مطالبہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ اگر سیدھی انگلی سے گھی نہ نکلا تو پھر انگلی ٹیڑھی کرنی پڑے گی۔
کالعدم سپاہ صحابہ کے مرکزی صدر نے جلسے کے شرکا سے پوچھا کہ اگر وہ کہیں کہ ان کے ساتھ آؤ تو سب آؤ گے؟ جس پر شرکا نے ہاں میں جواب دیا۔
یاد رہے کہ سپاہ صحابہ پاکستان نامی جماعت پر 2002 کے دوران سابق صدر (ر) جنرل پرویز مشرف نے پابندی لگائی تھی، اس کے بعد اس جماعت نے اپنا نام تبدیل کر کے ملت اسلامیہ پاکستان رکھا جس پر دوبارہ 2003 میں پابندی لگا دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سپاہ صحابہ پاکستان کی جانب سے پابندی ہٹائے جانے کا مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹی ایل پی نے ایک پرتشدد مظاہرے کے نتیجے میں ہونے والے مذاکرات میں مطالبہ کیا کہ ان کی جماعت پر عائد پابندی کو ہٹایا جائے اور اس کے نام کے ساتھ کالعدم کے لفظ کے استعمال سے بھی روکا جائے۔
وفاقی حکومت نے تحریک لبیک کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ نے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تحریک ٹی ایل پی کا نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے اس ضمن میں الیکشن کمیشن، گورنر سٹیٹ بنک، وزارت خزانہ، وزارت خارجہ اور چاروں صوبوں کے ہوم سیکرٹریز کو بھی نوٹیفکیشن کی کاپیاں بھجوا دی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندی ہٹائے جانے کے بعد ٹی ایل پی اب سیاسی کردار ادا کر سکے گی جب کہ جماعت کے منجمد اکاؤنٹس بھی بحال ہونے کا امکان ہے۔