Ghulam-e-Qanbar
Councller (250+ posts)
Is mein kahan likha hai ke jo log aab duniya mein nahi hai woh tumhari kissi bhi tarah se koi madad ker sakte hain?
Haan in dhongi babon ko chord ke koi sucha naik aur parhezgaar insaan hai, tum us shaqs se apne liye dua kerwa sakte ho. Is baat per to Engineer bhi razi hai
إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ: سورهٔ مائده-آیهٔ ۵۵
بیشک اللہ تمہارا ولی (آقا، مولا، مددگار) ہے اور (بعینہی) اسکا رسول (آقا، مولا، مددگار) ہے اور وہ صاحبان ایمان جو نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور وہ (اﷲ کے سامنے) جھکنے والے ہیں۔
بھائی سٹیزن ایکس! اس آیۃ مبارکہ کا شان نزول یہ ہے کہ مولائے کائنات امام علی علیہ السلام نے دوران نماز رکوع کی حالت میں ایک بھکاری کو انگشتری عنایت فرمائی تھی تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی تھی۔
آپ آیہ مبارکہ اور ترجمہ بہت دھیان سے پڑھیں۔ اس میں اللہ خود بتلا رہا ہے کہ وہ بذات خود تمہارا ولی و مددگار ہے، اسکا رسول اور حالت رکوع میں زکواۃ دینے والے مولا علی تمہارے ولی و مددگار ہیں۔
اللہ اس میں یہ نہیں فرماتا کہ میں تمہارا آقا و مددگار ہمیشہ کیلئے ہوں لیکن رسول اور علی جب تک زندہ ہیں صرف تب تک تمہارے آقا و ناصر رہیں گے۔کہا گیا ہے کہ بیشک اللہ، رسول اور دوران رکوع زکواۃ دینے والے علی تمہارے ولی و مشکل کشا ہیں۔
اس آیۃ کا آغاز اللہ نے لفظ "بیشک" سے کیا ہے چنانچہ آپ بھی شک کر کے منکر خدا وہابی نہ بنیں بلکہ اچھے مسلمان بن کر بے دھڑک یا اللہ مدد، یا رسول اللہ مدد، یا علی مدد پکارا کریں بیشک اللہ، محمد اور علی سب سے بڑھ کر مدد کرنے والے ہیں اور اس آیۃ میں یہی حکم دیا گیا ہے۔
بیشک اللہ تمہارا ولی (آقا، مولا، مددگار) ہے اور (بعینہی) اسکا رسول (آقا، مولا، مددگار) ہے اور وہ صاحبان ایمان جو نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور وہ (اﷲ کے سامنے) جھکنے والے ہیں۔
بھائی سٹیزن ایکس! اس آیۃ مبارکہ کا شان نزول یہ ہے کہ مولائے کائنات امام علی علیہ السلام نے دوران نماز رکوع کی حالت میں ایک بھکاری کو انگشتری عنایت فرمائی تھی تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی تھی۔
آپ آیہ مبارکہ اور ترجمہ بہت دھیان سے پڑھیں۔ اس میں اللہ خود بتلا رہا ہے کہ وہ بذات خود تمہارا ولی و مددگار ہے، اسکا رسول اور حالت رکوع میں زکواۃ دینے والے مولا علی تمہارے ولی و مددگار ہیں۔
اللہ اس میں یہ نہیں فرماتا کہ میں تمہارا آقا و مددگار ہمیشہ کیلئے ہوں لیکن رسول اور علی جب تک زندہ ہیں صرف تب تک تمہارے آقا و ناصر رہیں گے۔کہا گیا ہے کہ بیشک اللہ، رسول اور دوران رکوع زکواۃ دینے والے علی تمہارے ولی و مشکل کشا ہیں۔
اس آیۃ کا آغاز اللہ نے لفظ "بیشک" سے کیا ہے چنانچہ آپ بھی شک کر کے منکر خدا وہابی نہ بنیں بلکہ اچھے مسلمان بن کر بے دھڑک یا اللہ مدد، یا رسول اللہ مدد، یا علی مدد پکارا کریں بیشک اللہ، محمد اور علی سب سے بڑھ کر مدد کرنے والے ہیں اور اس آیۃ میں یہی حکم دیا گیا ہے۔
Last edited: