جناب اس تھریڈ کی میری ابتدائی پوسٹ پڑھلیں تو جان لینگے که میں خودکش حملوں کے اولین مخالفین میں سے ہوں
جب آپ لوگ اسکے مخالف نا تھے...جب یہ حملے صرف اسرائیل میں ہوتے تھے...مگر چونکہ شریعت کی بنیادی تعلیمات کے خلاف تھے اسلئے علما حق نے اسکی بھرپور مخالفت کی
الحمدللہ
مزید یہ که اپنی جان کو ہلاکت میں ڈالنے کے معنی یہی ہیں که خود کو مارنا پیٹنا اور خون نکالنا..حتیٰ کے مر جانا
یہاں یہ معنی نہی که جب تک آدمی مر نا جائے اس وقت تک خود کو مارتے رہو جائز ہے...یا یہ که خود تو بھلے ہلاک ہوجاؤ بس دوسروں کو نا مارو
خود کو مارنا پیٹنا اور خون نکالنا یہ کسی مذھب میں نہیں اور اسلام بھی اسکی مخالفت کرتا ہے
قرآن کے اس اصول کے تحت بہت سے ایسے امور عادات و مذہبی رسومات کو جو لوگوں نے اپنا لئے ہیں حرام قرار دیا جاسکتا ہے
مثلا
تمباکو نوشی و سگریٹ نوشی
جان کو انتہائی خطرے میں ڈالنے والے کھیل
ماتم
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی
وغیرہ..وغیرہ
آپ مجھ سے متفق نہیں تو کوئی بات نہیں
کوئی بات یا دلیل ہے هو تو بتا دیں...مگر خوامخوہ کے فرقہ وارانہ حملوں کا کوئی فائدہ نہیں..دنیا میں ہر شخص کو آپ متفق نہیں کرسکتے
اپنی بات پنہچا دیں اور صبر کریں
اور اگر دوسرے کی بات صحیح معلوم هو تو عمل کریں