محترمہ وزیرِخارجہ صاحبہ آپ سے درخواست ہے کہ پلیز ہم سے جھوٹ بولنا بند کر دیں سچ بول کر دیکھیں کہ یہ قوم آپ کی دشواریوں کو سمجھتی ہے یا کہ نہیں۔
ہم کو غصہ آتا ہے جب آپ دروغ گوئی سے کام لیتے ہیں۔
ہمیں معلوم ہے کہ امریکہ نے معافی نہیں مانگی صرف افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پہلے ہمارا موقف تھا کہ انہوں نے دانستہ حملہ کیا تھا او وہ کہہ رہے تھے کہ یہ ایک حادثہ تھا۔
اب ہم نے بھی تسلیم کر لیا کہ یہ ایک حادثہ تھا۔
ڈرونز پر ابھی تک وہی پرانا موقف کہ یہ کاونٹر پروڈکٹیو ہیں۔ اس میں نیا کیا ہے؟
پہلے ہی اپنی اوقات کے مطابق کام شروع کیا کریں تو شرمندگی نہ ہو۔
مشرف کو سب کہتے ہیں کہ ایک ٹیلیفون کال پر لیٹ گیا تھا۔
آپ سب نے مل کر کونسا تیر مار لیا ہے؟ یہی گُل کھلانے تھے اگر آپ سب بھی ہوتے۔
یہ دنیا ہے اس میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہو جاتی ہے۔
اسلئے امن خرید کر اپنی ,لاٹھی, کو تیل شیل لگائیں۔