سینیٹ میں اپوزیشن کا پاناما پیپرز انکوائری بل کثرت رائے سے منظور
حکومت نے بل کی مخالفت کی جب کہ بل کے حق میں 37 اور مخالفت میں 15 ووٹ آئے۔ فوٹو؛ فائل
اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن کا پاناما پیپرز انكوائری بل كثرت رائے سے منظور كرلیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس چیرمین رضا ربانی کی سربراہی میں ہوا جس میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے پاناما پیپرز انکوائری بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، حكومت نے بل كی مخالفت كی، بل كے حق میں 37 اور مخالفت میں 15 ووٹ آئے جب کہ بل پركارروائی كے دوران شیدید ہنگامہ آرائی ہوئی، ایوان میں كانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی تاہم چیرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے مشكل سے صورت حال پر قابو پایا۔
سینیٹ اجلاس میں جب اعتزاز احسن نے 39 اراکین کی جانب سے بل پیش کیا تو حكومت نے بل كی مخالفت كی، قائدایوان راجہ ظفر الحق نے كہا كہ اپوزیشن نے اس بل پركمیشن میں مزید بات كرنے كی یقین دہانی كرائی تھی لیكن وقت نہیں دیاگیا، كچھ اخلاقی اقدار اوركمٹمنٹ بھی ہوتی ہے، یہ طریقہ افسوسناك ہے۔
راجہ ظفر الحق نے کہا کہ بل كے متحرك نے مسودے پرمزیدغورپراتفاق كیا تھا، پاناما پیپرزبل كوسلیكٹ كمیٹی میں بھجوایا جائے توبہتر ہے اس پر اعتزازاحسن نے كہا كہ میں نے ایسا كام نہیں كیا جو کہوں سیاسی بیان تھا، وزیر اعظم نے بھی كمٹمنٹ كو پورا نہیں كیا۔
اعتزاز احسن كا كہنا تھا كہ افسوس ان پر ہے جو عدالت میں كچھ پارلیمنٹ میں كچھ كہتے ہیں اس حكومت كا كام الزام لگانا ہے، اس حكومت نے جی بریگیڈ بنایاہواہے۔
انہوں نے کہا کہ بل قائمہ كمیٹی سے ہوكرآچكا ہے، پاناما انكوائری بل ایوان كی پراپرٹی ہے۔
حکومت نے بل کی مخالفت کی جب کہ بل کے حق میں 37 اور مخالفت میں 15 ووٹ آئے۔ فوٹو؛ فائل
اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن کا پاناما پیپرز انكوائری بل كثرت رائے سے منظور كرلیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس چیرمین رضا ربانی کی سربراہی میں ہوا جس میں اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے پاناما پیپرز انکوائری بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، حكومت نے بل كی مخالفت كی، بل كے حق میں 37 اور مخالفت میں 15 ووٹ آئے جب کہ بل پركارروائی كے دوران شیدید ہنگامہ آرائی ہوئی، ایوان میں كانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی تاہم چیرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے مشكل سے صورت حال پر قابو پایا۔
سینیٹ اجلاس میں جب اعتزاز احسن نے 39 اراکین کی جانب سے بل پیش کیا تو حكومت نے بل كی مخالفت كی، قائدایوان راجہ ظفر الحق نے كہا كہ اپوزیشن نے اس بل پركمیشن میں مزید بات كرنے كی یقین دہانی كرائی تھی لیكن وقت نہیں دیاگیا، كچھ اخلاقی اقدار اوركمٹمنٹ بھی ہوتی ہے، یہ طریقہ افسوسناك ہے۔
راجہ ظفر الحق نے کہا کہ بل كے متحرك نے مسودے پرمزیدغورپراتفاق كیا تھا، پاناما پیپرزبل كوسلیكٹ كمیٹی میں بھجوایا جائے توبہتر ہے اس پر اعتزازاحسن نے كہا كہ میں نے ایسا كام نہیں كیا جو کہوں سیاسی بیان تھا، وزیر اعظم نے بھی كمٹمنٹ كو پورا نہیں كیا۔
اعتزاز احسن كا كہنا تھا كہ افسوس ان پر ہے جو عدالت میں كچھ پارلیمنٹ میں كچھ كہتے ہیں اس حكومت كا كام الزام لگانا ہے، اس حكومت نے جی بریگیڈ بنایاہواہے۔
انہوں نے کہا کہ بل قائمہ كمیٹی سے ہوكرآچكا ہے، پاناما انكوائری بل ایوان كی پراپرٹی ہے۔