Report proves Syrian rebels used chemical weapons

banjara

Voter (50+ posts)
news-copy1-580x440.jpg
 

barca

Prime Minister (20k+ posts)

ایک طرف امریکہ شام کے معاملے پر مزید تنہا ہوتا جا رہا ہے تو دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پوتن اب تک ہونے والے جی20 اجلاس سے مطمئن ہوں گے۔

انھوں نے کھلم کھلا امریکی جنگی مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں جس طرح عالمی رہنماؤں نے بات کی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس کا پیغام دوسرے ملکوں تک پہنچ رہا ہے۔ چین سے لے کر یورپی یونین اور ویٹیکن تک پیغام واضح ہے:

شام تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ صدر پوتن کے ترجمان نے اشارہ دیا کہ شام کے معاملے پر جی20 ’بیچوں بیچ تقسیم ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ بعض ممالک جلدبازی کرنا چاہتے ہیں،

جب کہ دوسرے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ تاہم فوجی مداخلت کے مخالفین کی تعداد حامیوں سے کہیں زیادہ ہے

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2013/09/130906_g20_syria_update.shtml​
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)
اگر یہ باغی اسامہ بن لادن کا حوالہ دے رہا ہے تو پھر تو یہ کیمیکل حملہ القائدہ والوں نے کیا ہے