karella
Chief Minister (5k+ posts)
وفاقی وزیر کے رشتہ دار ہاکی فیڈریشن کے نئے صدر مقرر
بریگیڈئر ( ریٹائرڈ ) خالد سجاد کھوکھر کو اختر رسول سے استعفی لیے جانے کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن کا نیا صدر مقرر کردیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعظم نواز شریف نے کیا ہے جو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن بھی ہیں۔
خالد سجاد کھوکھر وفاقی وزیر احسن اقبال کے قریبی رشتہ دار ہیں اور انھیں قومی ہاکی کی باگ ڈور دیے جانے کو حکمراں جماعت مسلم لیگ سے ان کی قربت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
مستعفی صدر اختر رسول کا تعلق بھی مسلم لیگ نون سے ہے۔
خالد سجاد کھوکھر ماضی میں قومی ہاکی ٹیم کے مینیجر رہ چکے ہیں لیکن اس کے بعد سے وہ قومی ہاکی کے معاملات سے مکمل طور پر دور رہے ہیں۔
خالد کھوکھر کو صدر بنایا جانا اس لیے بھی حیران کن ہے کیونکہ پچھلے کئی ہفتوں سے مقتدر حلقے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کو ہاکی فیڈریشن کے نئے صدر کے طور پر دیکھ رہے تھے اور ان کی اس ضمن میں
وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کی روایت کے مطابق نیا صدر نیا سیکریٹری مقرر کرتا ہے اس صورتحال میں موجودہ سیکریٹری رانا مجاہد کے لیے اپنے عہدے پر برقرار رہنا ممکن دکھائی نہیں دیتا اور نئے سیکریٹری کے طور پر سابق
اولمپیئن شہباز سینیئر کا نام لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی ہاکی گزشتہ کئی برسوں سے تنزلی کا شکار ہے۔ اس دوران فیڈریشن پر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔
مستعفی ہونے والے صدر اختر رسول کا تعلق بھی مسلم لیگ نون سے ہی ہ
ےگذشتہ سال پاکستانی ٹیم اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی کپ میں شرکت سے محروم ہوگئی تھی اور اب وہ پہلی بار اولمپکس میں شرکت سے بھی محروم ہوئی ہے ۔
وزیراعظم نوازشریف نے قومی ہاکی کی موجودہ خراب صورتحال کے جائزے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں فیڈریشن کی کارکردگی پر مکمل طور پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے اپنی رپورٹ حکومت
کے حوالے کردی تھی۔
پاکستانی ٹیم کی گرتی ہوئی کارکردگی اور فیڈریشن کی مبینہ بے ضابطگیوں پر قومی ہاکی کے حلقوں کی جانب سے حکومت سے اپیل کی جاتی رہی تھی کہ وہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرکے قومی کھیل کو تباہی سے بچائے۔
اختر رسول لندن اولمپکس میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے واالی ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے لیکن مسلم لیگ نون کے بر سرِ اقتدار آنے کے بعد انھوں نے ہیڈکوچ کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا اور ہاکی فیڈریشن کے صدر بن گئے تھے۔
رانا مجاہد بھی جو اختررسول کی طرح سابق اولمپیئن ہیں، قاسم ضیا کی سربراہی میں کام کرنے والی سابقہ فیڈریشن میں ایسوسی ایٹ سیکریٹری تھے اختر رسول کے صدر بنتے ہی سیکریٹری بن گئے تھے ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ رانا مجاہد پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے دس سالہ پابندی عائد ہے کیونکہ وہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک میں متوازی اولمپک ایسوسی ایشن بنانے کی
کوششوں میں پیش پیش تھے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونوں حکومتوں میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کو گرانٹ کی شکل میں بہت بڑی رقم ملتی رہی ہے لیکن پاکستان ہاکی فیڈریشن پر اس رقم کو صحیح طور پر استعمال نہ کرنے کا الزام لگتا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فیڈریشن پر یہ بات واضح کردی تھی کہ جب تک وہ پچھلی گرانٹ کا آڈٹ نہیں کرائے گی نئی گرانٹ جاری نہیں کی جائے گی۔
http://www.bbc.com/urdu/sport/2015/08/150820_akhter_rasool_resign_fz?ocid=socialflow_twitter

بریگیڈئر ( ریٹائرڈ ) خالد سجاد کھوکھر کو اختر رسول سے استعفی لیے جانے کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن کا نیا صدر مقرر کردیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعظم نواز شریف نے کیا ہے جو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن بھی ہیں۔
خالد سجاد کھوکھر وفاقی وزیر احسن اقبال کے قریبی رشتہ دار ہیں اور انھیں قومی ہاکی کی باگ ڈور دیے جانے کو حکمراں جماعت مسلم لیگ سے ان کی قربت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
مستعفی صدر اختر رسول کا تعلق بھی مسلم لیگ نون سے ہے۔
خالد سجاد کھوکھر ماضی میں قومی ہاکی ٹیم کے مینیجر رہ چکے ہیں لیکن اس کے بعد سے وہ قومی ہاکی کے معاملات سے مکمل طور پر دور رہے ہیں۔
خالد کھوکھر کو صدر بنایا جانا اس لیے بھی حیران کن ہے کیونکہ پچھلے کئی ہفتوں سے مقتدر حلقے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کو ہاکی فیڈریشن کے نئے صدر کے طور پر دیکھ رہے تھے اور ان کی اس ضمن میں
وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کی روایت کے مطابق نیا صدر نیا سیکریٹری مقرر کرتا ہے اس صورتحال میں موجودہ سیکریٹری رانا مجاہد کے لیے اپنے عہدے پر برقرار رہنا ممکن دکھائی نہیں دیتا اور نئے سیکریٹری کے طور پر سابق
اولمپیئن شہباز سینیئر کا نام لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی ہاکی گزشتہ کئی برسوں سے تنزلی کا شکار ہے۔ اس دوران فیڈریشن پر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

مستعفی ہونے والے صدر اختر رسول کا تعلق بھی مسلم لیگ نون سے ہی ہ
ےگذشتہ سال پاکستانی ٹیم اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی کپ میں شرکت سے محروم ہوگئی تھی اور اب وہ پہلی بار اولمپکس میں شرکت سے بھی محروم ہوئی ہے ۔
وزیراعظم نوازشریف نے قومی ہاکی کی موجودہ خراب صورتحال کے جائزے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں فیڈریشن کی کارکردگی پر مکمل طور پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے اپنی رپورٹ حکومت
کے حوالے کردی تھی۔
پاکستانی ٹیم کی گرتی ہوئی کارکردگی اور فیڈریشن کی مبینہ بے ضابطگیوں پر قومی ہاکی کے حلقوں کی جانب سے حکومت سے اپیل کی جاتی رہی تھی کہ وہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرکے قومی کھیل کو تباہی سے بچائے۔
اختر رسول لندن اولمپکس میں ساتویں پوزیشن حاصل کرنے واالی ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے لیکن مسلم لیگ نون کے بر سرِ اقتدار آنے کے بعد انھوں نے ہیڈکوچ کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا اور ہاکی فیڈریشن کے صدر بن گئے تھے۔
رانا مجاہد بھی جو اختررسول کی طرح سابق اولمپیئن ہیں، قاسم ضیا کی سربراہی میں کام کرنے والی سابقہ فیڈریشن میں ایسوسی ایٹ سیکریٹری تھے اختر رسول کے صدر بنتے ہی سیکریٹری بن گئے تھے ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ رانا مجاہد پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے دس سالہ پابندی عائد ہے کیونکہ وہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک میں متوازی اولمپک ایسوسی ایشن بنانے کی
کوششوں میں پیش پیش تھے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونوں حکومتوں میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کو گرانٹ کی شکل میں بہت بڑی رقم ملتی رہی ہے لیکن پاکستان ہاکی فیڈریشن پر اس رقم کو صحیح طور پر استعمال نہ کرنے کا الزام لگتا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فیڈریشن پر یہ بات واضح کردی تھی کہ جب تک وہ پچھلی گرانٹ کا آڈٹ نہیں کرائے گی نئی گرانٹ جاری نہیں کی جائے گی۔
http://www.bbc.com/urdu/sport/2015/08/150820_akhter_rasool_resign_fz?ocid=socialflow_twitter
Last edited by a moderator: