United States of Islam & Ideology of Pakistan [hilar]
الله سے دعا مانگ بھائی کہ سب کچھ بہتر ہوجائے اور یہ مسائل حل ہوجائیں - یہ کیا لکھا ہے میری سمجھ سے تو باہر ہے
نظریا پاکستانایک دھوکا ھے
[hilar][hilar][hilar]
کیا بے وقوف بات ہے یہ کہنا ٦٤ سال کے بعد - آپکو پاکستان نظر نہیں آرہا یا کیا مسلہ ہے اپکا؟ یا تو اپ انڈین ہیں یا الطاف حسین کے پارٹی کے بندے ہیں- اگر یہ دھوکہ بھی تھا پاکستان بننے سے پہلے تو آج ایک سچ ہے دھوکہ وہ ہوتا ہے جس کا وجود نہ ہو- الله کا شکر ادا کرو کہ پاکستان ہے اگر پاکستان نہ ہوتا تو اپکا انڈیا اتنے عرصے تک زندہ نہ ہوتا
پاکستان نظر نہیں آرہا
پاکستان کا نظریا مطلب دو قومی نظریا
نظر آرہا ھے کۃ پاکستان ٹوٹ چکا ھے
پاکستان کا نظریا مطلب دو قومی نظریا
نظر آرہا ھے کۃ پاکستان ٹوٹ چکا ھے
@Bangash yar zaid hamid ko bolein ke jaldi karwao ghuzwa-e-hind mein ne to TALWAR par dhar laga kar rakhi hey;), bollywood jakar bohat sara mal-e-ghanimat lootna hey.
یہ نظریہ اس وقت تھا جب پاکستان نہیں تھا- اب پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے کوئی نظریہ نہیں- پاکستان کا ٹوٹنا اپ کو بچوں کا کھیل لگتا ہے- ساری دنیا افغانستان میں جمع ہوئی ہے ١٠ سال سے تو ان کو کنٹرول نہیں کرسکتے- پاکستان کی توڑنے کی باتیں کرتے ہو-جو آپکو نظر آرہا ہے وہ ٹوٹنا نہیں بلکہ سہی سمت میں موڑنا ہے غزوہ ہند کی تیاری ہورہی ہے
[/RIGHT]
:lol:
I am not anti-Pakistan. Infact, I love Pakistan so much that I am going back to Pakistan, permanently, in a few days. Saying that I feel that it is better to accept the fact that religion will not join our country anymore. History is witness of the fall of Dhaka and the continuous unrest in Baluchistan (Watch the OP's video closely). We need something other than religion to bind us and it is "INSAF" (Emaan ke baghair to society chal sakte hai magar zul ke nizaam mein naheen)
@Bangash yar zaid hamid ko bolein ke jaldi karwao ghuzwa-e-hind mein ne to TALWAR par dhar laga kar rakhi hey;), [HI]bollywood jakar bohat sara mal-e-ghanimat lootna hey.[/HI]
مُجھے تو پہلے ہی شُبہ تھا یہ سارا میلہ یہی ’’کمبل‘‘ چُرانے کیلئے سجایا جا رہا ہے۔
پہلے خدشہ تھا جو اب یقین میں بدل گیا ہے کہ بالی وُوڈ ہی کوچہِ قاتل بنے گا، رن ممبئی میں ہی سجے گا۔
اور
آپ ’’تلوار‘‘ سے ’’دھاریں‘‘ لگا لگا کر ختم ہی نہ کر لینا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تلوار، دھاریں نہیں!!۔
بیچ میدان میں جا کر پتا چلے کہ ’’تلوار‘‘ کی جگہ کوئی پتلی مریل سی کھمچی نُما فولادی شاخ نکالے کھڑے ہیں۔
دوبدو لڑائی کا پہلا اور غالباً آخری اصول یہی ہے، ہتھیار اپنا اپنا ورنہ نصیب اپنا اپنا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔