More power to this girl for such initiative. Food authorities should work out and keep eye on the source of oil used in sweets and commercial level cooking all across Punjab.
ہوٹلنگ ہے ہی غلاظت کا دوسرا نام آپ کتنے بھی مہنگے ریستوران میں کھا لو کچن میں تو کک اکیلا ہوتا ہے پتا نہیں پٹھی دھو کر ہاتھ بھی دھوتا ہے یا نہیں جھوٹا چمچ تو سارے کک ہی سالن میں ڈالتے ہیں کیونکہ پکانے کے دوران چکھنا ہوتا ہے
ایسا اور گندا کھانا کھا کر کتنے لوگ مر ے ہیں، یا ہمارے لوگوں کو ایسا کھانا کھانے کی عادت ہو گئی ہے. لگتا ہے اس فوڈ انسپکٹر کی ملازمت تو گئی . ان سبھی ریسٹورنٹس کے ملازمین اور مالکان کو ایسا کھانا بیچنے کی سزا بھی ہونی چاہئیے یا یہ لوگ اپنے ہوٹل بند کردیں تو انکو اپنی ماں یاد آ جاے گی