Professor Ahmad Rafique Akhtar comments on Pakistan Freedom Movement

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
I appreciate PTI leadership to bring PTI quickly to a level where people start comparing it with PMLN/PPPP. I start losing trust in PTI. IK must take some serious actions before its too late.
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
I appreciate PTI leadership to bring PTI quickly to a level where people start comparing it with PMLN/PPPP. I start losing trust in PTI. IK must take some serious actions before its too late.

Sadly PTI is losing its popularity rapidly , the half baked ideas and the unexpected end of dharna turned away a lot of people. Don't think it will ever be as big as it was expcted earlier by us , I am afraid PTI will do worse than the last elections.
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
جب کوئى نظرياتي جماعت اپني نظرياتي سياست چھوڑ کر مفاداتي سياست اپنا ليتي ہے اس کا حال اس مچھلي کاسا ہوتا ہے جو پاني چھوڑ دے
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
Sadly PTI is losing its popularity rapidly , the half baked ideas and the unexpected end of dharna turned away a lot of people. Don't think it will ever be as big as it was expcted earlier by us , I am afraid PTI will do worse than the last elections.

جب کوئى نظرياتي جماعت اپني نظرياتي سياست چھوڑ کر مفاداتي سياست اپنا ليتي ہے اس کا حال اس مچھلي کاسا ہوتا ہے جو پاني چھوڑ دے
 

usmnrd

New Member
سیلوٹ ٹو پروفیسر صاحب
انہوں نے ایک اور نئی جماعت متعارف کروا دی۔
مجھے ان کے الفاظ یاد ہیں، چند سال پہلے کہا تھا، پیپلز پارٹی تو ختم ہو رہی ہے، اگر کوئی اور جماعت نون لیگ کے مقابل نہ ہوئی تو انتشار برپا ہو گا۔ یوں عمران خان آگے آیا۔
میں بھی تحریک انصافی ہوں، مگر میرا قائد عمران خان ایک بے وقوف سیاستدان ہے۔ وہ سیاسی بصیرت سے عاری ہے اور شاید اسی لیے وہ معصوم بھی ہے، دوسروں کی طرح عیار نہیں، اپنے کام سے مخلص اور بے حد کوشش کرنے والا۔ عقل مند اتنا کہ قادری کے ساتھ حکومت الٹنے نکل پڑا اوروہاں عشق فرما کر شادی پھر طلاق وغیرہ وغیرہ۔
مگرمیں پھر بھی اپنے قائد کے ساتھ ہوں کہ بے وقف سہی، مگر قائد تو ہے، کچھ سچا بھی، سادہ بھی، مگر وہ میرے ملک کا راہبر نہیں، کیونکہ سب سے عیار پیر اس کی جماعت میں ہیں۔ وہ جنہوں نے سندھ کی عوام سے خدا چھینا، اس کی جماعت کے راہنما ٹھہرے۔ مگر کسی انصافی سے بحث بھی نہیں کہ یہ بھی اپنی لگن میں سچے ہیں۔

رہی بات پروفیسر صاحب کی، تو وہ ایک بہتر مسلمان ہیں،
انہوں نے کبھی خود کو پیر نہیں کہلوایا اور کبھی بیعت نہیں کی۔ لوگ ملتے ہیں، مسائل ڈسکس کرتے ہیں، وہ بطور ایک ماہر نفسیات اور عالم دین ان کی رہنمائی کرتے ہیں اور ہاں اچھا کھانا کھا دیتے ہیں اور اتنی عزت دیتے ہیں کہ آپکو اپنے گھر میں بھی نہیں ملتی۔ ان کی محفل میں بیٹھ کر میں نے دیکھا، کوئی خود کو چھوٹا نہیں سمجھتا، سب برابر،۔عمران خان کو بطور ایک آپشن کے، پروفیسر صاحب نے متعارف کروایا۔ اب ہارون خواجہ کو۔
شکر کہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں پیدا ہو رہی ہیں، اور بہتر جماعتیں ، اچھے لوگ، اگر اچھے نہیں تو کم از کم تعلیم یافتہ اور مفکر طبقہ فکر سے متعلق لوگ، جو کہ پہلے نہیں تھے۔ ملائیت تھی اور فسادیت تھی۔
پروفیسر صاحب نے ہی کہا تھا، خواتین ونگ ہونی چاہیے، ان کے مسائل عورتیں سنیں اور حل کریں، میرج بیور ہو صوبائی لیول پر، یہ سب اچھے خیالات ہیں کوئی جانور انہیں برا کہے تو کہے۔
مگر ایک درخواست ہے، ان کے بارے میں منہ کھولنے سے پہلے، کچھ ریسرچ فرما لیا کریں۔ کسی بھی شخص کے بارے میں بدگمان ہونے سے پہلے، ایک سادہ مسلمان، غوروفکر ضرور کرتا ہے، وہ کر لیا کریں۔ اگر جنرل صاحب زندہ ہوتے تو ایک تیسری جماعت بھی بن جاتی مگر جو خدا کی مرضی۔
ہمیں خوش ہونا چاہیے کہ ہم ہی کہتے تھے، پاکستان پر صرف دو گھرانوں کی حکومت ہے۔ اور جس انسان نے ان دو گھرانوں سے آپکو نجات دلائی، اسکا نام پروفیسر احمد رفیق اختر ہے۔

خوش رہیے۔



 

Back
Top