Aur chounkeh 3 bar bana hai iss liye iss thread main bhi No. 3 he behtreen option hai.Agar Lohar ka baccha wazeer-e-azam ban sakta hey, toa phir koi bhi wazeer-e-azam ban sakta hey!!!
Aur chounkeh 3 bar bana hai iss liye iss thread main bhi No. 3 he behtreen option hai.Agar Lohar ka baccha wazeer-e-azam ban sakta hey, toa phir koi bhi wazeer-e-azam ban sakta hey!!!
Symbolic only without any real say in decision making process and parliament. They have preserved it to attract visitors to boost the economy. Queen does not have powers to give millions of pounds to her daughter to distribute as loan to youth and even her son or brother does not have any powers to give thousands of laptops to youth just to attract votes. This sort of luxury is only enjoyed by Pakistani Royal Family.
اس بچے کی کہانی بھی بھی علامتی طور پر ہی لیں
اصل فیصلہ کرنے والے عوام ہی ہیں - عوام کا فیصلہ خوش دلی سے تسلیم کرنا چاہئیے
الیکشن ہار کر عوام اور جمہوریت کو برا بھلا کہنا شکست خود ذہنیت کی علامت ہوتا ہے
Dhandi aur jamhooriat main baarrra faraq hai sayen
.
وہ مشہور کہانی تو آپ نے سنی ہی ہوگی کہ
گاﺅں میں ایک بچہ نمبردار کی موت کا سن کر ماں کے پاس آیا اور معلوم کیا کہ اب نمبر دار کون بنے گا، ماں نے جواب دیا کہ اس کا بیٹا ہی بنے گا۔ بیٹے نے یکے بعد دیگرے سوالات کرنا شروع کر دیئے کہ وہ بھی مر گیا تو کون بنے گا۔ ماں نے کہا کہ پھر اسکا بیٹا نمبردار بن جائے گا. بچے نے پھر سوال داغ دیا کہ اگر وہ بھی مر گیا تو پھر نمبردار کون بنے گا. جب ماں جواب دیتے دیتے تھک گئی تو کہنے لگی کہ مَیں سمجھ گئی بیٹا، خواہ پورا گاﺅں ہی مر جائے ، تُو نمبر دار نہیں بن سکتا
تسلی رکھیں
جتنے مرضی الیکشن اور مڈٹرم الیکشن ہو جائیں - خیالی وزیر اعظم کبھی حقیقی وزیر اعظم نہیں بنے گا
:):)
:)
یہ ہماری تاریخ ہے کہ
ہر ہارنے والا اپنی ہار کا غصہ عوام اور جمہوریت کو گالی دے کر نکالتا ہے
آج تک کسی نے ہار کر عوام کے فیصلے کے آگے سر نہیں جھکایا ہے
ہر کوئی یہی کہتا ہے کہ میں جیتوں گا تو الیکشن فیئر ہونگے اور میں ہارون گا تو الیکشن دھاندلی والے ہونگے
اف الله - اتنی چیخیں؟؟؟؟؟؟
اپنے کرتوت ٹھیک کر لو گے تو عوام شاید کتوروں کو کچھ ہڈی ڈالنے کے بارے میں سوچ لیں لیکن اس کے لیے عوام کو گالیاں دینا بند کرنی ہونگی
یہ ممکن نہیں ہے کہ تم عوام پر بھونکتے بھی رہو اور عوام تمہیں منتخب کرکے اقتدار کی ہڈی بھی تمہارے منہ میں ڈالیں - یہ ممکن نہیں ہے
تمہیں عوام کو گالیاں دینے اور انہیں برا بھلا کہنے سے توبہ کرنا ہوگی اور عوام کے فیصلوں کا احترام کرنا ہوگا ورنہ
دریاں بچھا کر اور ذاکر بلا کر شام غریباں کا مستقل انتظام کرنا ہوگا
;);)
;)
عوام اگر جاہل ہے تو اس کے فيصلوں کا کيا احترام کرنا کبھي بھيڑ بکريوں کے ريوڑوں کے فيصلے بھي کوئي معني رکھتے ہيں
مت بھولیے کہ
اس قوم میں آپ، آپکے والدین، بزرگ، بہن بھائی، رشتہ دار، اساتذہ اور دوست احباب بھی شامل ہیں
ایک ناکام سیاستدان (جس نے اپنی پندرہ سالہ سیاسی زندگی میں ایک ڈکٹیٹر کے ریفرنڈم کی حمایت کے صلے میں قومی اسمبلی کی ایک سیٹ جیتی ہو) کی خاطر دوسروں کو نہیں تو
کم از کم اپنے والدین، بزرگوں، بہن بھائیوں، رشتہ دار، اساتذہ اور دوست احباب کو ہی بھیڑ بکریاں کہتے ہوئے شرم آنی چاہئیے
میں پیسی برگروں کو یاد دلا دوں کہ
یہ وہی قوم ہے جس نے شوکت خانم ہسپتال کی خاطر اپنی تنخواہیں، جمع پونجی اور زیور تک چندے میں دے دے دیئے تھے
اگر اس نے عمران خان کو بطور سیاستدان مسترد کیا ہے تو اس پر قوم کو گالیاں دینا اور برا بھلا کہنا انتہائی شرمناک اور بے غیرتی کی نشانی ہے
[/center]
جي يہ وہي قوم ہے کہ جس کي جہالت کي وجہ سے ملک پينسٹھ سالوں سے جوں کا توں ہے اگر تيس سال مارشل لاء رہا ہے تو پينتيس سال جمہوريت بھي کسي نہ کسي طرح رہي ہے اليکشنز بھي ہوئے ہيں لوگوں کو اچھے لوگ چننے کا موقع بھي ملا ہے ليکن انہي لوگوں نے ايسے لوگ چنے ہيں جنہوں نے بعد ميں انہي کو کاٹ کھايا عمران خان کو مسترد کرکے قوم نے اپنے بے حس جانور ہونے کا ثبوت ديا ہے ايک انسان ہي کو ظلم کا احساس ہوتا ہے کيا جانوروں کو کبھي ظلم سے کوئى فرق پڑتا ہے آپ گدھے کو جتنا ماريں اس سے کام ليں اسے کبھي احساس تک نہ ہوگا کہ اس کے ساتھ زيادتي ہورہي ہے
قوم کو نوازشريف کي حکومت کي شکل ميں يہ غيرت بہت مہنگي پڑ رہي ہے اور پڑے گي
خود شريفوں نے جو کامياب سياست کي ہے اس کي وجہ سے رياست ناکام ہونے کا خطرہ پڑ گيا ہے کامياب ہوئے ہيں نواذ شريف مگر اپنا اور اپني آل اولاد کا بنک بيلنس جائيداديں اور کاروبار بڑھانے ميں
کیا یہ بے غیرتی اور بے شرمی کی انتہا نہیں ہے کہ
جس قوم کو جاہل اور برا بھلا کہتے ہو اور گالیاں بکتے ہو - اقتدار کی ہڈی کی لالچ میں اسی قوم سے ووٹ لینے کے لیے اسکے پاؤں چومتے ہو
اگر ذرا سی بھی غیرت باقی بچی ہے تو اس قوم کی جان چھوڑ دیں اور اپنے کام سے کام رکھیں
اس قوم نے تمہیں بار بار مسترد کرکے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ وہ تمہیں اپنی نمائندگی کے قابل نہیں سمجھتی ہے
عقلمند کے لیے اشارہ کافی ہوتا ہے - کوئی ازلی بے وقوف ہو تو الگ بات ہے
اور ہاں
اس ملک کا پینسٹھ سالوں میں یہ حال عمران خان جیسے اقتدار کی ہڈی کے بھوکے سیاستدانوں اور انکے جنرل پرویز مشرف جیسے آقاوں نے کیا ہے جنکی ریفرنڈم مہم کے لیے وہ دن رات جاگتا رہا اور جس کے صلے میں اسے پندرہ سالوں میں ایک سیٹ بھیک میں ملی - اس ملک کا حلیہ بگاڑنے میں عوام کا نہیں بلکہ اقتدار کے بھوکے جرنیلوں اور سیاستدانوں کا ہاتھ ہے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|