اتنا دم تو بھٹو کی گانڈ ميں نہيں تھا کے وہ ايسے دبنگ انداز ميں انٹر نيشنل ميڈيا کو فيس کرتا جب کے وہ فيلڈ مارشل محمد ايوب خان کو ڈيڈی کہتا تھا۔ رنگ باز نواز حرامی تو پاکستانی ميڈيا کو اردو ميں جواب نہيں دے سکتا وہاں بھی احسن اقبال اور پرويز رشيد کی ضرورت پڑتی تھی۔ مسٹر ٹين پرسنٹ کو کيا کہوں وہ تو شاطر ہے بقول بکاؤ ميڈيا کے۔ايک زرداری ميڈيا کو لفافہ دے کر سب پر بھاری۔