ان کے ہاں مذہبی انتہا پسند اور پاکستان مخالف لوگ دونوں حکومت میں ہیں اور ہمارے ہاں بھارت نواز حکومت کر رہے ہیں اور مذہبی انتہا پسند ریاست کے خلاف بر سرِ پیکار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے ہاں حکومت اور فوج دونوں کو گز بھر زبان لگی ہوئی ہے اور ہمارے ہاں حکومت معذرت خواہانہ اور فوج مدبّرانہ رویّہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
اصل سوال یہ نہیں کہ کس نے کیا کہا؟ بلکہ اصل سوال ہے کہ کس نے کس موقعے پر اور کس فورم پر کیا بات کی؟ بھارتی اپنے میڈیا پروگرامز میں جتنی چاہیں زبان درازی کر لیں لیکن اصل بات راحیل شریف نے کر دی ہے کہ ہم تیار ہیں۔