Constable
MPA (400+ posts)
میری سوچ پر افسوس کی اضافی پرت یہ بھی ہے کہ یہاں ڈاکٹر غلام ایڈم ایسے شبراتیوں نے قوم کے بچوں کو گمراہ کرنے کی دکان ٹونٹی فور سیون کھول رکھی ہے لیکن سطراط خان صاحب جیسے نابغہ روزگار نے خود کو چار سطروں تک محدود کر لیا ہے وہ بھی کبھی کبھار کے وقفوں سے۔
میں نے دیگر فورمز پر انکے فکری مجادلے دیکھے بھی ہیں۔ رشحاتِ قلم پڑھے بھی ہیں اور قلمی حوالوں سے انکا تعارف بھی ہے اور عرصہ دراز سے معترف بھی ہوں۔
سقراط خانصاحب کے بارے میری یہ رائے حق بیانی کے ذیل میں آتی ہے، امید ہے اسے خو خوشامد نہیں سمجھا جائےگا
Last edited: