PANAMA trouble Leaks for (N)- League- Here is the Solution for NAWAZ Shareef!!! Don't waste PaKistan

PkRevolution

Chief Minister (5k+ posts)
پانامہ لیکس کا آسان حل

5701f70802112.jpg


پانامہ لیکس میں نواز شریف کا نام آنے کے بعد یقینی تھا کہ ملکی اپوزیشن نے اس معاملہ کو اٹھانا تھا جو کہ پوری دنیا میں ایک عام عمل ہے۔ یہی ردعمل ھمارے ملک پاکستان میں بھی دیکھنے میں آیا

مسئلہ کیا ہے؟

مسئلہ یہ نہیں کہ آف شور کمپنیاں بنانا جرم ہے کہ نہیں، مسئلہ یہ بھی نہیں کہ نواز شریف کے بچوں کی کمپنیاں بیرون ملک رجسٹرڈ ہیں۔ مسئلہ اگر ہے تو صرف اور صرف اتنا کہ ان کمپنیوں کی فنڈنگ کہاں سے ہوئی؟ اگر بیرون ملک فلیٹس خریدے گئے تو ان کے خریدنے کے لئے اتنا
روپیہ کہاں سے آیا؟؟

اگر روپیہ باہر منتقل کیا گیا تو اس کے ثبوت کہاں ہیں
کیا اثاثوں میں اس رقم کو ظاہر کیا گیا؟



حکومتی رد عمل کیا ہوا؟
حکومتی جماعت نے اس مسئلے کا حل یہ سمجھا کہ اپوزیشن جماعتوں پر انگلی اٹھائی جائے اور انہیں کرپٹ ثابت کیا جائے۔ اسی حکومتی جماعت ن لیگ کے ارکان بھی بغیر مسئلے کو سوچے سمجھے اپنے حکمرانوں کے پیچھے کھڑے ہوگئے۔

آسان حل کیا ہے؟؟

سب سے پہلے تو حکومتی جماعت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ نواز شریف کا نام پوری دنیا کے میڈیا میں کرپشن میں آیا اور یہ نہ تو کسی حزب اختلاف کی جماعت کا کام ہے اور نہ ہی کسی ملکی ادارے کا۔ اس لئے پہلے اسے مسئلہ تسلیم کرنا ہوگا جس پر دنیا بھر کے لوگوں کی توجہہ اس وقت مرکوز ہے

اس کا سب سے آسان حل تو یہ ہے کہ نواز شریف اس روپے کی منتقلی کے ثبوت عوام کے سامنے رکھ دیں۔ پارلمنٹ کمیرہ اجلاس بلائیں اور قوم کو بتائیں کس بینک کے تھرو کب رقم منتقل ہوئی اور اس رقم پر کتنا ٹیکس کس ملک میں ادا کیا گیا۔ بس اتنا سا کام ہے

نواز شریف کے اقدامات کیا ہیں؟

نوازشریف نے اس معاملے کے آسان حل کے بجائے اسے طول دینے کا فیصلہ کیا، معاملے کو پیچیدہ بنادیا اور پاکستانی عدلیہ کا وقت برباد کرنے کا فیصلہ کیا، نہ صرف وقت بلکہ عوام کے ٹیکس کا روپیہ اور وہ خطیر رقم جو غیر ملکی فرانزک کمپنیوں پرممکنہ طور پر خرچ کی جانی ہے۔

یہی حکمت عملی نواز حکومت نے اس سے قبل بھی اختیار کی تھی جب عمران خان بار بار پارلیمنٹ میں چار حلقے کھولنے کا کہتے رہے، احتجاج کرتے رہے مگر حکومتی عہدیدار مذاق اڑانے میں مصروف رہے۔ نتیجتا' دھرنوں تک نوبت آئی اور کئی مہینوں کے بعد حکومت وہ چار حلقے کھولنے پر آمادہ ہوئی اور نتیجہ ان حلقوں کا عوام نے دیکھ لیا کہ عمران خان درست کہ رہے تھے۔ ملکی روپیہ حکومت نے برباد کیا، چائنہ کی انویسٹمنٹ میں حکومتی جانب سے تاخیر کی گئی۔

اللہ ھمارے حکمرانوں کو عقل دے اور یہ عوامی روپے کو درست استعمال کرنا شروع کردیں تو کوئی وجہہ نہیں کہ یہ ملک ترقی نہ کر پائے


پاک ریوولوشن
 
Last edited:

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
yani chor maan le keh chori ki hai???? wo hakoomat se bhi jaay or apni haram ki kumai se bhi???? iss trah ke zaleel log jo qaum ko lootetay hain wo itni asaani se khud jaanay walay hotay to kia hi baat thi... afsos ke mulk ka danishwar aaj bhi yehi samajhta hai keh khooni inqelab ke baghair ye masla hal ho sakta hai.... lagay raho khawab dekhne or democracy ka dhandhora peetnay..... in sab ka sirf aik hal hai or wo hai khooni inqelab
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
[h=1]اسحاق ڈار اور رحمان ملک کی میٹنگ، منی لانڈرنگ میں ملوث ماڈلز کو بچانے پر غور کیا گیا: آغا ماجد کا دعویٰ[/h] 24 اپریل 2016 (12:35) لاہور






0​



  • news-1461483362-5615_large.jpg
  • news-1461483362-5615_large.jpg
  • news-1461483362-5615_large.jpg




لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کامیڈین آغا ماجدالمعروف نجومی بابا نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک اور موجودہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طویل ترین خفیہ میٹنگ ہوئی ہے جس میں انہوں نے اس بات پر غور کیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث 22 ماڈلز کو کیسے احتساب سے بچانا ہے کیونکہ اگر ان میں سے ایک بھی پکڑی گئی تو سب پکڑے جائیں گے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے پروگرام خبردار میں گفتگو کرتے ہوئے آغا ماجد کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اسحاق ڈار اور رحمان ملک کی طویل میٹنگ ہوئی ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال کی بجائے اس بات پر غور کیا گیا کہ منی لانڈرنگ کے مسائل سے نکلنا کیسے ہے؟ جبکہ ملاقات میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث تمام ماڈلز، سابق اور موجودہ بیوروکریٹس اور وزرا کی بچت کا سامان کیسے کرنا ہے ؟کیونکہ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی پکڑا گیا تو اس نے سب کچھ اگل دینا ہے۔
آغا ماجد نے دعویٰ کیا کہ سابق و موجودہ وزرا اور بیوروکریٹس کیلئے 22 ماڈلز کا گروپ منی لانڈرنگ کرتا ہے جس کا ایک کردار ایان علی ہے جوطویل عرصے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہتھے چڑھی ہوئی ہے۔
 

Back
Top