پانامہ یا واٹر سائکل
آجکل ھمارےملک کی سیاست پانامہ کے گرد گھوم رھی ھے اور ھم سپریم کورٹ کے گرد گھوم رھے ھیں۔ عدالتی کاروائ کے بعد جب دونوں پارٹیاں میڈیا سے بات کرنے آتے ھیں تو سارا ملک یا تو ٹوٹر پر بیٹھ جاتا ھے یا ٹی وی لگا لیتا ھے۔ حکومت اور اس کے ھمائتی سمجتے ھیں ھم جیت گئے اور عمان خان ک ھمائتی سمجھتے ھم جیت گئے۔ ایک تاریخ پر حکومت کوئ نئ چیز لے آتی ھے جیسے قطری خط اور ایک تاریخ پر عمران خان کوئ نئ چیز جیسے کاشف صاحب کی انٹری۔ اور سپریم کورٹ بلبلے والی مومو بن کی کہ دیتی ھے ھے شاناش۔ ساری عوام اس امید سے سو جاتی ھے کہ ھم جیت رھے ھیں۔ لیکن حقیقت با لکل مختلف ھے۔
ہر تاریخ پر ایک نئ کھانی آتی جاے گی۔ سپریم کورٹ کا رول ایک بچے جیسا ھے جو اپنی دادی سے روز ایک کہا نی سنتا ھے اور سو جاتا ھے۔ اور بعد میں یھی سپریم کورٹ اتنی کہانیانں سن کر بلبلے کی مومو بن جاے گی جو پھر قطر کے شھزادہ جاسم کو عمران اور عمران کو نواز اور نواز کو بابر عوان کھے گی۔
یے سب دیکھ کر مجھے واٹر سائکل یاد آ گیا ھے جو بچپن میں پڑھا تھا کہ پانی بھاپ سے بارش پھر برف سے پانی پھر بھاپ اور اسی طرح یھی چلنا ھے تو اسحا ق ڈار صاحب سپریم کورٹ گروی رکھ کر عام کا فضول وقت ضائع ھونے سے بچایا جاے
ہر تاریخ پر ایک نئ کھانی آتی جاے گی۔ سپریم کورٹ کا رول ایک بچے جیسا ھے جو اپنی دادی سے روز ایک کہا نی سنتا ھے اور سو جاتا ھے۔ اور بعد میں یھی سپریم کورٹ اتنی کہانیانں سن کر بلبلے کی مومو بن جاے گی جو پھر قطر کے شھزادہ جاسم کو عمران اور عمران کو نواز اور نواز کو بابر عوان کھے گی۔
یے سب دیکھ کر مجھے واٹر سائکل یاد آ گیا ھے جو بچپن میں پڑھا تھا کہ پانی بھاپ سے بارش پھر برف سے پانی پھر بھاپ اور اسی طرح یھی چلنا ھے تو اسحا ق ڈار صاحب سپریم کورٹ گروی رکھ کر عام کا فضول وقت ضائع ھونے سے بچایا جاے
- Featured Thumbs
- https://www.samaa.tv/wp-content/uploads/2016/10/Collage-SC.jpg