ڈالر گرل ایان علی نے 365 دنوں میں سے
352 فلائٹس کے ٹکٹس لئے۔ اس خائن بلکہ ڈائن نے ذرداری کیلئے کروڑوں ڈالرز کی منی اسمگل کی۔ تمام فلائٹس کراچی ائیرپورٹ سے لی جاتی تھیں اور کسٹم حکام سے لے کر FIA کے افسران کرپٹ سب جانتے تھے کہ قومی خزانے کو چونا کیسے لگایا جا رہا ہے۔ لیکن قدرت کی لاٹھی بےآواز ہوتی ہے۔کب تک انسان جرم پہ جرم کرے گا ۔ کراچی ائیرپورٹ سے ایک فلائیٹ تو کینسل ہو گئی مگر اس ڈائن نے "پارسل" کینسل نہیں کیا بلکہ اسلام آباد ائیر پورٹ کا راستہ لے لیا جہاں چوہدری اعجاز محمود جیسے ایماندار کسٹم انسپکٹر بھی تعینات تھے اور روزی روٹی حلال کر رہے تھے۔ ایان علی کے گرفتار ہونے کے بعد تحقیقات کا فرضی ڈرامہ رچایا گیا۔ لیکن جب مقتدر حلقوں کو معلوم پڑا کہ خزانہ کس قدر بےدردی سے لوٹا جا رہا ہے تو تحقیقات تیز کر دی گئیں۔ پھر بالی ووڈ مووی کا سین چل گیا۔ کسٹم انسپکٹر قتل کر دیا گیا اور تحقیقات میں رخنہ ڈالا گیا۔ کیس کھڈے لائن لگ گیا۔ ایان علی ملک سے فرار ہو گئی۔ اشتہاری قرار!
آصف علی ذرداری کا دوسرا طریقہ واردات کچھ یوں تھا کہ بقول عزیر بلوچ، پیسہ لانچز بھر بھر دوبئی اور پھر دوبئی سے سری لنکا بھیجا جاتا جہاں کسینو میں کمیشن ادا کر کے پیسے کو جوئے کی مد میں جیتا ہوا مال ڈکلیئر کروایا جاتا ۔ اور واپس دوبئی میں لا کر عجمان میں انویسٹ کر دیا جاتا۔
ہر چیز شیشے کی طرح صاف ہے۔ بس صاف نہیں تو ہماری قوم کی آنکھیں۔ جن پر میں صرف افسوس کر سکتا ہوں.شریف زرداری کے خلاف تحقیقات کرنے والے کئی معصوم ایماندار افسران قتل کر دئیے لیکن یہ قوم ٹس سے مس نہ ہوئی لفظ تک نہیں کہا ۔
A glorified prostitute, a keep of Zardaree open money laundering in public, yet BUNDIAL, BAJWA OR THE PREVIOUS KUNJUR AND NADEEM, STILL SALUTE THIS GUTTER BORN MURDERER, A CON MAN A TICKET SELLER OF BAMBINO CINEMA IS ALIVE AND DOING POLITICS.
THE HORROR SHOW OF SATAN'S JUDICIARY CONTINUES ON PAKISTAN.
PAKISTANIO, WITH OUT BLOOD AND SACRIFICE, AKA JIHAD AGAINST EVIL, NOTHING CAN BE ACHIEVED.
352 فلائٹس کے ٹکٹس لئے۔ اس خائن بلکہ ڈائن نے ذرداری کیلئے کروڑوں ڈالرز کی منی اسمگل کی۔ تمام فلائٹس کراچی ائیرپورٹ سے لی جاتی تھیں اور کسٹم حکام سے لے کر FIA کے افسران کرپٹ سب جانتے تھے کہ قومی خزانے کو چونا کیسے لگایا جا رہا ہے۔ لیکن قدرت کی لاٹھی بےآواز ہوتی ہے۔کب تک انسان جرم پہ جرم کرے گا ۔ کراچی ائیرپورٹ سے ایک فلائیٹ تو کینسل ہو گئی مگر اس ڈائن نے "پارسل" کینسل نہیں کیا بلکہ اسلام آباد ائیر پورٹ کا راستہ لے لیا جہاں چوہدری اعجاز محمود جیسے ایماندار کسٹم انسپکٹر بھی تعینات تھے اور روزی روٹی حلال کر رہے تھے۔ ایان علی کے گرفتار ہونے کے بعد تحقیقات کا فرضی ڈرامہ رچایا گیا۔ لیکن جب مقتدر حلقوں کو معلوم پڑا کہ خزانہ کس قدر بےدردی سے لوٹا جا رہا ہے تو تحقیقات تیز کر دی گئیں۔ پھر بالی ووڈ مووی کا سین چل گیا۔ کسٹم انسپکٹر قتل کر دیا گیا اور تحقیقات میں رخنہ ڈالا گیا۔ کیس کھڈے لائن لگ گیا۔ ایان علی ملک سے فرار ہو گئی۔ اشتہاری قرار!
آصف علی ذرداری کا دوسرا طریقہ واردات کچھ یوں تھا کہ بقول عزیر بلوچ، پیسہ لانچز بھر بھر دوبئی اور پھر دوبئی سے سری لنکا بھیجا جاتا جہاں کسینو میں کمیشن ادا کر کے پیسے کو جوئے کی مد میں جیتا ہوا مال ڈکلیئر کروایا جاتا ۔ اور واپس دوبئی میں لا کر عجمان میں انویسٹ کر دیا جاتا۔
ہر چیز شیشے کی طرح صاف ہے۔ بس صاف نہیں تو ہماری قوم کی آنکھیں۔ جن پر میں صرف افسوس کر سکتا ہوں.شریف زرداری کے خلاف تحقیقات کرنے والے کئی معصوم ایماندار افسران قتل کر دئیے لیکن یہ قوم ٹس سے مس نہ ہوئی لفظ تک نہیں کہا ۔
A glorified prostitute, a keep of Zardaree open money laundering in public, yet BUNDIAL, BAJWA OR THE PREVIOUS KUNJUR AND NADEEM, STILL SALUTE THIS GUTTER BORN MURDERER, A CON MAN A TICKET SELLER OF BAMBINO CINEMA IS ALIVE AND DOING POLITICS.
THE HORROR SHOW OF SATAN'S JUDICIARY CONTINUES ON PAKISTAN.
PAKISTANIO, WITH OUT BLOOD AND SACRIFICE, AKA JIHAD AGAINST EVIL, NOTHING CAN BE ACHIEVED.
Last edited by a moderator: