چودھری شجاعت صاحب بھی یا تو چور اچکوں اور غاصبوں کی وکالت کرتے رہے یا کاروباری عورتوں کی عیانت (بس مالش وغیرۃ)۔۔۔ اس کام میں سیاسی عمر گزار دی مگر سدھر نہ پائے ۔اس ملک میں پچھلے ادوار کی افتاد میں انکا برابر حصہ رہا ہے۔۔
کاش اب قبر میں پاوؑں ہیں تو کچھ آخرت کا ہی سوچ لیں ، مگر شاید انکا حساب بھی اپنے باپ جیسا ہونا ہے ۔۔۔